واروِک میں یہوواہ کے گواہوں کے ساتھ کام کرنے والوں کے تاثرات
بہت سے لوگ واروِک کی تعمیراتی سائٹ پر کام کرنے والے رضاکاروں کے جذبے کو دیکھ کر بڑے متاثر ہوئے۔ اِس سائٹ پر لفٹ لگانے والی کمپنی کے ایک ڈائریکٹر نے ایک کارکُن سے کہا: ”آپ لوگ بہت شاندار کام کر رہے ہیں۔ آجکل زیادہتر لوگ رضاکاروں کے طور پر کام نہیں کرتے۔“
جب اِس ڈائریکٹر اور دوسرے لوگوں نے پہلی دفعہ سنا کہ یہوواہ کے گواہ ریاست نیو یارک کے قصبے واروِک میں اپنا مرکزی دفتر بنا رہے ہیں اور وہاں کام کرنے والے زیادہتر لوگ رضاکار ہیں تو اُنہوں نے سوچا کہ مقامی یہوواہ کے گواہ صرف ہفتے اور اِتوار کو کام کرنے آتے ہوں گے۔ لیکن وہ اُن لوگوں سے مل کر بہت حیران ہوئے جنہوں نے اِس پراجیکٹ پر کام کرنے کے لیے اپنی نوکریاں چھوڑ دی تھیں اور جو پورے ملک سے آئے تھے۔ اُن میں سے بعض کچھ مہینوں تک جبکہ بعض کچھ سالوں تک یہاں کام کرنے آئے تھے۔
سن 2015ء کے آخر تک اِس پراجیکٹ پر امریکہ کے بیتایل کے ارکان کے علاوہ تقریباً 23 ہزار یہوواہ کے گواہوں نے رضاکاروں کے طور پر کام کِیا۔ اِس کے علاوہ تقریباً 750 ایسے کارکنوں نے بھی یہاں کام کِیا جو یہوواہ کے گواہ نہیں تھے تاکہ کام وقت پر مکمل ہو جائے۔ بہت سے کارکُن یہوواہ کے گواہوں کے ساتھ کام کر کے بڑے متاثر ہوئے۔
خوشگوار ماحول
کھڑکیاں اور الماریاں بنانے والی ایک کمپنی کے مینیجر نے لکھا: ”ہماری کمپنی کے جو لوگ اِس پراجیکٹ پر کام کر رہے ہیں، اُنہیں یہوواہ کے گواہوں کا رویہ بہت اچھا لگا۔ اِسی وجہ سے ہمارے بہت سے کارکُن اِس پراجیکٹ پر کام کرنا چاہتے ہیں۔“
ایک دوسری کمپنی کے کارکنوں نے رہائشی عمارتوں کے ڈھانچے بنانے میں مدد کی۔ کمپنی کا ٹھیکا ختم ہونے کے بعد بھی اُس کے تین ملازمین اِس پراجیکٹ پر کام کرنا چاہتے تھے۔ اِس لیے اُنہوں نے اپنی نوکری چھوڑ دی اور ایک دوسری کمپنی میں نوکری کر لی جو اِس سائٹ پر کام کر رہی تھی۔
یہوواہ کے گواہوں کے عمدہ چالچلن کا دوسرے کارکنوں پر بہت اچھا اثر ہوا۔ ایک کارکُن اُس کمپنی میں کام کر رہا تھا جس نے عمارتوں کی بنیادیں ڈالیں۔ جب اُسے واروِک میں کام کرتے ہوئے کچھ مہینے ہو گئے تو اُس کی بیوی نے محسوس کِیا کہ گھر پر اُس کی بولچال اور رویے میں بہت تبدیلی آئی ہے۔ اُس کی بیوی نے خوشی سے کہا: ”میرا شوہر تو بالکل بدل گیا ہے!“
عورتوں کی محنت
تعمیراتی سائٹ پر کام کرنے والے یہوواہ کے گواہوں میں بہت سی عورتیں بھی شامل تھیں۔ اِن عورتوں نے بڑی محنت کی۔ اُنہوں نے نہ صرف بسیں چلائیں، کمروں کی صفائی کی اور کاغذی کام کِیا بلکہ ٹریفک کو کنٹرول کِیا، بڑی بڑی مشینیں چلائیں، فائبر آپٹک تاریں جوڑیں، پائپ تیار کیے اور ڈالے، دیواروں پر پلستر کِیا اور کنکریٹ ڈالا۔
ایک کارکُن نے جو یہوواہ کا گواہ نہیں ہے، چھتیں بنانے کا کام کِیا۔ اُس نے دیکھا کہ جب سائٹ پر کام کرنے کے لیے آنے والے میاں بیوی بسوں سے اُتر کر کام پر جا رہے ہوتے ہیں تو اُن میں سے کچھ نے ایک دوسرے کا ہاتھ پکڑا ہوتا ہے۔ اُسے یہ بات بہت اچھی لگی۔ اُس نے یہ بھی دیکھا کہ عورتیں اِس پراجیکٹ پر کتنی محنت سے کام کر رہی ہیں۔ اُس نے کہا: ”شروع میں شاید یہ لگے کہ بیویاں اپنے شوہروں کے ساتھ بس ویسے ہی آئی ہیں۔ لیکن جب کام کی بات آتی ہے تو وہ اِسے پوری لگن سے انجام دیتی ہیں۔ مَیں نے پورے نیو یارک شہر میں بہت سی تعمیراتی سائٹس پر کام کِیا ہے لیکن ایسا جذبہ کہیں نہیں دیکھا۔“
سن 2014ء کے آخر اور 2015ء کے شروع میں سردیوں کا موسم بہت شدید تھا۔ اِتنی ٹھنڈ تھی کہ باہر کام کرنا بہت مشکل تھا۔ جرمی نامی یہوواہ کے ایک گواہ جو تعمیراتی کام کی نگرانی کر رہے تھے، بتاتے ہیں: ”شدید سردی کے دنوں میں ایک تعمیراتی کمپنی کا ایک اِنچارج کبھی کبھار مجھ سے پوچھتا تھا: ”کیا آپ لوگوں کی خواتین کل کام پر آئیں گی؟“
مَیں اُس سے کہتا: ”ہاں جی۔“
اِس پر وہ کہتا: ”کیا وہ بھی جو باہر کھڑی ہو کر ٹریفک کو کنٹرول کرتی ہیں؟“
مَیں جواب دیتا: ”جی، وہ بھی۔“
بعد میں اُس نے بتایا کہ وہ اپنے آدمیوں سے کہتا تھا کہ ”اگر یہوواہ کے گواہوں کی خواتین کام پر آ سکتی ہیں تو آپ کو بھی آنا ہوگا۔““
بس ڈرائیوروں کا شوق
واروِک میں کام کرنے والے رضاکاروں کو اُن کی رہائشگاہوں سے لانے اور لے جانے کے لیے 35 سے زیادہ بس ڈرائیوروں کو اُجرت پر رکھا گیا۔
ایک دن ایک ڈرائیور نے بس میں بیٹھے ہوئے رضاکاروں سے کہا: ”مجھے آپ لوگوں کے لیے گاڑی چلانا بہت اچھا لگتا ہے۔ مہربانی سے میرے باس کو ایمیل کریں کہ وہ مجھے اِسی جگہ کام کرنے دے۔ میں نے آپ لوگوں سے بائبل کے بارے میں بہت کچھ سیکھا ہے۔ آپ سے ملنے سے پہلے مَیں نہ تو خدا کا نام جانتا تھا اور نہ ہی یہ جانتا تھا کہ زمین فردوس بن جائے گی۔ اب مجھے موت سے ڈر نہیں لگتا۔ یہ میری زندگی کا ایک یادگار تجربہ ہے۔ مَیں چھٹی والے دن کنگڈم ہال (یہوواہ کے گواہوں کی عبادتگاہ) ضرور آؤں گا۔“
واروِک میں کام کرنے والی ڈامیانا نامی یہوواہ کی گواہ نے کہا: ”ایک دن جب ہم بس پر سوار ہوئے تو ڈرائیور نے کہا کہ وہ ہم سے کچھ کہنا چاہتا ہے۔ اُس نے بتایا کہ اُس نے 4000 یہوواہ کے گواہوں کو نیو یارک میں ہماری مختلف سائٹس پر لانے اور لے جانے کا کام کِیا ہے۔ اُس نے کہا کہ ”سب لوگوں میں خامیاں ہوتی ہیں۔ لیکن آپ لوگ اپنے اِختلافات پر قابو پانے کی کوشش کرتے ہیں اور مل کر کام کرتے ہیں۔ یہ بہت اچھی بات ہے۔“ اُس نے یہ بھی کہا کہ ”مجھے آپ لوگوں سے بات کرنا بہت پسند ہے۔“
جب اُس نے اپنی بات ختم کر لی تو یہوواہ کی ایک گواہ نے اُس سے پوچھا: ”جب ہم گیت گاتے ہیں تو آپ کو کیسا لگتا ہے؟“
اِس پر وہ کھلکھلا کر ہنسا اور بولا: ”بہت اچھا۔ چلیں، گیت نمبر 134 گائیں۔““ a
a گیت نمبر 134 کتاب ”یہوواہ خدا کے حضور گیت گائیں“ سے لیا گیا ہے۔ یہ گیت انگریزی زبان میں دستیاب ہے۔ اِس میں بتایا گیا ہے کہ فردوس میں اِنسانوں کو کون سی خوشیاں ملیں گی۔