”اُنہوں نے میری مدد کی“
کینیڈا کے صوبے البرٹا میں رہنے والے بوب ایک دن 100 کلومیٹر فیگھنٹہ (60 میل فی گھنٹہ) کی رفتار سے اپنی گاڑی چلا رہے تھے۔ اُس دن بہت ٹھنڈ تھی اور تیز ہوا چل رہی تھی۔ پھر اچانک اُن کی گاڑی کے پچھلے ٹائروں میں سے ایک پھٹ گیا۔ شروع میں بوب کو پتہ نہیں چلا کہ کیا ہوا ہے۔ اِس لیے اُنہوں نے فیصلہ کِیا کہ وہ گاڑی چلا کر اپنے گھر تک لے جائیں گے جو کہ وہاں سے 5 کلومیٹر (3 میل) دُور تھا۔
بوب نے یہوواہ کے گواہوں کی مقامی عبادتگاہ میں ایک خط بھیجا جس میں اُنہوں نے بتایا کہ آگے کیا ہوا۔ اُنہوں نے لکھا کہ ”پانچ نوجوان اپنی کار میری گاڑی کے برابر لائے اور اپنی کار کا شیشہ نیچے کر کے مجھے بتایا کہ میری گاڑی کا ٹائر پھٹ گیا ہے۔ہم نے دونوں گاڑیاں ہائی وے کے کنارے روکیں اور اُنہوں نے کہا کہ وہ میری گاڑی کا ٹائر تبدیل کر دیں گے۔ مجھے تو پتہ بھی نہیں تھا کہ میرے پاس کوئی اِضافی ٹائر یا گاڑی اُٹھانے کے لیے جیک ہے یا نہیں۔ مَیں ہائی وے کے کنارے اپنی ویلچیئر پر بیٹھ گیا۔ وہ سرک کر گاڑی کے نیچے گئے اور اُنہیں وہاں اِضافی ٹائر اور جیک مل گیا۔ پھر اُنہوں نے میری گاڑی کا ٹائر بدلا۔ ٹھنڈ بہت شدید تھی اور برفباری ہو رہی تھی۔ اُنہوں نے صاف ستھرے اور اچھے کپڑے پہنے ہوئے تھے پھر بھی اُنہوں نے ٹائر بدلا۔ یوں مَیں اپنی گاڑی چلا کر گھر جا پایا۔ اچھا ہوا کہ اُنہوں نے میری مدد کی کیونکہ مَیں خود اپنی گاڑی کا ٹائر نہیں بدل سکتا تھا۔
مَیں اُن پانچ یہوواہ کے گواہوں کا بڑا شکرگزار ہوں جنہوں نے میری مدد کی۔ وہ بچے اُس وقت اُس علاقے میں گھر گھر جا کر اپنے مذہب کی تبلیغ کر رہے تھے۔ وہ واقعی اُن باتوں پر عمل کرتے ہیں جو وہ دوسروں کو بتاتے ہیں۔ اُنہوں نے مجھے ایک بڑی مشکل سے بچا لیا اور مَیں اُن کی مدد کی دل سے قدر کرتا ہوں۔ نہ جانے اُس دن وہ کہاں سے میرے لیے فرشتے بن کر آ گئے تھے؟“