کیا کسی مذہب کا حصہ ہونا ضروری ہے؟
پاک کلام کا جواب
بالکل۔ ہم ایسا اِس لیے کہہ سکتے ہیں کیونکہ خدا چاہتا ہے کہ لوگ اُس کی عبادت کے لیے جمع ہوں۔ پاک کلام میں لکھا ہے: ”آئیں، ایک دوسرے کے بارے میں سوچتے رہیں تاکہ محبت اور اچھے کاموں کی ترغیب دے سکیں۔ اور ایک دوسرے کے ساتھ جمع ہونے میں ناغہ نہ کریں۔“—عبرانیوں 10:24، 25۔
یسوع مسیح نے ظاہر کِیا کہ اُن کے پیروکار ایک گروہ بن جائیں گے۔ اُنہوں نے اپنے پیروکاروں سے کہا: ”اگر آپ کے درمیان محبت ہوگی تو سب لوگ پہچان جائیں گے کہ آپ میرے شاگرد ہیں۔“ (یوحنا 13:35) اِس محبت کو ظاہر کرنے کے لیے مسیح کے پیروکاروں کو اپنے ہمایمانوں کے ساتھ میل جول رکھنا تھا۔ اُنہیں کلیسیاؤں کی شکل میں منظم ہونا تھا جو باقاعدگی سے خدا کی عبادت کے لیے جمع ہوں۔ (1-کُرنتھیوں 16:19) اُن سب نے ایک ایسی برادری بن جانا تھا جو پوری دُنیا میں پھیلی ہو۔—1-پطرس 2:17۔
صرف کسی مذہب کا حصہ ہونا ہی کافی نہیں ہے
یہ سچ ہے کہ بائبل سے ظاہر ہوتا ہے کہ لوگوں کو خدا کی عبادت کے لیے جمع ہونا چاہیے۔ لیکن اِس میں یہ نہیں بتایا گیا کہ کوئی شخص صرف کسی مذہب کا حصہ ہونے سے خدا کو خوش کر سکتا ہے۔ اگر ایک شخص کا مذہب اُس کی زندگی کے ہر پہلو پر اثرانداز ہوتا ہے تو ہی وہ خدا کو خوش کر سکتا ہے۔ مثال کے طور پر پاک کلام میں لکھا ہے: ”ہمارے خدا اور باپ کے نزدیک پاک صاف مذہب یہ ہے کہ ہم مصیبتزدہ یتیموں اور بیواؤں کی دیکھبھال کریں اور اپنے آپ کو دُنیا سے بےداغ رکھیں۔“—یعقوب 1:27، فٹ نوٹ۔