باب 13
یسوع مسیح کی طرح آزمائشوں کا مقابلہ کریں
متی 4:1-11 مرقس 1:12، 13 لُوقا 4:1-13
-
شیطان نے یسوع مسیح کو ورغلانے کی کوشش کی
جب یسوع مسیح نے بپتسمہ لے لیا تو پاک روح اُنہیں فوراً یہودیہ کے ویرانے میں لے گئی۔ آپ کو یاد ہوگا کہ جیسے ہی اُنہوں نے بپتسمہ لیا، ”آسمان کُھل گیا۔“ (متی 3:16) اب اُنہیں وہ سب کچھ یاد آنے لگا جو اُنہوں نے آسمان پر سیکھا تھا اور کِیا تھا۔ لہٰذا اُن کو بہت سی باتوں پر سوچ بچار کرنی تھی۔
یسوع مسیح نے ویرانے میں 40 دن اور 40 راتیں گزاریں اور اِس دوران اُنہوں نے کچھ نہیں کھایا۔ پھر جب اُن کو سخت بھوک لگی تو شیطان نے آ کر اُن سے کہا: ”اگر تُم خدا کے بیٹے ہو تو اِن پتھروں سے کہو کہ روٹیاں بن جائیں۔“ (متی 4:3) مگر یسوع مسیح جانتے تھے کہ اگر وہ معجزے کرنے کی طاقت کو اپنی ضروریات پوری کرنے کے لیے اِستعمال کریں گے تو یہ غلط ہوگا۔ لہٰذا اُنہوں نے شیطان کی بات ماننے سے اِنکار کر دیا۔
مگر شیطان یسوع مسیح کو ورغلانے سے باز نہیں آیا۔ اُس نے یسوع مسیح سے کہا کہ وہ ہیکل کی چھت سے چھلانگ لگا دیں تاکہ فرشتے آ کر اُن کو بچا لیں۔ لیکن یسوع مسیح نے ایسا نہیں کِیا کیونکہ وہ شیخی نہیں مارنا چاہتے تھے۔ اِس لیے اُنہوں نے پاک صحیفوں کا حوالہ دے کر شیطان سے کہا کہ اِس طرح سے خدا کا اِمتحان لینا غلط ہے۔
پھر شیطان نے یسوع مسیح کو ایک اَور طریقے سے آزمانے کی کوشش کی۔ اُس نے اُنہیں ”دُنیا کی تمام بادشاہتیں اور اُن کی شان دِکھائی“ اور اُن سے کہا: ”اگر تُم گھٹنے ٹیک کر ایک بار مجھے سجدہ کرو گے تو مَیں یہ سب کچھ تمہیں دے دوں گا۔“ اِس پر یسوع نے شیطان کو دو ٹوک جواب دیتے ہوئے کہا: ”چلے جاؤ، شیطان!“ (متی 4:8-10) یسوع جانتے تھے کہ صرف یہوواہ خدا ہی عبادت کا حقدار ہے۔ اِس لیے وہ شیطان کے بہکاوے میں نہیں آئے بلکہ یہوواہ خدا کے وفادار رہے۔
اِس واقعے اور یسوع مسیح کے ردِعمل پر غور کرنے سے ہم کیا سیکھتے ہیں؟ ایک بات تو یہ کہ شیطان ایک حقیقی مخلوق ہے۔ وہ اِنسانوں میں موجود بُرائی کا رُجحان نہیں ہے جیسا کہ کچھ لوگوں کا خیال ہے۔ دوسری بات یہ کہ دُنیا کی حکومتیں شیطان کی ملکیت ہیں اور وہ اُن کے ساتھ جو چاہے کر سکتا ہے۔ ذرا سوچیں کہ اگر ایسا نہ ہوتا تو شیطان یسوع مسیح کو اِن کی پیشکش کیسے کر سکتا تھا؟
شیطان نے یسوع مسیح سے یہ بھی کہا کہ اگر وہ صرف ایک بار اُسے سجدہ کریں گے تو وہ بدلے میں اُن کو ”دُنیا کی تمام بادشاہتیں“ دے دے گا۔ شاید شیطان ہمیں بھی اِس طرح سے ورغلانے کی کوشش کرے۔ ہو سکتا ہے کہ وہ ہمیں اِس دُنیا میں دولت، شہرت یا اِختیار حاصل کرنے کا لالچ دے۔ لیکن خواہ آزمائش کیسی بھی ہو، دانشمندی کی راہ یہی ہوگی کہ ہم یسوع مسیح کی مثال پر عمل کرتے ہوئے خدا کے وفادار رہیں۔ اُس موقعے پر شیطان یسوع مسیح کو ورغلانے میں ناکام رہا لیکن اُس نے یسوع کا پیچھا نہیں چھوڑا بلکہ ”کسی اَور موقعے کا اِنتظار کرنے لگا۔“ (لُوقا 4:13) شیطان ہمارا بھی پیچھا نہیں چھوڑتا اِس لیے ہمیں ہر وقت چوکس رہنا چاہیے۔