حصہ 5
جادوٹونے کے بارے میں سچائی
1. جادوٹونے پر یقین کتنا عام ہے؟
افریقی مذہب کی ایک کتاب میں بتایا گیا: ”افریقہ میں لوگوں سے یہ سوال کرنا ہی بےکار ہے کہ آیا وہ جادومنتر پر یقین رکھتے ہیں یا نہیں۔“ اِس میں یہ بھی بتایا گیا کہ ”مختلف طبقوں سے تعلق رکھنے والے افریقی اِسے بہت اہم خیال کرتے ہیں۔“ جادوٹونے پر یقین رکھنے والوں میں صرف اَنپڑھ لوگ ہی نہیں بلکہ بہت سے پڑھے لکھے لوگ بھی شامل ہیں، یہاں تک کہ مسیحی فرقوں اور دوسرے مذہبوں کے رہنما بھی اِسے مانتے ہیں۔
2. بہت سے لوگوں کے خیال میں کن کن کے پاس جادوئی طاقتیں ہوتی ہیں؟
2 افریقہ میں جادوٹونے پر یقین بہت عام ہے۔ لوگوں کا ماننا ہے کہ یہ خدا کے قابو میں ہوتا ہے، مُردوں کی روحیں اِسے اِستعمال کر سکتی ہیں اور کچھ اِنسان بھی اِس کا علم رکھتے اور اِسے اِستعمال کرنا جانتے ہیں پھر چاہے یہ سفید جادو (یعنی علمِسفید) ہو یا کالا جادو (یعنی کالا علم) ہو۔
3. کالا جادو کیا ہے اور بہت سے لوگوں کے خیال میں اِس سے کیا کچھ کِیا جا سکتا ہے؟
3 لوگ کالے جادو کو اپنے دشمنوں کو نقصان پہنچانے کے لیے اِستعمال کرتے ہیں۔ بہت سے لوگوں کا ماننا ہے کہ کالا جادو کرنے والے لوگ چمگادڑوں، پرندوں، مکھیوں یا دوسرے جانوروں کے ذریعے لوگوں پر حملہ کر سکتے ہیں۔ یہ خیال بھی بہت عام ہے کہ کالے جادو کے ذریعے لوگوں کی آپس میں لڑائیاں کرائی جا سکتی ہیں، کسی کو بانجھ بنایا جا سکتا ہے، بیمار کِیا جا سکتا ہے، یہاں تک کہ جان سے بھی مارا جا سکتا ہے۔
4. بہت سے لوگ ڈاینوں کے بارے میں کیا مانتے ہیں اور کچھ ایسے لوگوں نے کیا کہا جن کا دعویٰ ہے کہ اُنہوں نے ڈاینوں کے ذریعے کام نکلوایا؟
4 کچھ لوگ تو یہ بھی مانتے ہیں کہ ڈاینیں رات کے وقت اپنے جسم چھوڑ کر دوسری ڈاینوں سے ملنے یا پھر اپنے شکار کو کھانے کے لیے جاتی ہیں۔ لیکن اِس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ ایسی باتوں میں کوئی سچائی ہے۔ یہ باتیں ایسے لوگوں کی پھیلائی ہوئی ہیں جو کبھی جادوگر ہوا کرتے تھے۔ مثال کے طور پر ایک افریقی رسالے میں کچھ لڑکیوں (زیادہتر نوجوان لڑکیوں) کے بیان بتائے گئے جنہوں نے کہا: ”مَیں نے 150 لوگوں کو ایکسیڈنٹ کروا کر مار ڈالا۔“ ”مَیں نے پانچ بچوں کا خون چوس کر اُنہیں مار ڈالا۔“ ”مَیں نے اپنے تین بوائے فرینڈز کو جان سے مار ڈالا کیونکہ اُنہوں نے مجھے چھوڑ دیا تھا۔“
5. سفید جادو کیا ہے اور لوگ اِسے کیسے کرتے ہیں؟
5 بعض لوگ مانتے ہیں کہ سفید جادو بُری نظر سے محفوظ رکھتا ہے۔ جو لوگ اِس طرح کا جادو کرتے ہیں، وہ اپنے ہاتھوں میں انگوٹھیاں اور کڑے پہنتے ہیں۔ وہ عمل کیے ہوئے پانی پیتے ہیں اور منتر کی ہوئی پُڑیوں کو اپنے جسم پر ملتے ہیں۔ وہ اپنے گھروں یا زمین کے اندر ایسی چیزیں دباتے ہیں جن کے بارے میں اُنہیں لگتا ہے کہ یہ اُنہیں بُری نظر سے بچا سکتی ہیں۔ وہ تعویذ گنڈوں کو بہت مانتے ہیں کیونکہ اُن میں بائبل یا قرآن کی آیتیں لکھی ہوتی ہیں۔
کچھ جھوٹ
6. شیطان اور بُرے فرشتوں نے ماضی میں کیا کِیا اور اُن کے پاس جو طاقت ہے، ہمیں اُسے کیسا خیال کرنا چاہیے؟
6 اِس بات میں کوئی شک نہیں کہ شیطان اور بُرے فرشتے بہت خطرناک ہیں اور وہ اِنسانوں کے دُشمن ہیں۔ وہ لوگوں کے ذہنوں اور اُن کی زندگیوں پر اثر ڈالنے کی طاقت رکھتے ہیں۔ ماضی میں تو وہ اِنسانوں اور جانوروں کے اندر گھسُ جاتے تھے اور اُنہیں اپنے قابو میں کر لیتے تھے۔ (متی 12:43-45) یہ سچ ہے کہ ہمیں اُن کی طاقت کو معمولی خیال نہیں کرنا چاہیے۔ لیکن ہمیں یہ بھی نہیں سوچنا چاہیے کہ وہ اپنی طاقت سے کچھ بھی کر سکتے ہیں۔
7. (الف) شیطان ہمیں کیا یقین دِلانا چاہتا ہے؟ (ب) اِس سلسلے میں ایک مثال دیں۔
7 شیطان دھوکا دینے میں ماہر ہے۔ وہ بڑی آسانی سے لوگوں کو بےوقوف بنا کر اُنہیں یہ سوچنے پر مجبور کر دیتا ہے کہ اُس کے پاس بہت زیادہ طاقت ہے جبکہ اصل میں ایسا نہیں ہے۔ اِس بات کو سمجھنے کے لیے ذرا اِس مثال پر غور کریں۔ حال ہی میں جب ایک افریقی ملک میں جنگ ہوئی تو وہاں کے فوجیوں نے اپنے دُشمن کے دل میں دہشت بٹھانے کے لیے اُن پر حملہ کرنے سے پہلے اُونچی آواز میں ایسی ریکارڈنگز چلائیں جن میں بڑی بڑی توپوں اور گولیوں کے چلنے کی آوازیں تھیں۔ وہ چاہتے تھے کہ اُن کے دُشمن یہ سوچیں کہ اُن سے لڑنے والی فوج کے پاس بہت طاقتور ہتھیار ہیں۔ اِسی طرح شیطان لوگوں کے دل میں خوف بٹھانے کے لیے اُنہیں یہ یقین دِلاتا ہے کہ اُس کی طاقت لامحدود ہے۔ وہ ایسا اِس لیے کرتا ہے کیونکہ وہ چاہتا ہے کہ لوگ وہ کام کرنے لگیں جو وہ چاہتا ہے نہ کہ وہ کام جو یہوواہ خدا چاہتا ہے۔ آئیں، تین ایسی جھوٹی باتوں پر غور کریں جن پر شیطان لوگوں کو یقین دِلانا چاہتا ہے۔
8. شیطان کا پھیلایا ایک جھوٹ کیا ہے؟
8 شیطان کا پھیلایا ایک جھوٹ یہ ہے کہ اگر کسی کے ساتھ کچھ بُرا ہوتا ہے تو یہ اِتفاق سے نہیں ہوتا بلکہ ہو سکتا ہے کہ اُسے یہ نقصان کسی شخص نے غیبی طاقت کے ذریعے پہنچایا ہو۔ مثال کے طور پر فرض کریں کہ ایک بچہ ملیریے کی وجہ سے فوت ہو جاتا ہے۔ حالانکہ اُس کی ماں کو شاید یہ پتہ ہو کہ بچے کو ملیریا ہو گیا تھا جو کہ مچھر کے کاٹنے سے ہوتا ہے لیکن شاید وہ یہ بھی مانے کہ کسی نے جادو کے ذریعے مچھر کو بھیجا تاکہ وہ اُس کے بچے کو کاٹے۔
9. بائبل میں یہ کیسے ظاہر کِیا گیا ہے کہ ہر مشکل کے پیچھے شیطان کا ہاتھ نہیں ہوتا؟
9 یہ سچ ہے کہ شیطان کچھ مشکلیں پیدا کرنے کی طاقت رکھتا ہے۔ لیکن یہ سوچنا سراسر غلط ہے کہ ہر مشکل کے پیچھے اُسی کا ہاتھ ہوتا ہے۔ اِس سلسلے میں ذرا پاک کلام میں لکھی اِس بات پر غور کریں: ”کوئی بھی اِنسان نہیں جانتا کہ مصیبت کا وقت کب اُس پر آئے گا۔ جس طرح مچھلیاں ظالم جال میں اُلجھ جاتی یا پرندے پھندے میں پھنس جاتے ہیں اُسی طرح اِنسان مصیبت میں پھنس جاتا ہے۔ مصیبت اچانک ہی اُس پر آ جاتی ہے۔“ (واعظ 9:12، اُردو جیو ورشن) فرض کریں کہ بہت سے کھلاڑی ایک دوڑ میں دوڑ رہے ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ ایک کھلاڑی دوسرے کھلاڑیوں سے زیادہ تیز دوڑتا ہو مگر وہ جیت نہیں پاتا۔ ہو سکتا ہے کہ اُس پر ”مصیبت اچانک ہی“ آ جائے۔ شاید وہ دوڑتے ہوئے لڑکھڑا کر گِر جائے یا بیمار ہو جائے یا پھر اُس کا پٹھا کھنچ جائے۔ ایسی باتیں کسی کے ساتھ کسی بھی وقت ہو سکتی ہیں۔ ضروری نہیں کہ اِن کے پیچھے شیطان کا ہی ہاتھ ہو یا کسی نے اُس پر جادوٹونا کِیا ہو۔
10. ڈاینوں کے بارے میں اکثر کیا کہا جاتا ہے اور ہم کیسے جانتے ہیں کہ یہ جھوٹ ہے؟
10 دوسرا جھوٹ جو شیطان پھیلاتا ہے، وہ یہ ہے کہ ڈاینیں رات کے وقت اپنے جسم چھوڑ کر دوسری ڈاینوں سے ملنے جاتی ہیں یا پھر اپنے شکار کا خون چوسنے یا اُسے کھانے کے لیے جاتی ہیں۔ ذرا سوچیں کہ اگر یہ سچ ہے تو کون سی ایسی چیز ہے جو ڈاینوں کے جسم سے نکل کر جاتی ہے۔ پاک کلام کے مطابق اِنسان خود ایک جان ہے۔ یہ کوئی ایسی شے نہیں جو اُس میں سے نکل سکتی ہو۔ اِس کے علاوہ روح، اِنسان کا دم یعنی اُس کی زندگی کو برقرار رکھنے والی قوت ہوتی ہے۔ یہ اِنسان کے جسم سے نکل کر کچھ نہیں کر سکتی۔
11. ہم کیسے جانتے ہیں کہ ڈاینیں اپنے جسم نہیں چھوڑ سکتیں اور کیا آپ کو اِس بات پر یقین ہے؟
11 نہ تو جان اور نہ ہی روح کسی شخص کے جسم کو چھوڑ کر کچھ اچھا یا بُرا کرنے کے لیے جا سکتی ہے۔ لہٰذا ڈاینیں اپنے جسم نہیں چھوڑ سکتیں۔ ڈاین ہونے کا دعویٰ کرنے والی عورتیں کوئی بھی ایسا کام نہیں کر سکتیں جس کے بارے میں وہ کہتی ہیں کہ وہ کر سکتی ہیں یا جو اُن کے خیال میں اُنہوں نے کِیا ہوتا ہے۔
12. شیطان لوگوں کو یہ یقین کیسے دِلاتا ہے کہ اُنہوں نے ایسے کام کیے ہیں جو اصل میں اُنہوں نے نہیں کیے ہوتے؟
12 لیکن جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ اُنہوں نے ڈاین بن کر یا ڈاینوں کے ذریعے فلاں کام کِیا ہے، کیا اُن کی باتیں سچی ہیں؟ شیطان بڑی آسانی سے لوگوں کو یہ یقین دِلا سکتا ہے کہ اُنہوں نے ایسی باتوں کا تجربہ کِیا ہے جو اصل میں اُن کے ساتھ نہیں ہوئی ہوتیں۔ وہ خوابوں اور رُویاؤں کے ذریعے لوگوں کے ذہن میں یہ بات ڈالتا ہے کہ اُنہوں نے ایسی چیزیں دیکھی،سنی اور کی ہیں جو اصل میں نہیں ہوئی ہوتیں۔ یوں وہ لوگوں کو یہوواہ سے دُور کرتا ہے اور اُنہیں یہ سوچنے پر مجبور کرتا ہے کہ خدا کا کلام غلط ہے۔
13. (الف) کیا سفید جادو اچھا ہوتا ہے؟ (ب) پاک کلام میں جادو کے بارے میں کیا بتایا گیا ہے؟
13 تیسرا جھوٹ جو شیطان پھیلاتا ہے، وہ یہ ہے کہ سفید جادو ایک اچھا جادو ہے کیونکہ اِس کے ذریعے کالے جادو کا توڑ کِیا جا سکتا ہے۔ خدا کے کلام میں سفید جادو یا کالے جادو میں کوئی فرق نہیں کِیا گیا۔ اِس میں ہر طرح کے جادو سے منع کِیا گیا ہے۔ ذرا غور کریں کہ خدا نے بنیاِسرائیل کو جادوٹونے یا جادو کرنے والے لوگوں کے حوالے سے یہ حکم دیے تھے:
-
’تُم جادومنتر نہ کرنا۔‘—احبار 19:26۔
-
”وہ مرد یا عورت جس میں جن ہو یا وہ جادوگر ہو تو وہ ضرور جان سے مارا جائے۔“—احبار 20:27۔
-
”تجھ میں ہرگز کوئی ایسا نہ ہو جو ... شگون نکالنے والا یا افسونگر یا جادوگر یا منتری یا جِنّات کا آشنا یا رمال یا ساحر ہو۔“—اِستثنا 18:10-14۔
14. یہوواہ خدا نے اپنے بندوں کو جادوٹونے سے دُور رہنے کے سلسلے میں حکم کیوں دیے؟
14 اِن حکموں سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یہوواہ خدا یہ بالکل نہیں چاہتا کہ اُس کے بندے جادوٹونے سے تعلق رکھنے والے کام کریں۔ یہوواہ خدا نے اپنے بندوں کو یہ حکم اِس لیے دیے کیونکہ وہ اُن سے محبت کرتا تھا اور یہ نہیں چاہتا تھا کہ وہ کسی طرح کے ڈر، وہم یا توہمپرستی کا شکار ہوں۔ وہ نہیں چاہتا تھا کہ بُرے فرشتے اُنہیں نقصان پہنچائیں۔
15. پاک کلام سے کیسے ظاہر ہوتا ہے کہ یہوواہ خدا شیطان سے کہیں زیادہ طاقتور ہے؟
15 بائبل میں یہ تفصیل سے نہیں بتایا گیا کہ بُرے فرشتے کیا کر سکتے ہیں اور کیا نہیں۔ مگر اِس میں یہ ظاہر کِیا گیا ہے کہ یہوواہ خدا شیطان اور اُس کے بُرے فرشتوں سے کہیں زیادہ طاقتور ہے۔ غور کریں کہ یہوواہ نے شیطان کو آسمان سے نیچے گِرا دیا ہے۔ (مکاشفہ 12:9) اِس کے علاوہ شیطان نے یہوواہ کے بندے ایوب کو آزمانے کے لیے یہوواہ سے اِجازت لی اور جب یہوواہ نے اُسے ایوب کی جان لینے سے منع کِیا تو اُسے یہوواہ کا یہ حکم ماننا پڑا۔—ایوب 2:4-6۔
16. ہمیں محفوظ رہنے کے لیے کس سے مدد مانگنی چاہیے؟
16 پاک کلام میں لکھا ہے: ”[یہوواہ] کا نام محکم بُرج ہے۔ صادق اُس میں بھاگ جاتا ہے اور امن میں رہتا ہے۔“ (امثال 18:10) لہٰذا ہمیں محفوظ رہنے کے لیے یہوواہ سے مدد مانگنی چاہیے۔ خدا کے بندے شیطان اور بُرے فرشتوں سے بچنے کے لیے نہ تو جادو کی ہوئی دوائیوں اور تعویذوں کو اِستعمال کرتے ہیں اور نہ ہی وہ جادوگروں کے منتروں سے ڈرتے ہیں۔ اِس کی بجائے وہ پاک کلام میں لکھی اِس بات پر یقین رکھتے ہیں: ”[یہوواہ] کی آنکھیں ساری زمین پر پھرتی ہیں تاکہ وہ اُن کی اِمداد میں جن کا دل اُس کی طرف کامل ہے اپنے تیئں قوی دِکھائے۔“—2-تواریخ 16:9۔
17. یعقوب 4:7 میں ہمیں کس بات کا یقین دِلایا گیا ہے اور ہمیں کیا کرنا چاہیے؟
17 اگر آپ یہوواہ خدا کی عبادت کرتے ہیں تو آپ بھی اُس کے کلام میں لکھی اِس بات پر پکا یقین رکھ سکتے ہیں: ”خدا کی تابعداری کریں۔ لیکن اِبلیس کا مقابلہ کریں تو وہ آپ کے پاس سے بھاگ جائے گا۔“ (یعقوب 4:7) اگر آپ سچے خدا یہوواہ کی بات مانیں گے تو یقین مانیں کہ وہ آپ کی حفاظت ضرور کرے گا۔