مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

یہوواہ

یہوواہ

اُس کا نام

نام یہوواہ کا مطلب ہے:‏ ”‏وہ بناتا ہے“‏

یہوواہ اپنے بندوں کا خیال رکھنے کے لیے کیا کچھ بن جاتا ہے؟‏

ہر شخص کے لیے یہوواہ کے نام کو پاک ماننا سب سے ضروری کیوں ہے؟‏

یہوواہ کائنات کا حاکم کیوں ہے اور وہ ہماری فرمانبرداری کا حق‌دار کیوں ہے؟‏

یہوواہ کے کچھ لقب

لامحدود قدرت کا مالک—‏پید 17:‏1؛‏ مُکا 19:‏6

باپ—‏متی 6:‏9؛‏ یوح 5:‏21

مُعلم—‏یسع 30:‏20

فوجوں کا خدا یہوواہ—‏1-‏سمو 1:‏11

ابدیت کا بادشاہ—‏1-‏تیم 1:‏17؛‏ مُکا 15:‏3

عظیم خدا—‏عبر 1:‏3؛‏ 8:‏1

خدا تعالیٰ—‏پید 14:‏18-‏22؛‏ زبور 7:‏17

چٹان—‏اِست 32:‏4؛‏ یسع 26:‏4

حاکمِ‌اعلیٰ—‏یسع 25:‏8؛‏ عامو 3:‏7

یہوواہ کی کچھ شان‌دار خوبیاں

یہوواہ نے کیسے واضح کِیا کہ وہ ایک پاک خدا ہے اور اِس بات کا اُس کے بندوں پر کیا اثر ہونا چاہیے؟‏

خر 28:‏36؛‏ احبا 19:‏2؛‏ 2-‏کُر 7:‏1؛‏ 1-‏پطر 1:‏13-‏16

  • بائبل سے مثالیں:‏

    • یسع 6:‏1-‏8‏—‏جب یسعیاہ نبی نے رُویا میں دیکھا کہ یہوواہ کتنا پاک خدا ہے تو وہ خود کو بہت حقیر سمجھنے لگے۔ لیکن یہوواہ کے فرشتے نے اُنہیں بتایا کہ عیب‌دار اِنسان بھی یہوواہ کی نظر میں پاک بن سکتے ہیں۔‏

    • روم 6:‏12-‏23؛‏ 12:‏1، 2‏—‏پولُس رسول نے بتایا کہ ہم اپنی غلط خواہشوں سے لڑ سکتے ہیں اور پاکیزگی کی راہ پر چل سکتے ہیں۔‏

یہوواہ کتنا طاقت‌ور ہے اور وہ اپنی طاقت کو کون سے کام کرنے کے لیے اِستعمال کرتا ہے؟‏

خر 15:‏3-‏6؛‏ 2-‏توا 16:‏9؛‏ یسع 40:‏22،‏ 25، 26،‏ 28-‏31

  • بائبل سے مثالیں:‏

    • اِست 8:‏12-‏18‏—‏موسیٰ نے بنی‌اِسرائیل کو بتایا کہ اُن کے پاس جو ڈھیر ساری اچھی چیزیں ہیں، وہ اُنہیں یہوواہ کی طاقت اور برکت سے ملی ہیں۔‏

    • 1-‏سلا 19:‏9-‏14‏—‏یہوواہ نے اپنے مایوس اور دُکھی نبی ایلیاہ کا حوصلہ بڑھانے کے لیے اُنہیں اپنی شان‌دار طاقت دِکھائی۔‏

صرف یہوواہ ہی سچا منصف کیوں ہے؟‏

اِست 32:‏4؛‏ ایو 34:‏10؛‏ 37:‏23؛‏ زبور 37:‏28؛‏ یسع 33:‏22

  • بائبل سے مثالیں:‏

    • اِست 24:‏16-‏22‏—‏موسیٰ کی شریعت میں بتایا گیا تھا کہ یہوواہ اِنصاف کرتے وقت ہمیشہ رحم اور محبت ظاہر کرتا ہے۔‏

    • 2-‏توا 19:‏4-‏7‏—‏بادشاہ یہوسفط نے بنی‌اِسرائیل کا اِنصاف کرنے والوں کو بتایا کہ وہ یہوواہ کے معیاروں کے مطابق اِنصاف کریں نہ کہ اِنسانوں کے معیاروں کے مطابق۔‏

یہ کیسے ظاہر ہوتا ہے کہ یہوواہ کی دانش‌مندی کی کوئی اِنتہا نہیں؟‏

زبور 104:‏24؛‏ اَمثا 2:‏1-‏8؛‏ یرم 10:‏12؛‏ روم 11:‏33؛‏ 16:‏27

زبور 139:‏14؛‏ یرم 17:‏10 کو بھی دیکھیں۔‏

  • بائبل سے مثالیں:‏

    • 1-‏سلا 4:‏29-‏34‏—‏یہوواہ نے بادشاہ سلیمان کو اُن کے زمانے میں رہنے والے ہر شخص سے زیادہ دانش‌مندی بخشی۔‏

    • لُو 11:‏31؛‏ یوح 7:‏14-‏18‏—‏یسوع مسیح سلیمان سے بھی زیادہ دانش‌مند تھے۔ لیکن اُنہوں نے خاکساری سے تسلیم کِیا کہ یہوواہ دانش‌مندی کا سرچشمہ ہے۔‏

یہوواہ نے یہ کیسے ظاہر کِیا ہے کہ محبت اُس کی سب سے اہم خوبی ہے؟‏

یوح 3:‏16؛‏ روم 8:‏32؛‏ 1-‏یوح 4:‏8-‏10،‏ 19

صِفَن 3:‏17؛‏ یوح 3:‏35 کو بھی دیکھیں۔‏

  • بائبل سے مثالیں:‏

    • متی 10:‏29-‏31‏—‏یسوع مسیح نے چڑیوں کی مثال دے کر بتایا کہ یہوواہ اپنے ہر بندے سے بہت محبت کرتا ہے اور اُس کی قدر کرتا ہے۔‏

    • مر 1:‏9-‏11‏—‏یہوواہ نے آسمان سے یسوع مسیح کو بتایا کہ وہ اُن سے بہت محبت کرتا ہے اور اُسے اُن کا باپ ہونے پر ناز ہے۔ اِس طرح یہوواہ نے ماں باپ کے لیے بہت اچھی مثال قائم کی کیونکہ ہر بچہ ہی اپنے ماں باپ کے مُنہ سے ایسی بات سننا چاہتا ہے۔‏

ہم یہوواہ سے اَور کن وجوہات کی بِنا پر محبت کرتے ہیں؟ بائبل میں یہوواہ کی اَور بھی بہت سے شان‌دار خوبیاں بتائی گئی ہیں۔ اِن میں سے کچھ یہ ہیں:‏

وہ سب کچھ دیکھتا اور جانتا ہے۔—‏2-‏توا 16:‏9؛‏ اَمثا 15:‏3

وہ کبھی نہیں بدلتا اور قابلِ‌بھروسا ہے۔—‏ملا 3:‏6؛‏ یعقو 1:‏17

وہ ہمدرد ہے۔—‏یسع 49:‏15؛‏ 63:‏9؛‏ زِک 2:‏8

وہ ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ تک رہے گا۔—‏زبور 90:‏2؛‏ 93:‏2

وہ فراخ‌دل ہے۔—‏زبور 104:‏13-‏15؛‏ 145:‏16

اُس کی شان‌وشوکت بے‌مثال ہے۔—‏مُکا 4:‏1-‏6

وہ خوش‌دل خدا ہے۔—‏1-‏تیم 1:‏11

وہ فروتن ہے۔—‏زبور 18:‏35

وہ مہربان ہے۔—‏لُو 6:‏35؛‏ روم 2:‏4

وہ وفادار خدا ہے—‏مُکا 15:‏4

وہ عظیمُ‌الشان ہے۔—‏زبور 8:‏1؛‏ 148:‏13

وہ رحم‌دل ہے۔—‏خر 34:‏6

وہ صابر ہے۔—‏یسع 30:‏18؛‏ 2-‏پطر 3:‏9

وہ اِطمینان کا بانی ہے۔—‏فِل 4:‏9

وہ نیک ہے۔—‏زبور 7:‏9

جب ہم یہوواہ کو اچھی طرح سے جاننے لگتے ہیں تو کیا ہوتا ہے؟‏

اِست 6:‏4، 5؛‏ مر 12:‏28-‏32

ہم یہوواہ کی خدمت کیسے کر سکتے ہیں؟‏

ہم کیسے جانتے ہیں کہ یہوواہ اپنے بندوں سے ایسے کاموں کی توقع نہیں کرتا جنہیں کرنا اُن کے بس میں نہ ہو؟‏

اِست 10:‏12؛‏ میک 6:‏8؛‏ 1-‏یوح 5:‏3

  • بائبل سے مثالیں:‏

    • اِست 30:‏11-‏14‏—‏یہوواہ نے موسیٰ کے ذریعے بنی‌اِسرائیل کو جو شریعت دی، اُس میں لکھی باتوں پر عمل کرنا اُن کے لیے مشکل نہیں تھا۔‏

    • متی 11:‏28-‏30‏—‏یسوع مسیح نے ہمیں یقین دِلایا ہے کہ وہ بالکل اپنے آسمانی باپ کی طرح ہیں۔ وہ ایک ایسے اُستاد ہیں جن کی بات ماننے سے ہم تازہ‌دم ہو جاتے ہیں۔‏

یہوواہ ہماری بڑائی کا حق‌دار کیوں ہے؟‏

زبور 105:‏1، 2؛‏ یسع 43:‏10-‏12،‏ 21

یرم 20:‏9؛‏ لُو 6:‏45؛‏ اعما 4:‏19، 20 کو بھی دیکھیں۔‏

  • بائبل سے مثالیں:‏

    • زبور 104:‏1، 2،‏ 10-‏20،‏ 33، 34‏—‏زبور لکھنے والے نے اُن چیزوں کے لیے یہوواہ کی بڑائی کی جو اُس نے بنائی ہیں۔‏

    • زبور 148:‏1-‏14‏—‏یہوواہ کی بنائی ہر چیز اُس کی بڑائی کرتی ہے جس میں فرشتے بھی شامل ہیں۔ اِس لیے ہمیں بھی یہوواہ کی بڑائی کرنی چاہیے۔‏

ہم اپنے کاموں اور چال‌چلن سے یہوواہ کی بڑائی کیسے کر سکتے ہیں؟‏

ہمیں یہوواہ کے قریب سے قریب‌تر کیوں ہوتے جانا چاہیے؟‏

خاکساری کی خوبی یہوواہ کے قریب جانے میں ہماری مدد کیسے کر سکتی ہے؟‏

بائبل پڑھنے اور اِس میں لکھی باتوں پر سوچ بچار کرنے سے ہم یہوواہ کے قریب کیسے جا سکتے ہیں؟‏

یہ کیوں ضروری ہے کہ ہم جو باتیں یہوواہ کے بارے میں سیکھتے ہیں، ہم اُن پر عمل بھی کریں؟‏

ہمیں یہوواہ سے کوئی بھی بات چھپانے کی کوشش کیوں نہیں کرنی چاہیے؟‏

ایو 34:‏22؛‏ اَمثا 28:‏13؛‏ یرم 23:‏24؛‏ 1-‏تیم 5:‏24، 25

  • بائبل سے مثالیں:‏

    • 2-‏سلا 5:‏20-‏27‏—‏جیحازی نے اپنا گُناہ چھپانے کی کوشش کی۔ لیکن یہوواہ نے اِسے اِلیشع نبی پر ظاہر کر دیا۔‏

    • اعما 5:‏1-‏11‏—‏حننیاہ اور سفیرہ نے جھوٹ بول کر بات کو چھپانے کی کوشش کی۔ لیکن یہوواہ کی پاک روح نے اِسے ظاہر کر دیا اور اُنہیں اُن کے جھوٹ کی سزا ملی۔‏