باب 2
ہم یہوواہ کے گواہ کیوں کہلاتے ہیں؟
بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ یہوواہ کے گواہ ایک نیا مذہب ہیں۔ لیکن کوئی 2700 سال پہلے خدا نے اپنے بندوں سے کہا کہ ”تُم میرے گواہ ہو۔“ (یسعیاہ 43:10-12) سن 1931ء تک ہم بائبل سٹوڈنٹس کہلاتے تھے۔ پھر ہم نے نام یہوواہ کے گواہ اپنا لیا۔ اِس کی کیا وجہ تھی؟
اِس نام سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہمارا خدا کون ہے۔ بائبل کے قدیم نسخوں میں خدا کا نام یہوواہ ہزاروں مرتبہ آتا ہے۔ البتہ بائبل کے بہت سے ترجموں میں اِس نام کی بجائے لفظ خداوند یا خدا لگایا گیا ہے۔ لیکن خدا نے بہت عرصہ پہلے اپنے بندوں سے کہا: ”یہوؔواہ مَیں ہوں۔ یہی میرا نام ہے۔“ (یسعیاہ 42:8) اِس طرح خدا نے ظاہر کِیا کہ وہ جھوٹے دیوتاؤں سے الگ ہے۔ ہم اِس بات پر فخر کرتے ہیں کہ ہم خدا کے پاک نام سے کہلاتے ہیں۔
اِس نام سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم کیا کرتے ہیں۔ جس طرح عدالت میں ایک گواہ کسی بےقصور شخص پر لگائے گئے الزامات کو جھوٹا ثابت کرنے کے لئے اُس کے حق میں گواہی دیتا ہے اِسی طرح خدا کے خادم قدیم زمانے سے ہی خدا کے حق میں گواہی دیتے آئے ہیں۔ اِن گواہوں میں ہابل، نوح، ابرہام، سارہ، موسیٰ، داؤد اور خدا کے اَور بہت سے بندے شامل ہیں۔ (عبرانیوں 11:4–12:1) ہمارا عزم ہے کہ ہم بھی لوگوں کو خدا کے بارے میں سچائی بتاتے رہیں گے۔
ہم یسوع مسیح کی مثال پر عمل کرتے ہیں۔ خدا کے کلام میں یسوع مسیح کو ”وفادار اور سچا گواہ“ کہا گیا ہے۔ (مکاشفہ 3:14) یسوع مسیح نے خود کہا کہ ’مَیں نے لوگوں کو خدا کے نام کے بارے میں تعلیم دی ہے۔‘ اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ ”مَیں اِسی لیے ... دُنیا میں آیا تاکہ سچائی کے بارے میں گواہی دوں۔“ (یوحنا 17:26؛ 18:37) اِس لئے یسوع مسیح کے سچے پیروکاروں کو یہوواہ خدا کے نام سے کہلانا چاہئے اور دوسروں کو اِس نام سے واقف کرانا چاہئے۔ یہوواہ کے گواہ یہی کرتے ہیں۔
-
بائبل سٹوڈنٹس نے نام یہوواہ کے گواہ کیوں اپنایا؟
-
زمین پر کب سے یہوواہ کے گواہ ہیں؟
-
یہوواہ خدا کا سب سے بڑا گواہ کون ہے؟