باب 2
حقیقی ایمان کی پہچان کیا ہے؟
لاکھوں لوگ خدا کے وجود پر ایمان رکھتے ہیں لیکن پھر بھی وہ جانبوجھ کر بُرے کام کرتے ہیں۔ ایسے ایمان کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ یہ جعلی نوٹوں کی طرح ہے جو دیکھنے میں تو اصلی لگتے ہیں لیکن اِن کی کوئی قیمت نہیں ہوتی۔ تو پھر حقیقی ایمان کی پہچان کیا ہے؟
پاک صحیفوں کا علم حقیقی ایمان کی بنیاد ہے۔ پاک صحیفوں کو پڑھنے سے ہم خدا کی ذات سے واقف ہو جاتے ہیں۔ اِن صحیفوں میں خدا کے احکام، اُس کی مرضی اور اُس کی تعلیمات کے بارے میں بتایا جاتا ہے۔ اِن میں سے کچھ تعلیمات یہ ہیں:
-
خدا ایک ہے اور اُس کا کوئی شریک نہیں۔
-
یسوع مسیح a قادرِمطلق خدا نہیں ہیں۔ وہ خدا کے نبی ہیں۔
-
خدا ہر قسم کی بُتپرستی سے منع کرتا ہے۔
-
دُنیا پر عدالت کا دن آنے والا ہے۔
-
مُردے زندہ ہوں گے اور فردوس میں رہیں گے۔
حقیقی ایمان نیک کاموں سے ظاہر ہوتا ہے۔ جب ہم نیک کام کرتے ہیں تو خدا کی تمجید ہوتی ہے۔ ایسے کام کرنے سے ہمیں خود بھی فائدہ ہوتا ہے اور دوسروں کو بھی۔ کچھ نیک کام یہ ہیں:
-
خدا کی عبادت کرنا۔
-
خود میں ایسی خوبیاں پیدا کرنا جو خدا کو پسند ہیں، خاص طور پر محبت کی خوبی۔
-
بُرے خیالوں اور خواہشوں کو رد کرنا۔
-
مشکلات اور مصیبتوں کے باوجود خدا کے وفادار رہنا۔
-
دوسروں کو خدا کے بارے میں تعلیم دینا۔
آپ خود میں حقیقی ایمان کیسے پیدا کر سکتے ہیں؟
خدا سے مدد کی دُعا مانگیں۔ موسیٰ نبی نے خدا سے یوں التجا کی: ”مجھ کو اپنی راہ بتا جس سے مَیں تجھے پہچان لوں تاکہ مجھ پر تیرے کرم کی نظر رہے۔“ b خدا نے موسیٰ نبی کی دُعا قبول کی اور اُن کی رہنمائی کی۔ اِس طرح موسیٰ نبی نے خود میں حقیقی ایمان پیدا کِیا۔ خدا کی مدد سے آپ بھی خود میں حقیقی ایمان پیدا کر سکتے ہیں۔
پاک صحیفوں کا مطالعہ کرنے کے لئے وقت نکالیں۔ پاک صحیفوں میں توریت، زبور اور انجیل شامل ہیں جو بائبل میں پائے جاتے ہیں۔ اِس کتاب کا ترجمہ بہت سی زبانوں میں ہوا ہے اور دُنیا کے زیادہتر لوگ اِسے اپنی زبان میں پڑھ سکتے ہیں۔ کیا آپ کے پاس بھی یہ الہامی صحیفے ہیں؟
پاک صحیفوں میں درج ہدایات پر عمل کریں۔ ایمان جسم کے ایک پٹھے کی طرح ہے۔ اِسے جتنا استعمال کِیا جاتا ہے یہ اُتنا ہی مضبوط بن جاتا ہے۔ اِس لئے اپنے ایمان کو مضبوط بنانے کے لئے اِس پر عمل کریں۔ اِس طرح آپ جان جائیں گے کہ خدا کی رہنمائی کو قبول کرنے میں بڑا فائدہ ہے۔ دراصل پاک صحیفوں کی ہدایات پر عمل کرنے سے بہت سے لوگوں کی زندگی زیادہ خوشگوار ہو گئی ہے۔ اِس سلسلے میں اگلے باب میں کچھ لوگوں کی مثالیں دی گئی ہیں۔
a یسوع مسیح کو عیسیٰ مسیح بھی کہا جاتا ہے۔
b توریت میں خروج 33:13 کو دیکھیں۔