سبق نمبر 34
جدعون نے مِدیانی فوج کو ہرا دیا
کچھ وقت بعد بنیاِسرائیل نے پھر یہوواہ سے مُنہ موڑ لیا اور جھوٹے دیوتاؤں کی پرستش کرنے لگے۔ سات سال تک مِدیانی لوگ بنیاِسرائیل کے جانور چُراتے رہے اور اُن کی فصلیں برباد کرتے رہے۔ مِدیانیوں سے بچنے کے لیے بنیاِسرائیل غاروں اور پہاڑوں میں چھپ جاتے تھے۔ اُنہوں نے یہوواہ سے درخواست کی کہ وہ اُنہیں بچا لے۔ اِس لیے یہوواہ نے اپنا ایک فرشتہ جدعون نام کے ایک آدمی کے پاس بھیجا۔ فرشتے نے جدعون سے کہا: ”یہوواہ نے آپ کو چُنا ہے تاکہ آپ ایک بہادر فوجی بنیں۔“ جدعون نے کہا: ”مَیں اِسرائیل کو کیسے بچا سکتا ہوں؟ مَیں تو کچھ بھی نہیں ہوں۔“
جدعون کو یہ یقین کیسے ہوا کہ یہوواہ نے اُنہیں چُنا ہے؟ اُنہوں نے اُون کا ایک ٹکڑا زمین پر رکھا اور یہوواہ سے درخواست کی: ”اگر صبح تک اُون کا یہ ٹکڑا اوس سے گیلا ہوا لیکن آسپاس کی زمین خشک ہوئی تو مَیں سمجھ جاؤں گا کہ بنیاِسرائیل کو بچانے کے لیے تُو نے مجھے چُنا ہے۔“ اگلی صبح اُون کا ٹکرا اوس سے بھیگا ہوا تھا لیکن زمین بالکل خشک تھی۔ لیکن پھر جدعون نے یہوواہ سے درخواست کی کہ کل صبح اُون کا ٹکڑا
خشک ہو لیکن زمین گیلی ہو۔ جب ایسا ہی ہوا تو جدعون کو یقین ہو گیا کہ یہوواہ نے اُنہیں چُنا ہے۔ اِس لیے اُنہوں نے مِدیانیوں سے لڑنے کے لیے فوجیوں کو جمع کِیا۔یہوواہ نے جدعون سے کہا: ”مَیں بنیاِسرائیل کو جیت دِلاؤں گا۔ لیکن تمہارے پاس بہت بڑی فوج ہے۔ اِس لیے شاید تمہیں یہ لگنے لگے کہ تُم نے اپنی طاقت سے جنگ جیتی ہے۔ جنہیں ڈر لگ رہا ہے، اُن سے کہو کہ وہ اپنے گھر واپس چلے جائیں۔“ اِس لیے 22 ہزار فوجی گھر چلے گئے اور صرف 10 ہزار بچ گئے۔ پھر یہوواہ نے کہا: ”تمہارے پاس ابھی بھی بہت فوجی ہیں۔ اِنہیں ایک ندی کے پاس لے کر جاؤ اور پانی پینے کے لیے کہو۔ صرف اُن فوجیوں کو اپنے ساتھ رکھنا جو پانی پیتے وقت اِس بات کا دھیان رکھیں گے کہ کہیں دُشمن تو نہیں آ رہے۔“ صرف 300 فوجی ہی پانی پیتے وقت چوکس رہے۔ یہوواہ نے وعدہ کِیا کہ یہ تھوڑے سے فوجی 1 لاکھ 35 ہزار مِدیانی فوجیوں کو ہرا دیں گے۔
اُسی رات یہوواہ نے جدعون سے کہا: ”یہ مِدیانیوں پر حملہ کرنے کا صحیح وقت ہے!“ جدعون نے اپنے آدمیوں کو نرسنگے اور بڑے بڑے مٹکے دیے جن کے اندر مشعلیں تھیں۔ جدعون نے اُن سے کہا: ”مجھے دیکھتے رہنا۔ جیسے مَیں کروں ویسے ہی کرنا۔“ جدعون نے اپنا نرسنگا پھونکا، مٹکے کو توڑا اور جلتی ہوئی مشعل کو ہوا میں لہراتے ہوئے چلّا کر کہا: ”یہوواہ اور جدعون کی تلوار!“ جدعون کے 300 آدمیوں نے بھی یہی کِیا۔ یہ دیکھ کر مِدیانی ڈر گئے اور اِدھر اُدھر بھاگنے لگے۔ اِس بھاگ دوڑ میں وہ ایک دوسرے پر ہی حملہ کرنے لگے۔ اِس طرح یہوواہ نے ایک بار پھر بنیاِسرائیل کو اُن کے دُشمنوں پر جیت دِلائی۔
”جو قوت ہمیں ملی ہے، وہ اِنسانی قوت سے بڑھ کر ہے کیونکہ یہ قوت خدا کی طرف سے ہے، ہماری طرف سے نہیں۔“—2-کُرنتھیوں 4:7