مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

سبق نمبر 54

یہوواہ یُوناہ کے ساتھ صبر سے پیش آیا

یہوواہ یُوناہ کے ساتھ صبر سے پیش آیا

اسور کے شہر نِینوہ کے لوگ بہت بُرے تھے۔ یہوواہ نے اپنے نبی یُوناہ سے کہا کہ وہ نِینوہ جائیں اور وہاں کے لوگوں سے کہیں کہ وہ اپنے بُرے کام چھوڑ دیں ورنہ اُنہیں سزا ملے گی۔ لیکن یُوناہ نِینوہ جانے کی بجائے دوسری طرف بھاگ گئے۔ وہ ترسیس جانے والے جہاز میں بیٹھ گئے۔‏

جب جہاز ترسیس جا رہا تھا تو ایک خطرناک طوفان آیا جسے دیکھ کر جہاز کے ملاح بہت ڈر گئے۔ وہ اپنے دیوتاؤں سے دُعا میں کہنے لگے:‏ ”‏یہ سب کیوں ہو رہا ہے؟“‏ پھر یُوناہ نے ملاحوں سے کہا:‏ ”‏یہ سب کچھ میری وجہ سے ہو رہا ہے۔ یہوواہ نے مجھے جو کام دیا تھا، مَیں اُس سے دُور بھاگ رہا ہوں۔ مجھے اُٹھا کر سمندر میں پھینک دیں۔ پھر طوفان رُک جائے گا۔“‏ وہ ملاح یُوناہ کو سمندر میں نہیں پھینکنا چاہتے تھے۔ لیکن یُوناہ نے بار بار اُنہیں ایسا کرنے کو کہا۔ اِس لیے اُنہوں نے یُوناہ کو سمندر میں پھینک دیا اور طوفان رُک گیا۔‏

یُوناہ کو لگا کہ اب وہ نہیں بچیں گے۔ جیسے جیسے وہ سمندر کی گہرائی میں جا رہے تھے، وہ یہوواہ سے دُعا کر رہے تھے۔ پھر یہوواہ نے ایک بہت بڑی مچھلی بھیجی۔ اُس مچھلی نے یُوناہ کو نگل لیا لیکن اِس وجہ سے یُوناہ مرے نہیں۔ مچھلی کے پیٹ میں یُوناہ نے یہوواہ سے یہ دُعا کی:‏ ”‏مَیں تجھ سے وعدہ کرتا ہوں کہ مَیں ہمیشہ تیری بات مانوں گا۔“‏ یہوواہ نے تین دن تک یُوناہ کو مچھلی کے پیٹ میں محفوظ رکھا اور پھر مچھلی نے یُوناہ کو خشک زمین پر اُگل دیا۔‏

یہوواہ نے یُوناہ کو بچا لیا تھا۔ تو کیا اِس کا مطلب یہ تھا کہ اب یُوناہ کو نِینوہ نہیں جانا پڑے گا؟ نہیں!‏ یہوواہ نے دوبارہ یُوناہ سے نِینوہ جانے کو کہا۔ اِس بار یُوناہ نے یہوواہ کی بات مانی۔ وہ وہاں گئے اور وہاں کے بُرے لوگوں سے یہ کہا:‏ ”‏40 دن بعد نِینوہ تباہ ہو جائے گا۔“‏ لیکن پھر کچھ ایسا ہوا جس کے بارے میں یُوناہ نے سوچا بھی نہیں تھا۔ نِینوہ کے لوگوں نے یہوواہ کی بات مانی اور خود کو بدلا۔ نِینوہ کے بادشاہ نے لوگوں سے کہا:‏ ”‏خدا کو پکارو اور توبہ کرو۔ شاید وہ ہمیں معاف کر دے اور ہم بچ جائیں۔“‏ جب یہوواہ نے دیکھا کہ نِینوہ کے لوگوں نے توبہ کر لی ہے تو اُس نے نِینوہ کو تباہ نہیں کِیا۔‏

یُوناہ اِس بات پر غصہ تھے کہ شہر نِینوہ تباہ نہیں ہوا۔ یہوواہ نے تو یُوناہ کے لیے صبر اور رحم دِکھایا تھا لیکن یُوناہ نے نِینوہ کے لوگوں کے لیے ذرا بھی رحم نہیں دِکھایا۔ وہ تو شہر سے باہر چلے گئے اور ناراض ہو کر کدو کی بیل کے سائے میں بیٹھ گئے۔ پھر جب وہ کدو کی بیل سُوکھ گئی تو یُوناہ کو بہت غصہ آیا۔ تب یہوواہ نے اُن سے کہا:‏ ”‏تمہیں نِینوہ کے لوگوں سے زیادہ اِس کدو کی بیل کی فکر ہے۔ مَیں نے اُن لوگوں پر رحم کِیا اور وہ بچ گئے۔“‏ یہ بات کہنے سے یہوواہ یُوناہ کو کیا سکھانا چاہ رہا تھا؟ یہ کہ نِینوہ کے لوگوں کی اہمیت کسی بھی پودے سے زیادہ تھی۔‏

‏”‏یہوواہ .‏ .‏ .‏ آپ کی خاطر صبر سے کام لے رہا ہے کیونکہ وہ نہیں چاہتا کہ کوئی بھی شخص ہلاک ہو بلکہ وہ چاہتا ہے کہ سب لوگ توبہ کریں۔“‏—‏2-‏پطرس 3:‏9