سبق نمبر 74
یسوع کا مسیح بننا
یوحنا یہ مُنادی کر رہے تھے: ”کوئی ایسا آنے والا ہے جس کے سامنے مَیں کچھ بھی نہیں۔“ جب یسوع تقریباً 30 سال کے ہوئے تو وہ گلیل سے دریائےاُردن گئے جہاں یوحنا لوگوں کو بپتسمہ دے رہے تھے۔ یسوع نے یوحنا سے کہا کہ وہ اُنہیں بھی بپتسمہ دیں۔ لیکن یوحنا نے کہا: ”مجھے آپ کو نہیں بلکہ آپ کو مجھے بپتسمہ دینا چاہیے۔“ یسوع نے یوحنا سے کہا: ”یہوواہ چاہتا ہے کہ آپ مجھے بپتسمہ دیں۔“ وہ دونوں دریائےاُردن گئے اور یوحنا نے یسوع کو پانی میں ڈبکی دی۔
جب یسوع پانی سے نکلے تو اُنہوں نے دُعا کی۔ اُسی وقت آسمان کُھل گیا اور خدا کی پاک روح کبوتر کی طرح اُن پر اُتری۔ پھر آسمان سے یہوواہ کی یہ آواز آئی: ”تُم میرے پیارے بیٹے ہو، مَیں تُم سے خوش ہوں۔“
جب یہوواہ کی پاک روح یسوع پر اُتری تو وہ مسیح بن گئے۔ اب یسوع وہ کام شروع کر سکتے تھے جو یہوواہ نے اُنہیں کرنے کے لیے زمین پر بھیجا تھا۔
اپنے بپتسمے کے فوراً بعد ہی یسوع ویرانے میں چلے گئے اور وہاں 40 دن گزارے۔ وہاں سے واپس آ کر یسوع یوحنا سے ملنے گئے۔ جب وہ یوحنا کی طرف جا رہے تھے تو یوحنا نے کہا: ”یہ خدا کا میمنا ہے جو دُنیا کے گُناہ دُور کر دے گا۔“ یہ بات کہنے سے یوحنا نے لوگوں کو یہ بتایا کہ یسوع ہی مسیح ہیں۔ کیا آپ کو پتہ ہے کہ جب یسوع ویرانے میں تھے تو کیا ہوا؟ آئیے دیکھتے ہیں۔
”آسمان سے یہ آواز آئی:”تُم میرے پیارے بیٹے ہو، مَیں تُم سے خوش ہوں۔““—مرقس 1:11