مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

سبق نمبر 86

یسوع نے لعزر کو زندہ کِیا

یسوع نے لعزر کو زندہ کِیا

یسوع کے تین قریبی دوست بیت‌عنیاہ میں رہتے تھے۔ اُن میں سے ایک لعزر تھے اور اُن کی دو بہنیں تھیں جن کے نام مارتھا اور مریم تھے۔ ایک دن جب یسوع دریائے‌اُردن کی دوسری طرف تھے تو مریم اور مارتھا نے اُن کے لیے یہ پیغام بھیجا:‏ ”‏لعزر بہت بیمار ہیں۔ مہربانی سے جلدی آ جائیں۔“‏ لیکن یسوع فوراً نہیں گئے۔ دو دن گزرنے کے بعد اُنہوں نے اپنے شاگردوں سے کہا:‏ ”‏چلیں، بیت‌عنیاہ چلیں۔ لعزر سو رہے ہیں اور مَیں جا کر اُنہیں اُٹھاؤں گا۔“‏ اُن کے رسولوں نے کہا:‏ ”‏اگر وہ سو رہے ہیں تو یہ تو اچھی بات ہے۔ آرام کرنے سے وہ جلدی ٹھیک ہو جائیں گے۔“‏ اِس لیے یسوع نے صاف لفظوں میں اُن سے کہا:‏ ”‏لعزر فوت ہو چُکے ہیں۔“‏

جب یسوع بیت‌عنیاہ پہنچے تو اُس وقت لعزر کو فوت ہوئے چار دن ہو چُکے تھے۔ بہت سے لوگ مریم اور مارتھا کو تسلی دینے آئے ہوئے تھے۔ جب مارتھا کو پتہ چلا کہ یسوع آئے ہیں تو وہ بھاگی بھاگی اُن سے ملنے گئیں۔ اُنہوں نے کہا:‏ ”‏مالک!‏ اگر آپ یہاں ہوتے تو میرا بھائی نہ مرتا۔“‏ یسوع نے اُن سے کہا:‏ ”‏آپ کا بھائی زندہ ہو جائے گا۔ مارتھا، کیا آپ کو اِس بات پر یقین ہے؟“‏ مارتھا نے کہا:‏ ”‏مجھے یقین ہے کہ جب سب مُردے زندہ ہو جائیں گے تو میرا بھائی بھی جی اُٹھے گا۔“‏ یسوع نے کہا:‏ ”‏مَیں وہ ہوں جو زندہ کرتا ہوں اور زندگی دیتا ہوں۔“‏

پھر مارتھا مریم کے پاس گئیں اور اُن سے کہا:‏ ”‏یسوع آئے ہیں۔“‏ مریم بھاگ کر یسوع کے پاس گئیں اور لوگ بھی اُن کے پیچھے گئے۔ وہ یسوع کے قدموں میں گِر گئیں اور رونے لگیں۔ اُنہوں نے کہا:‏ ”‏مالک!‏ اگر آپ یہاں ہوتے تو ہمارا بھائی نہ مرتا۔“‏ یسوع نے دیکھا کہ مریم بہت تکلیف میں ہیں اِس لیے وہ بھی رونے لگے۔ جب لوگوں نے یسوع کو روتے دیکھا تو اُنہوں نے کہا:‏ ”‏دیکھیں، یسوع کو لعزر سے کتنا پیار تھا۔“‏ لیکن کچھ لوگ سوچنے لگے:‏ ”‏یسوع نے اپنے دوست کو کیوں نہیں بچایا؟“‏ اب یسوع کیا کرنے والے تھے؟‏

یسوع لعزر کی قبر پر گئے جس کے مُنہ پر ایک بڑا سا پتھر رکھا ہوا تھا۔ یسوع نے کہا:‏ ”‏اِس پتھر کو ہٹا دیں۔“‏ مارتھا نے کہا:‏ ”‏لیکن لعزر کو فوت ہوئے چار دن ہو چُکے ہیں۔ اب تک تو اُس کی لاش سے بُو آ رہی ہوگی۔“‏ لیکن اُنہوں نے پھر بھی قبر کے مُنہ سے پتھر ہٹایا اور یسوع نے یہ دُعا کی:‏ ”‏باپ!‏ مَیں تیرا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ تُو نے میری سنی ہے۔ مَیں جانتا ہوں کہ تُو ہمیشہ میری سنتا ہے۔ لیکن مَیں یہ بات اِس لیے کہہ رہا ہوں تاکہ یہ لوگ جان جائیں کہ تُو نے مجھے بھیجا ہے۔“‏ پھر اُنہوں نے اُونچی آواز میں کہا:‏ ”‏لعزر!‏ باہر آ جائیں!‏“‏ پھر کچھ ایسا ہوا جو بڑا ہی حیران کر دینے والا تھا۔ لعزر قبر سے باہر آ گئے اور اُن کے جسم پر ابھی بھی پٹیاں بندھی ہوئی تھیں۔ یسوع نے کہا:‏ ”‏اِنہیں کھول دیں تاکہ یہ چل پھر سکیں۔“‏

جن لوگوں نے یہ معجزہ دیکھا تھا، اُن میں سے بہت سے یسوع پر ایمان لے آئے۔ لیکن کچھ نے جا کر یہ سب کچھ فریسیوں کو بتا دیا۔ اِس کے بعد سے فریسی یسوع اور لعزر دونوں کو مار ڈالنے کا سوچنے لگے۔ یہوداہ اِسکریوتی بھی یسوع کے 12 رسولوں میں سے ایک تھا۔ وہ چھپ کر فریسیوں سے ملنے گیا اور اُن سے پوچھا:‏ ”‏اگر مَیں یسوع کو آپ کے حوالے کر دوں تو آپ مجھے کیا دیں گے؟“‏ اُنہوں نے اُسے چاندی کے 30 سِکے دینے کا وعدہ کِیا۔ اِس کے بعد سے وہ یسوع کو پکڑوانے کے موقعے ڈھونڈتا رہا۔‏

‏”‏سچا خدا ہی ہمیں بچانے والا خدا ہے؛ حاکمِ‌اعلیٰ یہوواہ موت سے چھڑاتا ہے۔“‏—‏زبور 68:‏20