ہمآہنگی
ہمآہنگی
”نبوّت کی کوئی بات انسان کی اپنی خواہش سے کبھی نہیں ہوئی بلکہ لوگ پاک روح کے الہام سے خدا کی طرف سے کلام کرتے تھے۔“—۲-پطرس ۱:۲۱۔، نیو اُردو بائبل ورشن۔
بائبل کس لحاظ سے دوسری کتابوں سے فرق ہے؟ اکثر ایسی پُرانی کتابوں میں اختلاف پایا جاتا ہے جو ایک ہی دَور میں لکھی گئی تھیں۔ جب کتابیں مختلف آدمیوں نے لکھی ہوں اور مختلف علاقوں اور زمانوں میں لکھی گئی ہوں، تو اِس بات کا امکان بہت ہی کم ہوتا ہے کہ اُن کی معلومات ایک دوسرے سے میل کھائیں۔ لیکن بائبل میں بتایا گیا ہے کہ اِس کی ۶۶ کتابوں کا مصنف ایک ہی ہے۔ اِس لئے اِن میں مکمل ہمآہنگی پائی جاتی ہے۔—۲-تیمتھیس ۳:۱۶۔
ایک مثال پر غور کریں: موسیٰ نبی ایک چرواہے تھے جو ۱۶ویں صدی قبلازمسیح میں رہتے تھے۔ اُنہوں نے بائبل کی پہلی کتاب میں بتایا کہ ایک ”نسل“ آئے گی جو انسانوں کو تمام مشکلات سے نجات دِلائے گی۔ اِسی کتاب میں یہ بھی بتایا گیا کہ یہ نسل ابرہام، اِضحاق اور یعقوب سے آئے گی۔ (پیدایش ۳:۱۵؛ ۲۲:۱۷، ۱۸؛ ۲۶:۲۴؛ ۲۸:۱۴) اِس کے تقریباً ۵۰۰ سال بعد ناتن نبی نے بتایا کہ یہ نسل داؤد بادشاہ کے خاندان سے آئے گی۔ (۲-سموئیل ۷:۱۲) اِس کے ایک ہزار سال بعد پولس رسول نے واضح کِیا کہ اِس نسل میں یسوع مسیح اور اُن کے کچھ پیروکار شامل ہیں۔ (رومیوں ۱:۱-۴؛ گلتیوں ۳:۱۶، ۲۹) پھر پہلی صدی کے آخر پر بائبل کی آخری کتاب میں بتایا گیا کہ یہ پیروکار زمین پر یسوع مسیح کے بارے میں گواہی دیں گے۔ اِس کتاب میں یہ پیشینگوئی بھی کی گئی کہ نسل میں شامل یہ پیروکار آسمان پر جائیں گے اور یسوع مسیح کے ساتھ ایک ہزار سال تک بادشاہی کریں گے۔ یہ نسل اِبلیس کا خاتمہ کرے گی اور انسانوں کو نجات دِلائے گی۔—مکاشفہ ۱۲:۱۷؛ ۲۰:۶-۱۰۔
بائبل کے عالموں کی رائے سے کیا پتہ چلتا ہے؟ بائبل کی ۶۶ کتابوں کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد عالم لوئیگوسین نے لکھا: ”یہ بڑی حیرت کی بات ہے کہ بائبل میں ذرا بھی اختلاف نہیں حالانکہ اِسے ۱۵۰۰ سالوں کے دوران مختلف آدمیوں نے لکھا۔ . . . اگرچہ یہ آدمی خدا کے اِس مقصد کو پوری طرح نہیں سمجھتے تھے کہ وہ اپنے بیٹے کے ذریعے انسانوں کو نجات دے گا پھر بھی اِن میں سے ہر ایک نے کوئی نہ کوئی ایسی بات ضرور لکھی جس کا تعلق خدا کے اِس مقصد سے تھا۔“—فرانسیسی کتاب پاک صحائف خدا کے الہام سے
آپ کا کیا خیال ہے؟ کیا ایسا ممکن ہے کہ جس کتاب کو ۱۵۰۰ سے زیادہ سالوں کے دوران ۴۰ آدمیوں نے لکھا ہو، اُس کے تمام حصوں میں ہمآہنگی ہو؟ یا پھر بائبل اِس لحاظ سے واقعی ایک خاص کتاب ہے؟
[صفحہ ۷ پر عبارت]
”پیدائش سے مکاشفہ تک پوری بائبل میں ہمآہنگی پائی جاتی ہیں۔ . . . علم اور ادب کی دُنیا میں اِس جیسی اَور کوئی کتاب نہیں۔“—جیمز آر کی کتاب پُرانے عہدنامے پر تنقید کیوں (انگریزی میں دستیاب)۔