’بادشاہی کی خوشخبری کی مُنادی ہوگی‘
’بادشاہی کی خوشخبری کی مُنادی ہوگی‘
”بادشاہی کی اِس خوشخبری کی مُنادی تمام دُنیا میں ہوگی تاکہ سب قوموں کے لئے گواہی ہو۔ تب خاتمہ ہوگا۔“—متی ۲۴:۱۴۔
یسوع مسیح نے کونسا معیار قائم کِیا؟ لوقا نے اپنی اِنجیل میں لکھا کہ یسوع مسیح ”مُنادی کرتا اور خدا کی بادشاہی کی خوشخبری سناتا ہوا شہرشہر اور گاؤںگاؤں پھرنے لگا۔“ (لوقا ۸:۱) یسوع مسیح نے خود بھی کہا: ”مجھے اَور شہروں میں بھی خدا کی بادشاہی کی خوشخبری سنانا ضرور ہے کیونکہ مَیں اِسی لئے بھیجا گیا ہوں۔“ (لوقا ۴:۴۳) اُنہوں نے اپنے شاگردوں کو اسرائیل کے مختلف علاقوں میں بادشاہت کی خوشخبری سنانے کے لئے بھیجا۔ بعد میں اُنہوں نے اُن کو یہ حکم دیا: ”تُم . . . زمین کی اِنتہا تک میرے گواہ ہوگے۔“—اعمال ۱:۸؛ لوقا ۱۰:۱۔
اِبتدائی مسیحی اِس معیار پر کیسے پورا اُترے تھے؟ یسوع مسیح کے شاگردوں نے اُن کے حکم پر عمل کرنے میں ذرا بھی دیر نہ لگائی۔ ”وہ ہیکل میں اور گھروں میں ہر روز تعلیم دینے اور اِس بات کی خوشخبری سنانے سے کہ یسوؔع ہی مسیح ہے باز نہ آئے۔“ (اعمال ۵:۴۲) اِبتدائی مسیحیوں میں کوئی خاص طبقہ ہی خوشخبری نہیں سناتا تھا بلکہ تمام مسیحی یہ کام کرتے تھے۔ ایک تاریخدان کے مطابق ”دوسری صدی عیسوی میں مسیحیت کے دُشمن سیلسس نے اِس لئے مسیحیوں کا مذاق اُڑایا کیونکہ موچی، اُون تیار کرنے والے اور چمڑا بنانے والے یعنی اَنپڑھ اور معمولی لوگ زور شور سے اِنجیل کی تبلیغ کرتے تھے۔“ ایک تاریخدان نے اپنی کتاب کلیسیا کا اِبتدائی دَور (فرانسیسی زبان میں دستیاب) میں لکھا: ”مسیحی ہر جگہ اور ہر طرح کے لوگوں کے پاس جا کر بشارت دیتے تھے۔ چاہے اُنہیں شاہراہ پر یا شہر میں، بازار میں یا گھروں میں لوگ ملتے۔ اور چاہے لوگ اُن کے آنے سے خوش ہوتے یا نہ ہوتے۔ . . . مسیحیوں نے اپنا پیغام دُنیا کے کونے کونے تک پہنچایا۔“
آجکل اِس معیار پر کون پورا اُترتے ہیں؟ اینگلیکن چرچ کے پادری ڈیوڈ واٹسن نے لکھا: ”آج کے روحانی بحران کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ چرچ بشارت دینے اور خدا کے کلام کی تعلیم دینے کو اہم نہیں سمجھتا۔“ ایک پادری نے مختلف پروٹسٹنٹ فرقوں کے بارے میں لکھا کہ ”وہ گھرگھر جا کر بشارت نہیں دیتے۔“ لیکن اُنہوں نے یہوواہ کے گواہوں کے بارے میں لکھا: ”وہ بڑے منظم طریقے سے گھرگھر جا کر بشارت دیتے ہیں۔“
تحقیقدان جوناتھن ٹرلی نے ایک دلچسپ حقیقت بیان کی۔ اُنہوں نے لکھا: ”جب یہوواہ کے گواہوں کا ذکر ہوتا ہے تو لوگوں کے ذہن میں فوراً ایسے لوگ آتے ہیں جو نامناسب وقت پر اُن کے گھر آکر اُنہیں تبلیغ کرتے ہیں۔ یہوواہ کے گواہ گھرگھر جا کر تبلیغ کرنے کو نہ صرف اپنے ایمان کو پھیلانے کا ذریعہ سمجھتے ہیں بلکہ یہ اُن کے ایمان کا ایک لازمی حصہ بھی ہے۔“
[صفحہ ۹ پر بکس]
آپ کے خیال میں سچے مسیحی کون ہیں؟
مضامین کے اِس سلسلے میں ہم نے کچھ ایسی آیتوں پر غور کِیا ہے جن میں یسوع مسیح نے اپنے پیروکاروں کے لئے معیار قائم کئے تھے۔ آپ کے خیال میں اِن معیاروں پر کون پورا اُترتے ہیں؟ آجکل ہزاروں فرقے ہیں جو مسیحی ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں۔ لیکن یسوع مسیح کی اِس بات پر غور کریں: ”جو مجھ سے اَے خداوند اَے خداوند! کہتے ہیں اُن میں سے ہر ایک آسمان کی بادشاہی میں داخل نہ ہوگا مگر وہی جو میرے آسمانی باپ کی مرضی پر چلتا ہے۔“ (متی ۷:۲۱) لہٰذا سچے مسیحی وہ ہیں جو آسمانی باپ کی مرضی پر چلتے ہیں۔ اگر آپ ایسے مسیحیوں کو ڈھونڈیں گے اور اُن میں شامل ہوں گے تو آپ کو وہ تمام برکتیں ملیں گی جو خدا کی بادشاہت لائے گی۔ کیوں نہ اُن یہوواہ کے گواہوں سے رابطہ کریں جنہوں نے آپ کو یہ رسالہ دیا ہے۔ آپ اُن سے خدا کی بادشاہت کے بارے میں معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔—لوقا ۴:۴۳۔