مصیبتوں کے بادل چھٹنے والے ہیں
مصیبتوں کے بادل چھٹنے والے ہیں
”اخیر زمانہ میں بُرے دن آئیں گے۔“—۲-تیمتھیس ۳:۱۔
شاید آپ نے کبھی ایسے افسوسناک واقعات دیکھے ہوں یا اِن کے بارے میں سنا ہو:
● کسی وبا کی وجہ سے بہت سے لوگوں کی جان چلی گئی۔
● قحط کی وجہ سے سینکڑوں لوگ موت کی نیند سو گئے۔
● زلزلے کی وجہ سے ہزاروں لوگ ہلاک اور بےگھر ہو گئے۔
اگلے مضامین میں ہم ایسے واقعات کے متعلق چند اعدادوشمار پر غور کریں گے۔ ہم یہ بھی دیکھیں گے کہ پاک صحیفوں میں پہلے ہی سے بتا دیا گیا تھا کہ ”اخیر زمانہ“ میں ایسے واقعات ہوں گے۔ *
ہم سب دیکھ رہے ہیں کہ دُنیا کے حالات بہت خراب ہیں۔ اِس لئے اِن مضامین کا مقصد یہ بتانا نہیں ہے کہ آجکل دُنیا میں کتنی مصیبتیں ہیں بلکہ اِن میں یہ بتایا جائے گا کہ ہمیں نااُمید ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ اِن میں ہم پاک کلام کی چھ پیشینگوئیوں پر غور کریں گے جن کی تکمیل سے ظاہر ہوتا ہے کہ ”اخیر زمانہ“ بہت جلد ختم ہونے والا ہے۔ کچھ لوگ اِن پیشینگوئیوں کے پورا ہونے کے حوالے سے اعتراض کرتے ہیں۔ ہم اِن اعتراضات پر بھی غور کریں گے۔ اِن مضامین سے آپ کو یہ اُمید ملے گی کہ بہت جلد ایک اچھا وقت آنے والا ہے۔
[فٹنوٹ]
^ پیراگراف 7 خدا اِن بُرے حالات کو ٹھیک کیوں نہیں کر رہا؟ اِس سوال کا جواب حاصل کرنے کے لئے اِس شمارے کے صفحہ ۳۱ اور ۳۲ پر مضمون ”خدا بُرائی اور دُکھتکلیف کو ختم کیوں نہیں کرتا؟“ کو پڑھیں۔