کیا ایک مسیحی کے لئے تثلیث پر ایمان رکھنا ضروری ہے؟
آپ نے پوچھا
کیا ایک مسیحی کے لئے تثلیث پر ایمان رکھنا ضروری ہے؟
▪ سن ۲۰۰۷ میں ڈنمارک میں ہائی سکول کی ایک درسی کتاب شائع ہوئی۔ اِس کا عنوان تھا ڈنمارک کے مختلف مذاہب (ڈینش زبان میں دستیاب)۔ اِس کتاب میں بتایا گیا ہے کہ یہوواہ کے گواہ ڈنمارک میں تیسرا بڑا مسیحی فرقہ ہیں۔ اِن کی خصوصیت یہ ہے کہ وہ بائبل پر عمل کرنے کی پوری کوشش کرتے ہیں۔
تاہم، ڈنمارک کے ایک آرچ بشپ نے اِس کتاب کی مصنفہ انیکا کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ اُس کا خیال تھا کہ اِس کتاب میں یہوواہ کے گواہوں کا ذکر نہیں ہونا چاہئے۔ اُس نے ایسا کیوں سوچا؟ وہ بیان کرتا ہے: ”مَیں آج تک کسی ایسے مذہبی عالم سے نہیں ملا جو [یہوواہ کے گواہوں] کو مسیحی سمجھتا ہو۔ وہ تو تثلیث کو ہی نہیں مانتے جوکہ مسیحی مذہب کی جان ہے۔“
اِس سلسلے میں کتاب کی مصنفہ نے کہا کہ جب لوگوں سے یہ پوچھا جاتا ہے کہ وہ مسیحی کیوں ہیں تو اُن کا جواب کیا ہوتا ہے؟ وہ یہ نہیں کہتے کہ وہ خدا کو تثلیث مانتے ہیں اِس لئے وہ مسیحی ہیں۔ اِس کے علاوہ اِس درسی کتاب میں ایک باب کا عنوان ہے کہ ”کیا آپ مسیحی ہیں؟“ یہ باب بیان کرتا ہے کہ ”تثلیث کا عقیدہ مسیحی مذہب کی سب سے بڑی اُلجھن ہے۔ مذہب سے ناواقف لوگوں کو یہ سمجھانا بڑا ہی مشکل ہوتا ہے کہ خدا میں تین اشخاص نہیں ہیں بلکہ وہ واحد خدا ہے۔“
بائبل خدا اور یسوع مسیح کے متعلق نہایت سادہ اور واضح تعلیم دیتی ہے جسے سمجھنا ذرا بھی مشکل نہیں ہے۔ خدا کے کلام میں نہ تو لفظ ”تثلیث“ کہیں ملتا ہے اور نہ ہی اِس کا خیال پیش کِیا گیا ہے۔ بائبل صاف الفاظ میں بیان کرتی ہے کہ یسوع مسیح خدا کا پہلوٹھا بیٹا ہے۔ (کلسیوں ۱:۱۵) بائبل کہتی ہے کہ یسوع مسیح ”خدا اور انسان کے بیچ میں درمیانی“ ہے۔ (۱-تیمتھیس ۲:۵) باپ کے بارے میں بائبل کا کہنا ہے کہ وہی ”جس کا نام یہوؔواہ ہے تمام زمین پر بلندوبالا ہے۔“—زبور ۸۳:۱۸۔
یہوواہ کے گواہ سمجھتے ہیں کہ یسوع پر ایمان رکھنا لازمی ہے۔ (یوحنا ۳:۱۶) اِسی لئے وہ یسوع کے اِس حکم پر عمل کرتے ہیں: ”تُو [یہوواہ] اپنے خدا کو سجدہ کر اور صرف اُسی کی عبادت کر۔“ (متی ۴:۱۰) یقیناً، جو یسوع کے حکموں پر عمل کرتا ہے وہی سچا مسیحی ہے۔
[صفحہ ۲۸ پر عبارت]
”تثلیث کا عقیدہ مسیحی مذہب کی سب سے بڑی اُلجھن ہے“