مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

‏’‏بہتر چیزوں کا اِمتیاز کریں‘‏

‏’‏بہتر چیزوں کا اِمتیاز کریں‘‏

‏’‏بہتر چیزوں کا اِمتیاز کرو۔‏‘‏ —‏فل ۱:‏۱۰‏،‏ کیتھولک ترجمہ۔‏

۱،‏ ۲.‏ آخری زمانے کے متعلق یسوع مسیح کی کون‌سی بات سُن کر شاگرد حیران ہوئے ہوں گے؟‏ اور کیوں؟‏

یسوع مسیح نے اپنی موت سے کچھ عرصہ پہلے اپنے شاگردوں کو بتایا تھا کہ ہیکل کو تباہ کر دیا جائے گا۔‏ اپنے اُستاد کی بات سُن کر پطرس،‏ یعقوب،‏ یوحنا اور اندریاس پریشان ہو گئے۔‏ (‏مر ۱۳:‏۱-‏۴‏)‏ اِس لئے جب اِن شاگردوں کو تنہائی میں یسوع مسیح سے بات کرنے کا موقع ملا تو اُنہوں نے پوچھا:‏ ”‏ہم کو بتا کہ یہ باتیں کب ہوں گی؟‏ اور تیرے آنے اور دُنیا کے آخر ہونے کا نشان کیا ہوگا؟‏“‏ (‏متی ۲۴:‏۱-‏۳‏)‏ یسوع مسیح نے اُنہیں بتایا کہ کچھ ایسے واقعات ہوں گے جن سے وہ اندازہ لگا سکیں گے کہ یروشلیم تباہ ہونے والا ہے۔‏ اُنہوں نے بتایا کہ کچھ ایسے ہی واقعات شیطان کی دُنیا کے خاتمے کا بھی نشان ہوں گے۔‏ یسوع مسیح نے جنگوں اور کال جیسے افسوس‌ناک واقعات کا ذکر کِیا۔‏ لیکن پھر اُنہوں نے ایک اچھے کام کا ذکر کِیا جس کے متعلق سُن کر شاگرد ضرور حیران ہوئے ہوں گے۔‏ اُنہوں نے کہا:‏ ”‏بادشاہی کی اِس خوش‌خبری کی مُنادی تمام دُنیا میں ہوگی تاکہ سب قوموں کے لئے گواہی ہو۔‏ تب خاتمہ ہوگا۔‏“‏—‏متی ۲۴:‏۷-‏۱۴‏۔‏

۲ شاگرد پہلے ہی سے یسوع مسیح کے ساتھ بادشاہت کی خوش‌خبری سنا رہے تھے۔‏ (‏لو ۸:‏۱؛‏ ۹:‏۱،‏ ۲‏)‏ اُنہیں غالباً یسوع مسیح کی یہ بات یاد تھی:‏ ”‏فصل تو بہت ہے لیکن مزدور تھوڑے ہیں اِس لئے فصل کے مالک کی مِنت کرو کہ اپنی فصل کاٹنے کے لئے مزدور بھیجے۔‏“‏ (‏لو ۱۰:‏۲‏)‏ لیکن شاید اُنہوں نے سوچا ہو کہ وہ ”‏تمام دُنیا میں .‏ .‏ .‏ سب قوموں“‏ کو بادشاہت کا پیغام کیسے سنائیں گے؟‏ اِتنا بڑا کام کرنے کے لئے مزدور کہاں سے آئیں گے؟‏ اگر شاگرد مستقبل میں جھانک کر دیکھ سکتے تو وہ بِلاشُبہ یہ دیکھ کر حیران رہ جاتے کہ یسوع مسیح کی بات کتنے شاندار طریقے سے پوری ہوگی۔‏

۳.‏ لوقا ۲۱:‏۳۴ میں درج بات آج‌کل کیسے پوری ہو رہی ہے؟‏ اور اِس سلسلے میں ہمیں خود سے کیا پوچھنا چاہئے؟‏

۳ یسوع مسیح نے جو پیشین‌گوئی کی،‏ وہ آج ہمارے زمانے میں پوری ہو رہی ہے۔‏ لاکھوں لوگ پوری دُنیا میں بادشاہت کی خوش‌خبری سنا رہے ہیں۔‏ (‏یسع ۶۰:‏۲۲‏)‏ لیکن یسوع مسیح نے اِس بات کا بھی اشارہ دیا تھا کہ آخری زمانے میں بعض مسیحیوں کا دھیان مُنادی کے کام سے ہٹ جائے گا۔‏ اُن کے دل ”‏زندگی کی فکروں سے سُست ہو جائیں“‏ گے۔‏ ‏(‏لوقا ۲۱:‏۳۴ کو پڑھیں۔‏)‏ آج‌کل واقعی ایسا ہو رہا ہے۔‏ خدا کے کچھ بندے اُس کی خدمت کو اب پہلے جتنی اہمیت نہیں دے رہے۔‏ یہ بات اُن کے فیصلوں سے ظاہر ہوتی ہے جو وہ ملازمت اور اعلیٰ تعلیم کے سلسلے میں کرتے ہیں۔‏ بعض مسیحی نئی‌نئی چیزیں حاصل کرنے میں،‏ تفریح اور کھیل‌کود میں اِتنے مگن رہتے ہیں کہ خدا کی خدمت کو پوری توجہ نہیں دے پاتے۔‏ کئی بہن‌بھائی روزمرہ زندگی کی فکروں اور مسائل کی وجہ سے مُنادی کے کام میں زیادہ حصہ نہیں لیتے۔‏ لہٰذا خود سے پوچھیں:‏ ”‏مَیں اپنی زندگی میں کس کام کو زیادہ اہمیت دیتا ہوں؟‏“‏

۴.‏ ‏(‏الف)‏ پولس رسول نے فلپی کے مسیحیوں کے لئے کیا دُعا کی؟‏ اور کیوں؟‏ (‏ب)‏ ہم اِس مضمون میں اور اگلے مضمون میں کن باتوں پر غور کریں گے اور اِس سے ہمیں کیا فائدہ ہوگا؟‏

۴ پہلی صدی کے مسیحیوں کو اپنی زندگی میں خدا کی خدمت کو سب سے زیادہ اہمیت دینے کے لئے سخت کوشش کرنی پڑی۔‏ اگرچہ اُس وقت زیادہ‌تر مسیحی ”‏دلیر ہو کر بےخوف خدا کا کلام“‏ سنا رہے تھے پھر بھی پولس رسول نے فلپی میں رہنے والے مسیحیوں کے لئے دُعا کی کہ وہ ”‏بہتر چیزوں کا اِمتیاز“‏ کر سکیں۔‏ (‏فل ۱:‏۱۲-‏۱۴؛‏ فلپیوں ۱:‏۹-‏۱۱ کو فٹ‌نوٹ سے پڑھیں۔‏ *‏)‏ آج‌کل بھی ہمارے زیادہ‌تر بہن‌بھائی خدا کا کلام بڑی دلیری سے سناتے ہیں۔‏ لیکن ہم اَور بھی لگن سے مُنادی کا کام کرنے کے قابل کیسے ہو سکتے ہیں؟‏ اِس سلسلے میں آئیں،‏ اِس بات کا جائزہ لیں کہ یہوواہ خدا،‏ متی ۲۴:‏۱۴ میں درج پیشین‌گوئی کو پورا کرنے کے لئے اپنی تنظیم کو کیسے استعمال کر رہا ہے۔‏ خدا کی تنظیم کس کام کو سب سے زیادہ اہمیت دے رہی ہے اور اِس سے ہمیں کیا کرنے کی ترغیب ملتی ہے؟‏ اگلے مضمون میں ہم سیکھیں گے کہ مشکلات کو برداشت کرنے اور خدا کی تنظیم کے ساتھ آگے بڑھنے کے لئے ہمیں کیا کرنے کی ضرورت ہے؟‏

آسمانی تنظیم ہر لمحہ آگے بڑھ رہی ہے

۵،‏ ۶.‏ ‏(‏الف)‏ یہوواہ خدا نے اپنے کلام میں آسمانی تنظیم کے متعلق معلومات کیوں درج کرائی ہیں؟‏ (‏ب)‏ حزقی‌ایل نبی نے رویا میں کیا دیکھا؟‏

۵ بہت سی ایسی باتیں ہیں جو یہوواہ خدا نے اپنے کلام میں درج نہیں کرائیں۔‏ مثال کے طور پر اُس نے یہ نہیں لکھوایا کہ ہمارا دماغ کیسے کام کرتا ہے یا ہماری کائنات کن قوانین کے مطابق چل رہی ہے حالانکہ ایسی معلومات بہت دلچسپ ہوتیں۔‏ لیکن اُس نے ایسی معلومات درج کرائیں جو اُس کے مقصد کو سمجھنے اور اُس کی مرضی پر چلنے کے لئے ضروری ہیں۔‏ (‏۲-‏تیم ۳:‏۱۶،‏ ۱۷‏)‏ دلچسپی کی بات یہ ہے کہ اُس نے اپنے کلام میں اپنی آسمانی تنظیم کے بارے میں معلومات درج کرائی ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے خدا کی نظر میں یہ معلومات بہت اہم ہیں۔‏ یسعیاہ،‏ حزقی‌ایل،‏ دانی‌ایل اور مکاشفہ کی کتاب میں آسمانی تنظیم کے نہایت شاندار منظر پیش کئے گئے ہیں۔‏ (‏یسع ۶:‏۱-‏۴؛‏ حز ۱:‏۴-‏۱۴،‏ ۲۲-‏۲۴؛‏ دان ۷:‏۹-‏۱۴؛‏ مکا ۴:‏۱-‏۱۱‏)‏ جب ہم اِن کے بارے میں پڑھتے ہیں تو ایسا لگتا ہے جیسے خدا نے آسمان سے پردہ ہٹا کر ہمیں اِس میں جھانکنے کی اجازت دے دی ہو۔‏ اُس نے آسمانی تنظیم کے متعلق یہ معلومات کیوں فراہم کی ہیں؟‏

۶ یہوواہ خدا چاہتا ہے کہ ہم کبھی بھی یہ نہ بھولیں کہ ہم اُس کی تنظیم کے رُکن ہیں۔‏ آسمانی تنظیم خدا کے مقصد کو تکمیل تک پہنچانے کے لئے پوری طرح مگن ہے۔‏ ایک مرتبہ حزقی‌ایل نے رویا میں ایک رتھ دیکھا جو آسمانی تنظیم کی طرف اشارہ کرتا ہے۔‏ یہ رتھ بہت تیز رفتار تھا اور پل‌بھر میں اپنی سمت بدل سکتا تھا۔‏ (‏حز ۱:‏۱۵-‏۲۱‏)‏ اِس کے پہیے ایک ہی چکر میں طویل فاصلہ طے کر سکتے تھے۔‏ حزقی‌ایل نے اِس رویا میں رتھ کے سوار کی جھلک بھی دیکھی۔‏ اُنہوں نے کہا:‏ ”‏مَیں نے .‏ .‏ .‏ پیتل کا سا رنگ اور شعلہ سا جلوہ اُس کے درمیان اور گِرداگِرد دیکھا۔‏ .‏ .‏ .‏ یہ [‏یہوواہ]‏ کے جلال کا اظہار تھا۔‏“‏ (‏حز ۱:‏۲۵-‏۲۸‏)‏ یہ رویا دیکھ کر حزقی‌ایل نبی دنگ رہ گئے ہوں گے!‏ اُنہوں نے دیکھا کہ یہوواہ خدا کا اپنی تنظیم پر پورا اختیار ہے اور وہ اپنی پاک روح کے ذریعے اِس کی رہنمائی کرتا ہے۔‏ اِس رویا سے ظاہر ہوتا ہے کہ آسمانی تنظیم ہر لمحہ آگے بڑھ رہی ہے۔‏

۷.‏ دانی‌ایل نبی نے جو رویا دیکھی،‏ اُس پر غور کرنے سے یہوواہ خدا کی تنظیم اور یسوع مسیح کی حکمرانی پر ہمارا اعتماد کیسے بڑھتا ہے؟‏

۷ دانی‌ایل نبی نے بھی ایک رویا دیکھی۔‏ اِس رویا پر غور کرنے سے یہوواہ خدا کی تنظیم اور یسوع مسیح کی حکمرانی پر ہمارا اعتماد اَور مضبوط ہوتا ہے۔‏ دانی‌ایل نے دیکھا کہ ”‏قدیم‌الایّام“‏ یعنی یہوواہ خدا اپنے تخت پر بیٹھا ہے جو ”‏آگ کے شعلہ کی مانند تھا۔‏“‏ (‏دان ۷:‏۹‏)‏ یہوواہ خدا،‏ دانی‌ایل کو یہ دِکھانا چاہتا تھا کہ اُس کی تنظیم اُس کے مقصد کو پورا کرنے کے لئے ہرلمحہ حرکت میں رہتی ہے۔‏ دانی‌ایل نے دیکھا کہ خدا نے ’‏آدم‌زاد کی مانند ایک شخص‘‏ یعنی یسوع مسیح کو زمینی تنظیم کی نگرانی کرنے کا اعزاز دیا۔‏ یسوع مسیح کی حکمرانی چند سالوں کی نہیں ہوگی۔‏ اُن کی ”‏سلطنت ابدی سلطنت ہے جو جاتی نہ رہے گی“‏ اور اُن کی ”‏مملکت لازوال ہوگی۔‏“‏ (‏دان ۷:‏۱۳،‏ ۱۴‏)‏ اِس رویا پر غور کرنے سے یہوواہ خدا پر ہمارا بھروسا بڑھتا ہے اور اِس بات پر ایمان مضبوط ہوتا ہے کہ وہ انسانوں کے لئے اپنے مقصد کو ضرور پورا کرے گا۔‏ اُس نے ”‏سلطنت اور حشمت اور مملکت“‏ اپنے بیٹے کو دی ہے جو تمام مشکلوں اور آزمائشوں میں وفادار رہا۔‏ چونکہ یہوواہ خدا نے اپنے بیٹے کو حکمرانی کرنے کا اختیار بخشا ہے اِس لئے ہمیں اُس کی حکمرانی پر بھروسا رکھنا چاہئے۔‏

۸.‏ ‏(‏الف)‏ حزقی‌ایل اور یسعیاہ نے آسمانی تنظیم کے بارے میں جو رویائیں دیکھیں،‏ اُن کا اِن دونوں پر کیا اثر ہوا؟‏ (‏ب)‏ اِن رویاؤں پر غور کرنے سے ہمیں کیا کرنے کی ترغیب ملتی ہے؟‏

۸ حزقی‌ایل نے جو رویا دیکھی،‏ اُس کا اُن پر گہرا اثر ہوا۔‏ وہ آسمانی تنظیم کی شان اور کاموں کو دیکھ کر بہت متاثر ہوئے۔‏ (‏حز ۱:‏۲۸‏)‏ آسمانی تنظیم کے متعلق رویاؤں سے ہم جو کچھ سیکھتے ہیں،‏ اُس کا ہم پر بھی ایسا ہی اثر ہونا چاہئے۔‏ خدا کی تنظیم کے کاموں پر سوچ‌بچار کرنے سے ہمیں وہی بات کہنے کی ترغیب ملتی ہے جو یسعیاہ نبی نے کہی تھی۔‏ جب خدا نے پوچھا:‏ ”‏مَیں کس کو بھیجوں اور ہماری طرف سے کون جائے گا؟‏“‏ تو یسعیاہ نبی نے فوراً کہا:‏ ”‏مَیں حاضر ہوں مجھے بھیج۔‏“‏ ‏(‏یسعیاہ ۶:‏۵،‏ ۸ کو پڑھیں۔‏)‏ اُنہیں پورا بھروسا تھا کہ وہ یہوواہ خدا کی مدد سے اُس کام میں ضرور کامیاب ہوں گے جس کے لئے خدا اُنہیں بھیج رہا ہے۔‏ جب ہم خدا کے کلام میں آسمانی تنظیم کی جھلک دیکھتے ہیں تو یسعیاہ نبی کی طرح ہمارے اندر بھی پورے دل سے خدا کی خدمت کرنے کا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔‏ ہمیں خوشی ہے کہ ہم ایسی تنظیم کا حصہ ہیں جو خدا کے مقصد کو پورا کرنے کے لئے ہر لمحہ آگے بڑھ رہی ہے۔‏

خدا کی زمینی تنظیم

۹،‏ ۱۰.‏ متی ۲۴:‏۱۴ میں جس کام کا ذکر کِیا گیا ہے،‏ اُسے کرنے کے لئے زمینی تنظیم کی ضرورت کیوں ہے؟‏

۹ یہوواہ خدا نے اپنے بیٹے کے ذریعے ایک زمینی تنظیم قائم کی ہے جو آسمانی تنظیم کی رہنمائی میں چلتی ہے۔‏ متی ۲۴:‏۱۴ میں جس کام کا ذکر کِیا گیا ہے،‏ اُسے کرنے کے لئے زمینی تنظیم کی ضرورت کیوں ہے؟‏ آئیں،‏ اِس کی تین وجوہات پر غور کریں۔‏

۱۰ پہلی وجہ یہ ہے کہ یسوع مسیح کے شاگردوں کو ”‏زمین کی اِنتہا تک“‏ بادشاہت کی مُنادی کرنی ہے۔‏ (‏اعما ۱:‏۸‏)‏ دوسری وجہ یہ ہے کہ مُنادی کا کام کرنے والوں کو پاک کلام سے رہنمائی اور حوصلہ‌افزائی کی ضرورت ہے۔‏ (‏یوح ۲۱:‏۱۵-‏۱۷‏)‏ تیسری وجہ یہ ہے کہ خدا کے بندے جمع ہو کر اُس کی عبادت کریں اور مُنادی کا کام کرنے کے مختلف طریقے سیکھیں۔‏ (‏عبر ۱۰:‏۲۴،‏ ۲۵‏)‏ یہ سب کچھ اپنے آپ نہیں ہو سکتا۔‏ اِس کے لئے یسوع مسیح کے پیروکاروں کو منظم ہونے کی ضرورت ہے۔‏

۱۱.‏ ہم خدا کی تنظیم کی حمایت کیسے کر سکتے ہیں؟‏

۱۱ ہم خدا کی تنظیم کی حمایت کیسے کر سکتے ہیں؟‏ اِس کا ایک اہم طریقہ تو یہ ہے کہ ہم اُن بھائیوں پر بھروسا رکھیں جو مُنادی کے کام میں ہماری رہنمائی کرتے ہیں۔‏ اِن بھائیوں کو یہوواہ خدا اور یسوع مسیح نے مقرر کِیا ہے اِس لئے ہمیں اُن کے ساتھ پورا تعاون کرنا چاہئے۔‏ یہ بھائی اپنے وقت اور صلاحیتوں کو سماجی مسائل حل کرنے میں لگا سکتے ہیں مگر اُنہوں نے ایسا کرنے کا انتخاب نہیں کِیا۔‏ آئیں،‏ دیکھیں کہ خدا کی زمینی تنظیم ہمیشہ سے ہی کس کام کو زیادہ اہمیت دیتی رہی ہے۔‏

زمینی تنظیم کی توجہ ”‏بہتر چیزوں“‏ پر ہے

۱۲،‏ ۱۳.‏ ‏(‏الف)‏ جن بزرگوں کو اپنےاپنے ملک میں مُنادی کے کام کی نگرانی کرنے کی ذمہ‌داری دی گئی ہے،‏ وہ اِسے کیسے نبھاتے ہیں؟‏ (‏ب)‏ اِن بزرگوں کی مثال پر غور کرنے سے آپ کو کیا ترغیب ملتی ہے؟‏

۱۲ بعض بزرگوں کو یہ ذمہ‌داری سونپی گئی ہے کہ وہ اپنےاپنے ملک میں مُنادی کے کام کی نگرانی کریں اور اِسے فروغ دیں۔‏ یہ بھائی کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلے پاک کلام کے اصولوں پر غور کرتے ہیں۔‏ یوں خدا کا کلام اُن کے ’‏قدموں کے لئے چراغ اور اُن کی راہ کے لئے روشنی‘‏ ثابت ہوتا ہے۔‏ اِس کے علاوہ وہ خدا کی رہنمائی کے لئے دُعا کرتے ہیں۔‏—‏زبور ۱۱۹:‏۱۰۵؛‏ متی ۷:‏۷،‏ ۸‏۔‏

۱۳ اپنےاپنے ملک میں مُنادی کے کام کی نگرانی کرنے والے بزرگ پہلی صدی کے بزرگوں کی طرح ”‏کلام کی خدمت میں مشغول“‏ رہتے ہیں۔‏ (‏اعما ۶:‏۴‏)‏ وہ یہ دیکھ کر بہت خوش ہوتے ہیں کہ مُنادی کا کام نہ صرف اُن کے اپنے ملک میں بلکہ پوری دُنیا میں بڑھ رہا ہے۔‏ (‏اعما ۲۱:‏۱۹،‏ ۲۰‏)‏ وہ بہن‌بھائیوں کے لئے قوانین کی لمبی چوڑی فہرست نہیں بناتے۔‏ اِس کی بجائے وہ پاک کلام کے اصولوں کی روشنی میں اور پاک روح کی رہنمائی سے ایسے اِنتظامات کرتے ہیں جن سے مُنادی کا کام فروغ پاتا ہے۔‏ ‏(‏اعمال ۱۵:‏۲۸ کو پڑھیں۔‏)‏ یوں یہ بھائی اپنے علاقے کے بہن‌بھائیوں کے لئے اچھی مثال قائم کرتے ہیں۔‏—‏افس ۴:‏۱۱،‏ ۱۲‏۔‏

۱۴،‏ ۱۵.‏ ‏(‏الف)‏ پوری دُنیا میں مُنادی کے کام کو فروغ دینے کے لئے کون‌سے اِنتظامات کئے گئے ہیں؟‏ (‏ب)‏ آپ اِس بات کے بارے میں کیسا محسوس کرتے ہیں کہ آپ کو مُنادی کرنے کا کام سونپا گیا ہے؟‏

۱۴ ہمارے بہت سے بھائی ہماری کتابوں اور رسالوں کے لئے مضامین لکھتے ہیں،‏ اجلاسوں میں دی جانے والی روحانی خوراک تیار کرتے ہیں اور اجتماعوں کے لئے تقریروں کے خاکے بھی تیار کرتے ہیں۔‏ یہ سب کام کرنے کے لئے وہ بڑی محنت کرتے ہیں۔‏ ہزاروں رضاکار اِن مضامین اور تقریروں کا ترجمہ کرتے ہیں۔‏ اِس طرح روحانی خوراک تقریباً ۶۰۰ زبانوں میں دستیاب ہے اور زیادہ سے زیادہ لوگ اپنی زبان میں ”‏خدا کے بڑے بڑے کاموں“‏ کے بارے میں سیکھ سکتے ہیں۔‏ (‏اعما ۲:‏۷-‏۱۱‏)‏ بہت سے جوان بھائی اور بہنیں پرنٹنگ پریسوں پر کتابیں اور رسالے چھاپتے ہیں۔‏ پھر یہ کتابیں اور رسالے تمام کلیسیاؤں یہاں تک کہ دُوردراز علاقوں میں واقع کلیسیاؤں میں بھیجے جاتے ہیں۔‏

۱۵ خدا کی تنظیم نے ایسے اِنتظامات بھی کئے ہیں جن کی بدولت ہم اپنے علاقے میں مُنادی کے کام پر زیادہ توجہ دے سکتے ہیں۔‏ مثال کے طور پر ہزاروں بہن‌بھائی عبادت‌گاہیں تعمیر کرنے میں مدد کرتے ہیں۔‏ بعض رضاکار قدرتی آفات سے متاثر ہونے والے بہن‌بھائیوں کی مدد کو پہنچتے ہیں۔‏ کچھ بھائی اُن بہن‌بھائیوں کی مدد کرتے ہیں جنہیں ڈاکٹر خون لگوانے کے لئے کہتا ہے۔‏ کچھ بھائی اجتماع منعقد کرنے کے اِنتظام کرتے ہیں اور بعض بھائی ہمارے مختلف سکولوں میں تعلیم دیتے ہیں۔‏ ہم نے صرف چند ایک اِنتظامات کا ذکر کِیا ہے جو خدا کی تنظیم نے کئے ہیں۔‏ لیکن اِن سب کا مقصد کیا ہے؟‏ یہ اِنتظامات اِس لئے کئے گئے ہیں تاکہ ہم مؤثر طریقے سے مُنادی کا کام کر سکیں،‏ یہوواہ خدا کی قربت میں رہیں اور زیادہ سے زیادہ لوگ سچے خدا یہوواہ کی عبادت کریں۔‏ واقعی خدا کی زمینی تنظیم نے ”‏بہتر چیزوں“‏ پر توجہ دی ہے۔‏

خدا کی تنظیم کی طرح ”‏بہتر چیزوں“‏ پر توجہ دیں

۱۶.‏ اپنی خاندانی عبادت یا ذاتی مطالعے کے دوران کیا کرنا آپ کے لئے فائدہ‌مند ہوگا؟‏

۱۶ کیا ہم خدا کی تنظیم کے کاموں پر غور کرنے کے لئے وقت نکالتے ہیں؟‏ ہمارے بعض بہن‌بھائی اپنی خاندانی عبادت یا ذاتی مطالعے میں خدا کی تنظیم کے کاموں پر تحقیق کرتے ہیں۔‏ مثال کے طور پر یسعیاہ،‏ حزقی‌ایل،‏ دانی‌ایل اور یوحنا نے جو رویائیں دیکھیں،‏ اُن کا جائزہ لینا واقعی بہت فائدہ‌مند ہوگا۔‏ ہم ایسی ڈی‌وی‌ڈیز دیکھ سکتے ہیں اور ایسی کتابیں یا رسالے پڑھ سکتے ہیں جن میں خدا کی تنظیم کے بارے میں معلومات دی گئی ہیں۔‏

۱۷،‏ ۱۸.‏ ‏(‏الف)‏ اِس مضمون پر غور کرنے سے آپ کو کیا فائدہ ہوا ہے؟‏ (‏ب)‏ اگلے مضمون میں ہم کن باتوں پر غور کریں گے؟‏

۱۷ اِس بات پر غور کرنے سے ہمیں بہت فائدہ ہوگا کہ یہوواہ خدا مُنادی کے کام کو فروغ دینے کے لئے اپنی تنظیم کو کیسے استعمال کر رہا ہے۔‏ خدا کی تنظیم کی طرح ہمیں بھی ”‏بہتر چیزوں“‏ پر توجہ دینے کا عزم کرنا چاہئے۔‏ اگر ہم ایسا کریں گے تو ہم پولس رسول کی طرح پورے اعتماد سے یہ کہہ سکیں گے کہ ”‏جب ہم پر ایسا رحم ہوا کہ ہمیں یہ خدمت ملی تو ہم ہمت نہیں ہارتے۔‏“‏ (‏۲-‏کر ۴:‏۱‏)‏ اُنہوں نے اپنے مسیحی بہن‌بھائیوں کی حوصلہ‌افزائی کی کہ وہ ”‏نیک کام کرنے میں ہمت نہ ہاریں کیونکہ اگر بےدل نہ ہوں گے تو عین وقت پر کاٹیں گے۔‏“‏—‏گل ۶:‏۹‏۔‏

۱۸ کیا آپ کو اور آپ کے گھر والوں کو اپنی زندگی میں تبدیلیاں لانے کی ضرورت ہے تاکہ آپ ”‏بہتر چیزوں“‏ کو اہمیت دے سکیں؟‏ کیا آپ اپنی زندگی کو سادہ بنا سکتے ہیں تاکہ آپ کا دھیان مُنادی کے کام سے نہ ہٹے؟‏ اگلے مضمون میں ہم پانچ ایسی باتوں پر غور کریں جن پر عمل کرنے سے ہم ’‏ہمت ہارنے‘‏ سے بچ سکتے ہیں اور خدا کی تنظیم کے ساتھ آگے بڑھ سکتے ہیں۔‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 4 فلپیوں ۱:‏۹-‏۱۱ ‏(‏کیتھولک ترجمہ)‏:‏ ‏”‏اور مَیں یہ دُعا کرتا ہوں کہ تمہاری محبت۔‏ معرفت اور کمال ادراک کے ساتھ زیادہ بڑھتی چلی جائے تاکہ تُم بہتر چیزوں کا اِمتیاز کر سکو اور مسیحؔ کے دن تک صاف‌دل رہو اور ٹھوکر کا باعث نہ ہو۔‏ اور خدا کے جلال اور حمد کے لئے یسوؔع مسیح کے وسیلے سے صداقت کے پھل سے لدے رہو۔‏“‏