ہم بھیڑیوں سے بھیڑیں بن گئیں!
ہم بھیڑیوں سے بھیڑیں بن گئیں!
سکینہ اور مَیں بچپن میں پڑوسی ہوا کرتی تھیں۔ سکینہ مجھ سے بڑی اور صحتمند تھی جبکہ مَیں چھوٹی اور دُبلیپتلی تھی۔ ہم اکثر تُوتُو مَیںمَیں کرتی رہتی تھیں لیکن ایک روز ہم دستوگریبان ہو گئیں۔ اس کے بعد ہم نے ایک دوسرے سے باتچیت اور سلامدُعا کرنا بھی چھوڑ دی۔ بالآخر، ہم دونوں وہاں سے چلی گئیں اور پھر ہمیں ایک دوسرے کی کوئی خبر نہ رہی۔
مَیں نے ۱۹۹۴ میں یہوواہ کے گواہوں کیساتھ بائبل مطالعہ کرنا شروع کر دیا اور رفتہرفتہ میری شخصیت تبدیل ہو گئی۔ چار سال بعد مَیں بوجمبورہ، برونڈی میں سپیشل اسمبلی ڈے پر سکینہ کو دیکھکر چونک گئی۔ مَیں اس کی موجودگی سے خوش تھی لیکن ہماری سرسری سی سلام دُعا ہوئی۔ اُسی روز جب مَیں نے اُسے بپتسمہ کے اُمیدواروں کے درمیان دیکھا تو مجھے اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آ رہا تھا! وہ بھی یکسر بدل گئی تھی۔ اب وہ جھگڑالو نہیں رہی تھی جس کیساتھ مَیں اکثراوقات لڑا کرتی تھی۔ اُسے خدا کیلئے اپنی مخصوصیت کے علانیہ اظہار میں خود کو پانی کے بپتسمہ کیلئے پیش کرتے دیکھنا کتنی شاندار بات تھی!
جب وہ پانی سے باہر آئی تو مَیں جلدی سے اُس سے لپٹ گئی اور اُس کے کان میں سرگوشی کی: ”تمہیں یاد ہے کہ ہم کیسے لڑا کرتی تھیں؟“ اُس نے کہا: ”ہاں، مجھے یاد ہے لیکن وہ ماضی کی بات تھی۔ مگر اب مَیں بالکل بدل گئی ہوں۔“
ہم دونوں بائبل سچائی حاصل کرکے خوش ہیں جس نے ہمیں متحد کرتے ہوئے بھیڑیوں جیسی ہماری شخصیت کو عظیم چرواہے یہوواہ خدا کی بھیڑوں میں تبدیل کر دیا ہے۔ واقعی، بائبل سچائی زندگیاں بدل دیتی ہے۔