سوالات از قارئین
سوالات از قارئین
ایوب نے کتنے عرصے تک تکلیف اُٹھائی؟
بعض لوگوں کا خیال ہے کہ ایوب کی آزمائشیں کئی سال جاری رہیں لیکن ایوب کی کتاب میں ایسی طویلالمدت تکلیف کا کوئی اشارہ نہیں ملتا۔
خاندانی افراد کی موت اور مالومتاع کے نقصان پر محیط ایوب کی آزمائشوں کا پہلا مرحلہ بظاہر کافی مختصر تھا۔ ہم پڑھتے ہیں: ”ایک دن جب [ایوب] کے بیٹے اور بیٹیاں اپنے بڑے بھائی کے گھر میں کھانا کھا رہے اور مےنوشی کر رہے تھے۔“ یکےبعددیگرے ایوب کو اُسکے بیلوں، گدھوں، بھیڑوں، اونٹوں اور ان جانوروں کی دیکھبھال کرنے والے خادموں کے ہلاک ہونے کی خبریں ملیں۔ بدیہی طور پر ان واقعات کے فوراً بعد ہی ایوب کو اپنے بیٹےبیٹیوں کی موت کی خبر ملتی ہے جو ”اپنے بڑے بھائی کے گھر میں کھانا کھا رہے اور مےنوشی کر رہے تھے۔“ ایسا دکھائی دیتا ہے کہ یہ سب کچھ ایک ہی دن میں واقع ہوا تھا۔—ایوب ۱:۱۳-۱۹۔
ایوب کی آزمائشوں کے دوسرے مرحلے میں کچھ زیادہ وقت لگا ہوگا۔ یہوواہ سے مخاطب ہوتے ہوئے شیطان یہ دعویٰ کرتا ہے کہ ایوب جسمانی اذیت کی صورت میں اپنی راستی پر کبھی قائم نہیں رہ سکے گا۔ اس کے بعد، ایوب کو ”تلوے سے چاند تک دردناک پھوڑوں سے دُکھ“ دیا جاتا ہے۔ اس بیماری کو اُسکے پورے جسم پر پھیلنے میں کچھ وقت لگا ہوگا۔ نیز ”اُس ساری آفت“ کی خبر اُسکے واقفکاروں تک پہنچنے میں بھی کچھ وقت ضرور لگا ہوگا جو بعدازاں اُسے جھوٹی تسلی دینے کیلئے آتے ہیں۔—ایوب ۲:۳-۱۱۔
الیفز ادوم کے شہر تیمان سے تھا اور ضوفر شمالمغربی عرب کے علاقے سے تھا اسلئے ان دونوں کے آبائی علاقے غالباً شمالی عرب میں عوض کے علاقے سے زیادہ دُور نہیں تھے جہاں ایوب رہتا تھا۔ تاہم، بلدد ایک سوخی تھا اور یقیناً اسکے لوگ دریائےفرات کے قریب رہتے تھے۔ اگر بلدد اُس وقت اپنے آبائی وطن میں تھا تو اُسے ایوب کی حالت کی خبر ملنے اور پھر عیادت کیلئے عوض کا سفر کرنے میں ہفتے یا مہینے لگے ہونگے۔ بِلاشُبہ یہ ممکن ہے کہ جب ایوب پر یہ آفتیں آئیں تو یہ تینوں اُسی علاقے میں موجود تھے۔ بہرحال جب ایوب کے تینوں ساتھی اُسکے پاس پہنچے تو وہ بِنا کچھ کہے ”سات دن اور سات رات اُسکے ساتھ زمین پر بیٹھے رہے۔“—ایوب ۲:۱۲، ۱۳۔
اسکے بعد ایوب کی آزمائشوں کا آخری مرحلہ آتا ہے جسکی تفصیلات اس کتاب کے کئی ابواب پر مشتمل ہیں۔ ان میں ایوب کو جھوٹی تسلی دینے والوں کے کئی مباحثے یا تقاریر شامل ہیں جن کا اس نے جواب بھی دیا۔ ان کے اختتام پر نوجوان شخص الیہو ایوب کو ملامت کرتا ہے اور آسمان سے یہوواہ بھی اس کی اصلاح کرتا ہے۔—ایوب ۳۲:۱-۶؛ ۳۸:۱؛ ۴۰:۱-۶؛ ۴۲:۱۔
لہٰذا ایوب کی تکلیف اور اُسکی بحالی کو شاید کچھ مہینے یا ایک سال سے بھی کم عرصہ لگا ہوگا۔ آپ تجربہ سے یہ بات جانتے ہونگے کہ تکلیفدہ آزمائشیں اکثر لامحدود دکھائی دیتی ہیں۔ تاہم، ہمیں کبھی بھی یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ ایوب کی آزمائشوں کی طرح یہ ختم ہو جاتی ہیں۔ ہماری آزمائشیں خواہ کتنی ہی طویل کیوں نہ ہوں، ہمیں اس الہامی بیان میں پیشکردہ خدا کی حمایت کو ہمیشہ یاد رکھنا چاہئے: ”ہماری دمبھر کی ہلکی سی مصیبت ہمارے لئے ازحد بھاری اور ابدی جلال پیدا کرتی جاتی ہے۔“ (۲-کرنتھیوں ۴:۱۷) پطرس رسول نے لکھا: ”خدا جو ہر طرح کے فضل کا سرچشمہ ہے۔ جس نے تم کو مسیح میں اپنے ابدی جلال کیلئے بلایا تمہارے تھوڑی مُدت تک دُکھ اُٹھانے کے بعد آپ ہی تمہیں کامل اور قائم اور مضبوط کریگا۔“—۱-پطرس ۵:۱۰۔