کیا یہ خالق کی کاریگری ہے؟
مگرمچھ کا جبڑا
مگرمچھ کا جبڑا باقی تمام جانوروں کے جبڑوں سے زیادہ طاقتور ہے۔ مثال کے طور پر آسٹریلیا کے کھارے پانی میں رہنے والا مگرمچھ، شیر سے تین گُنا زیادہ زور سے کاٹ سکتا ہے۔ لیکن اِس کے ساتھ ساتھ مگرمچھ کا جبڑا بہت حساس بھی ہے، ہماری اُنگلی کے پوٹے سے بھی زیادہ حساس۔ مگر یہ کیسے ہو سکتا ہے جبکہ مگرمچھ کی جِلد اِتنی موٹی اور سخت ہوتی ہے؟
مگرمچھ کے جبڑے میں ہزاروں اعصابی ریشے ہوتے ہیں جو بہت ہی حساس ہوتے ہیں۔ تحقیقدان ڈنکن لیچ نے اِن پر تحقیق کرنے کے بعد لکھا: ”مگرمچھ کے جبڑے میں موجود تمام اعصابی ریشے کھوپڑی میں ایک ہی سوراخ سے نکلتے ہیں۔“ اِس طرح جبڑے کے اعصابی ریشے محفوظ رہتے ہیں اور جبڑے کو اِس قدر حساس بنا دیتے ہیں کہ سائنسدان آلات کے ذریعے بھی اِس کا اندازہ نہیں لگا سکتے۔ اِس وجہ سے مگرمچھ جان لیتا ہے کہ اُس کے مُنہ میں خوراک ہے یا گند۔ اور اِسی وجہ سے مادہ مگرمچھ اپنے بچوں کو کچلے بغیر اپنے مُنہ میں لے سکتی ہے۔ واقعی مگرمچھ کا جبڑا بہت ہی طاقتور ہونے کے ساتھ ساتھ نہایت حساس بھی ہے۔
آپ کا کیا خیال ہے؟ کیا مگرمچھ کا جبڑا خودبخود وجود میں آیا ہے؟ یا کیا یہ خالق کی کاریگری ہے؟