مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

عالمی اُفق

عالمی اُفق

دُنیا

عالمی اِدارۂصحت کے مطابق عورتوں پر تشدد ‏”‏دُنیا بھر میں ایک وبا کی طرح پھیلتا جا رہا ہے۔‏ تقریباً 35 فیصد عورتیں یا تو اپنے شوہر یا پھر کسی اَور مرد کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بنتی ہیں۔‏ شوہر کے ہاتھوں تشدد کا شکار ہونا سب سے عام ہے .‏ .‏ .‏ اور پوری دُنیا میں 30 فیصد عورتیں اِس سے متاثر ہیں۔‏“‏

برطانیہ

64 ہزار 303 لوگوں پر کیے گئے سروے میں 79 فیصد لوگوں کا خیال تھا کہ ”‏دُنیا میں زیادہ‌تر مصیبتوں اور لڑائی جھگڑوں کی جڑ مذہب ہے۔‏“‏ اِس کے علاوہ 2011ء میں اِنگلینڈ اور ویلز میں کی گئی مردم‌شماری کے مطابق صرف 59 فیصد آبادی نے مسیحی ہونے کا دعویٰ کِیا جبکہ 2001ء میں 72 فیصد لوگوں نے مسیحی ہونے کا دعویٰ کِیا تھا۔‏ اِسی عرصے میں اُن لوگوں کی تعداد 15 فیصد سے بڑھ کر 25 فیصد ہو گئی جو کسی مذہب سے تعلق نہیں رکھتے۔‏

چین

میڈیا کی خبروں کے مطابق حال ہی میں حکومت نے ایک قانون میں تبدیلی کی ہے۔‏ اِس قانون کے مطابق لازمی ہے کہ بالغ بچے نہ صرف اپنے بوڑھے ماں باپ سے اکثر ملنے جایا کریں بلکہ اُن کی ”‏جذباتی ضرورتیں“‏ بھی پوری کریں۔‏ اِس قانون میں یہ نہیں بتایا گیا کہ حکم توڑنے پر بچوں کو ”‏کون سی سزا ملے گی۔‏“‏

یورپ

آج‌کل جرائم پیشہ اشخاص روزمرہ اِستعمال ہونے والے سازوسامان میں ملاوٹ کرتے ہیں جیسے کہ میک‌اپ،‏ صابن،‏ شیمپو یہاں تک کہ کھانے پینے کی اشیا میں بھی۔‏ غذائی تحفظ کے حوالے سے مشورہ دینے والی ایک کمپنی کے مینیجر نے کہا:‏ ”‏ایک چھوٹی سی چیز میں بھی جو شاید اِتنی مہنگی نہیں ہے،‏ ملاوٹ کی جاتی ہے۔‏“‏ ایک ماہر کے اندازے کے مطابق ترقی‌یافتہ ملکوں میں کھانے پینے کی دس فیصد اشیا میں ملاوٹ ہوتی ہے۔‏