چیونگم—جدید مگر قدیم
چیونگم—جدید مگر قدیم
میکسیکو سے جاگو! کا رائٹر
لوگ زمانۂقدیم سے چیونگم سے محظوظ ہوتے آئے ہیں۔ قدیم یونانی مصطکی درخت کی گوند چباتے تھے۔ ازٹک سپوڈیلا درخت کی سیکلی چباتے تھے۔ نیو انگلینڈ کے مقامی امریکیوں نے نوآبادکاروں کو سپروس درخت کی گوند چبانے کی عادت ڈالی۔ دراصل، سن ۱۸۰۰ کے اوائل میں، سپروس درخت کی گوند کے ڈھیلے سب سے پہلے تجارتی چیونگم کے طور پر ریاستہائےمتحدہ کی مارکیٹ میں آئے۔ بعدازاں، میٹھی پیرافین چیونگم مقبول ہو گئی۔
عام خیال کے مطابق جدید چیونگم کی ابتدا ۱۹ ویں صدی کے آخر میں ہوئی تھی۔ میکسیکو کے سابق صدر سانتا اینا کی ریاستہائےمتحدہ میں جلاوطنی کے دوران وہ اپنے ساتھ میکسیکو سے لائی ہوئی چکل چبایا کرتا تھا۔ ایک امریکی موجد نے سوچا کہ اگر اسے ریاستہائےمتحدہ میں لاکر اس میں مٹھاس کیساتھ کوئی ذائقہ ملا دیا جائے تو یہ نہایت نفعبخش چیز ثابت ہو سکتی ہے۔
چکل چیونگم درخت کہلانے والے سدابہار سپوڈیلا کا دودھیا رس ہوتا ہے۔ یہ شمالی گواٹیمالہ، بیلیز اور میکسیکو کے یوکتان جزیرے گران پیٹن میں اُگتا ہے۔ یہاں بعض علاقوں میں ایک ایکڑ میں پچھتّر سپوڈیلا درخت پائے جاتے ہیں۔ برساتی موسم کے دوران چکل اکٹھے کرنے والے جنہیں چکلروس کہا جاتا ہے جنگلی سپوڈیلا کے تنے پر ترچھے کٹ لگاتے ہیں جس سے گوند نیچے رکھے ہوئے برتن میں آہستہآہستہ جمع ہوتا رہتا ہے۔ پھر اسے یہاں سے لیکر مطلوبہ کثافت تک اُبال کر بیچنے کیلئے مختلف اشکال میں ڈھالا جاتا ہے۔ اگرچہ چکل کو چیونگم بنانے والی صنعت—بالخصوص خالص گم—میں آج بھی کسی حد تک استعمال کِیا جاتا ہے توبھی ۱۹۴۰ کے دہے میں ریاستہائےمتحدہ کے اندر اسکی جگہ کیمیاوی اشیا عام ہو گئی تھیں۔
چیونگم اتنی مقبول کیوں ہے؟ کھانا کھانے کے بعد برش کرنا ممکن نہ ہونے کی صورت میں بہتیرے لوگ اپنی سانس اور دانت صاف کرنے کیلئے چیونگم کھاتے ہیں۔ * بعض کا خیال ہے کہ چیونگم سکون اور غوروخوض کیلئے معاون ہے۔ دراصل، چیونگم کو ذہنی دباؤ ختم کرکے چستی پیدا کرنے والا خیال کئے جانے کی وجہ سے ہی امریکی فوجیوں میں پہلی اور دوسری عالمی جنگ میں چبانے کے لئے چیونگم تقسیم کی گئی تھی اور آج بھی اِسے جنگی مشقوں کے دوران استعمال کرنے کیساتھ ساتھ فوجیوں کے راشن میں شامل کر دیا جاتا ہے۔ بعض ڈرائیور بیدار رہنے کیلئے کافی پینے کی نسبت چیونگم چبانے کو زیادہ مفید پاتے ہیں۔ سگریٹنوشی ترک کرنے کے خواہاں لوگ چیونگم کو مددگار پا سکتے ہیں۔ اوسطاً دس کیلریز سے کم والی چیونگم سنیک کھانے کی خواہش کو مٹانے کیلئے بھی بہت مقبول ہے۔
تاہم، بعض لوگ اس عادت کو بالکل پسند نہیں کرتے۔ بعضاوقات چیونگم چبانا اچھے آدابواطوار کے منافی سمجھا جاتا ہے۔ اگر آپ کو بھی چیونگم چبانے کی جدید مگر قدیم عادت ہے تو اس سلسلے میں دانشمندی سے کام لیجئے۔ *
[فٹنوٹ]
^ پیراگراف 6 چیونگم مُنہ میں بہت زیادہ لعاب پیدا کرتی ہے جس سے دانت پر جمے ہوئے پلاک میں تیزاب کی مقدار قابو میں رہتی ہے اور ذہنی اعضا صحتمند رہتے ہیں۔ دانتوں کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ دانتوں کو خراب ہونے سے بچانے کیلئے شوگر فری چیونگم کھانا اچھا ہوگا۔
^ پیراگراف 7 احتیاط: چیونگم کو نگلنے سے گریز کریں کیونکہ اس سے انتڑیوں اور غذا کی نالی میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔ نیز، زیادہ چیونگم چبانے سے دانتوں کے ملغم سے بہت زیادہ پارہ نکلتا ہے۔
[صفحہ ۳۱ پر تصویر]
چکلروس سپوڈیلا درخت کے تنے پر ترچھے کٹ لگاتے ہیں
[تصویر کا حوالہ]
Copyright Fulvio Eccardi/vsual.com