خدا کے نام پر اختلاف
خدا کے نام پر اختلاف
نیدرلینڈز سے جاگو! کا رائٹر
ایک نئی ڈچ بائبل کے مترجمین بائبل علما اور عوام کے مابین بحثوتکرار کا سبب بنے ہیں۔ اسکی وجہ؟ اُنہوں نے خدا کے نام کیلئے لفظ یئر یا خداوند استعمال کرنے کا فیصلہ کِیا تھا۔
دسمبر ۱۹۹۸ میں مترجمین کے کام کے نمونے کی اشاعت کے چند ہی ہفتوں بعد ایک پروٹسٹنٹ تنظیم کرک این ویرلڈ (چرچ اور دُنیا) سے تعلق رکھنے والے عورتوں کے ایک گروہ نے ڈاک کے ذریعے احتجاجی مہم چلائی۔ اسکی کیا وجہ تھی؟ اُنہوں نے لفظ ”خداوند“ کو ”مذکر“ خیال کِیا تھا۔ اِسکے بعد، دوسرے گروپ—کیتھولک اور پروٹسٹنٹ—بھی اس احتجاجی مہم میں شامل ہو گئے۔ فروری ۱۹۹۹ میں تین علما نے رائےزنی کی کہ وہ چار عبرانی حروف یہوہ پر مشتمل خدا کے نام کو دوسرے رسمالخط میں لکھنے کی تائید کرتے ہیں۔ بہت جلد بائبل علما، مترجمین اور مذہبی عالم اس مسئلے پر باتچیت کرنے کیلئے ایمسٹرڈیم میں جمع ہوئے۔ تمام شرکاء کو باتچیت کے اختتام پر بہتر ترجمے کے حق میں اپنی رائے کا اظہار کرنے کیلئے ووٹ ڈالنے کی دعوت دی گئی۔
اس کے نتیجے میں اخبار نیوزبلیڈ وان ہیٹ نورڈن نے ”خدا کے واسطے اُسکے نام کی بابت لڑائیجھگڑا نہ کریں“ کے تحت بیان کِیا: ”لفظ خداوند کو محض سات ووٹ ملے۔ تاہم دیگر متبادل الفاظ کو بھی زیادہ ووٹ نہیں ملے تھے: نام (۱)، ہستی (۳)، رحیم (۶)، اُسکا کوئی نام نہیں ہو سکتا (۷)، زندہ خدا (۱۰) ابدی (۱۵)۔ اس طرح سب سے زیادہ ووٹ یہوہ کو دئے گئے تھے!“ مارچ ۱۵، ۲۰۰۱ کو نئے بائبل ترجمے کی نگران کمیٹی نے الہامی نام کیلئے جلی حروف میں یئر (خداوند) استعمال کرنے کا فیصلہ کِیا۔
اِس بحث سے ایک بات نمایاں ہوئی ہے کہ ڈچ میں خدا کے نام کے ترجمے کی بابت اختلافات کے باوجود علما یہ مانتے ہیں کہ خدا ایک ذاتی نام رکھتا ہے۔ عبرانی زبان میں یہ نام چار حروف יהוה یا یہوہ پر مشتمل ہے۔ ماضی اور زمانۂحال میں ڈچ زبان کے دیگر بائبل ترجموں نے یہوہ کا کیا ترجمہ کِیا ہے؟
ایک ڈچ شخص، نیکولاس گوئٹزی نے ۱۷۶۲ میں بائبل کے سٹیٹن ترجمے کا ایک فولیو ایڈیشن شائع کِیا۔ اس کے سرِورق پر بیان کِیا گیا تھا: ”ہم نے اہم اور جانیپہچانی وجوہات کی بِنا پر خدا کے یادگاری نام یہوواہ کا ترجمہ نہیں کِیا ہے۔“ دیگر مشہورومعروف ڈچ علما—جیساکہ پروفیسر نیکولاس بیٹز اور پٹرس اگسٹس ڈی جینیسٹیٹ—نے بھی یہوواہ کا نام استعمال کِیا ہے۔
دلچسپی کی بات ہے کہ نیو ورلڈ ٹرانسلیشن آف دی ہولی سکرپچرز * میں یہوواہ کا نام بار بار استعمال کِیا گیا ہے۔ ڈچ زبان میں نیو ورلڈ ٹرانسلیشن کا ضمیمہ بیان کرتا ہے کہ ”اس ترجمے میں نام ’یہوواہ‘ کا استعمال جاری رکھا گیا ہے اسلئے کہ صدیوں سے لوگ اس نام سے واقف ہیں۔ علاوہازیں، اس میں الہٰی نام یہوہ کے چار حروف بھی محفوظ کئے گئے ہیں۔“ یوں نیو ورلڈ ٹرانسلیشن نے خدا کے نام کی بابت سچائی جاننے میں لاکھوں لوگوں کی مدد کی ہے۔
[فٹنوٹ]
^ پیراگراف 8 یہوواہ کے گواہوں کی شائعکردہ۔