جھینگر کی سُریلی آواز
جھینگر کی سُریلی آواز
دو انچ یا اس سے کچھ لمبا جھینگر شاید آپکو اچھا نہ لگے۔ تاہم، جھینگر کی سُریلی آواز دُنیابھر کے لاکھوں لوگوں کی توجہ ضرور حاصل کرتی ہے۔ یہ چھوٹی سی مخلوق کیسے اور کس مقصد کیلئے اپنی آواز کا جادو جگاتی ہے؟
دلچسپی کی بات ہے کہ جھینگر کی تقریباً ۴۰۰،۲ اقسام میں سے صرف نر جھینگر ہی ایسی سُریلی آواز پیدا کرتے ہیں۔ اپنے مُنہ سے ایسی آواز نکالنے کی بجائے، نر جھینگر اپنے پَر پوشان کو ایک دوسرے پر رگڑنے سے یہ آواز پیدا کرتے ہیں۔ ایک انسائیکلوپیڈیا بیان کرتا ہے کہ نر جھینگر کے پَر پوش کے اُوپر مخصوص رگیں ہوتی ہیں جن میں سے ایک پر تقریباً ۵۰ تا ۲۵۰ بانسری کی طرح کے نشان ہوتے ہیں جنہیں گز کہتے ہیں۔ جب یہ گز مخالف پَر پوش کے رگپَر کے درمیان تنے ہوئے ڈرم کے اُوپر رگڑ کھاتا ہے تو آواز پیدا ہوتی ہے۔ آواز کی تعدد کا انحصار فی سیکنڈ رگڑ کھانے والے گزوں کی تعداد پر ہوتا ہے۔ آواز کے ارتعاش سے فضا جھینگر کی مخصوص سُریلی آواز سے گونج اُٹھتی ہے۔
تاہم، نر جھینگر صرف انسانوں کو خوش کرنے کے لئے آوازیں نہیں نکالتا! اس موسیقار کا اصل سامع متوقع ساتھی ہوتی ہے۔ کتاب ایکسپلورنگ دی سیکرٹس آف نیچر بیان کرتی ہے: ”ساتھی کی تلاش میں، ماہر رابطہدان نر جھینگر، تین مختلف قسم کے سُر الاپتا ہے: پہلا اپنی موجودگی کا اعلان کرنے کیلئے، دوسرا محبت کا اظہار کرنے کے لئے اور تیسرا ناخواستہ جھینگروں کو بھگانے کیلئے۔“ بعض جھینگر اُس وقت تک اپنی موجودگی کا اعلان کرتے رہتے ہیں جبتک کوئی مادہ جھینگر دلچسپی کا اظہار نہیں کرتی۔ اپنی اگلی ٹانگوں پر موجود ”کانوں“ کی مدد سے سُن کر مادہ جھینگر دُور سے محبت کا اظہار کرنا پسند نہیں کرتی۔ جوں جوں وہ آواز کی جانب بڑھتی ہے نر جھینگر محبت کا اظہار کرنے والا سُر الاپتا رہتا ہے۔ یہ عشقیہ راگ مادہ کو نر کے پاس لے آتا ہے اور یوں دونوں جھینگر ایک دوسرے سے ملتے ہیں۔
مشرقی ایشیا میں بعض لوگ نر جھینگروں کی آواز سے متاثر ہو کر اُنہیں پالتے ہیں۔ دیگر لوگ جھینگر کے قدرتی مسکن سے ایسی موسیقی سننا پسند کرتے ہیں۔ پسمنظر خواہ کچھ بھی ہو، ننھے جھینگر کی سُریلی آواز تمام دُنیا کے اندر لوگوں کو بھاتی ہے اور اُس کے صانع کیلئے حمدوستائش کا باعث بنتی ہے۔