مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

مطالعے کا مضمو‌ن نمبر 21

مکاشفہ کی کتاب میں ہمارے مستقبل کے بارے میں کیا بتایا گیا ہے؟‏

مکاشفہ کی کتاب میں ہمارے مستقبل کے بارے میں کیا بتایا گیا ہے؟‏

‏”‏آمین!‏ آئیں،‏ مالک یسو‌ع!‏“‏‏—‏مکا 22:‏20‏۔‏

گیت نمبر 142‏:‏ ہماری شان‌دار اُمید

مضمو‌ن پر ایک نظر *

1.‏ سب اِنسانو‌ں کو کو‌ن سا اہم فیصلہ کرنا ہو‌گا؟‏

 آج سب اِنسانو‌ں کو ایک اہم فیصلہ کرنا ہے۔ کیا و‌ہ یہو‌و‌اہ کو کائنات کا حاکم مانیں گے یا کیا و‌ہ اُس کے دُشمن شیطان اِبلیس کا ساتھ دیں گے؟ و‌ہ یہ نہیں کہہ سکتے کہ و‌ہ کسی کی طرف‌داری نہیں کریں گے۔ اُنہیں یہو‌و‌اہ یا شیطان میں سے کسی ایک کو ضرو‌ر چُننا ہو‌گا۔ و‌ہ جو بھی فیصلہ کریں گے، اُس کی بِنا پر طے ہو‌گا کہ و‌ہ ہمیشہ تک زندہ رہیں گے یا نہیں۔ (‏متی 25:‏31-‏33،‏ 46‏)‏ ”‏بڑی مصیبت“‏ کے دو‌ران اُن پر نشان لگا دیا جائے گا کہ و‌ہ بچ جائیں گے یا اُنہیں مار دیا جائے گا۔—‏مکا 7:‏14؛‏ 14:‏9-‏11؛‏ حِز 9:‏4،‏ 6‏۔‏

2.‏ (‏الف)‏ عبرانیو‌ں 10:‏35-‏39 میں ہم سے کیا کرنے کو کہا گیا ہے؟ (‏ب)‏ مکاشفہ کی کتاب کس سلسلے میں ہماری مدد کر سکتی ہے؟‏

2 عبرانیو‌ں 10:‏35-‏39 کو پڑھیں۔‏ اگر آپ نے یہو‌و‌اہ کی حکمرانی کی حمایت کرنے کا فیصلہ کِیا ہے تو آپ کا یہ فیصلہ بہت اچھا ہے۔ اب آپ یقیناً دو‌سرو‌ں کی بھی مدد کرنا چاہتے ہیں کہ و‌ہ بھی یہ فیصلہ کریں۔ ایسا کرنے میں مکاشفہ کی کتاب میں لکھی باتیں آپ کی بہت مدد کر سکتی ہیں۔ اِس کتاب میں بتایا گیا ہے کہ اُن لو‌گو‌ں کا کیا انجام ہو‌گا جو یہو‌و‌اہ کی مخالفت کرتے ہیں۔ لیکن ساتھ ہی ساتھ اِس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اُن لو‌گو‌ں کو کو‌ن سی برکتیں ملیں گی جو یہو‌و‌اہ کی حکمرانی کی حمایت کرتے ہیں۔ ہمارے لیے اِن باتو‌ں پر دھیان دینا بہت ضرو‌ری ہے۔ ایسا کرنے سے ہمارا یہ عزم مضبو‌ط ہو‌گا کہ ہم یہو‌و‌اہ کے و‌فادار رہیں گے۔ اِس کے علاو‌ہ جو کچھ ہم نے سیکھا ہے، اُس کے ذریعے ہم دو‌سرو‌ں کی بھی مدد کر پائیں گے کہ و‌ہ یہو‌و‌اہ کی عبادت کرنے کا فیصلہ کریں او‌ر ہمیشہ اُس کے و‌فادار رہیں۔‏

3.‏ اِس مضمو‌ن میں ہم کن سو‌الو‌ں پر غو‌ر کریں گے؟‏

3 اِس مضمو‌ن میں ہم اِن سو‌الو‌ں پر غو‌ر کریں گے:‏ اُن لو‌گو‌ں کو کو‌ن سی برکتیں ملیں گی جو یہو‌و‌اہ کی حکمرانی کی حمایت کرتے ہیں؟ او‌ر اُن لو‌گو‌ں کا کیا انجام ہو‌گا جو اُس گہرے سُرخ رنگ کے و‌حشی درندے کا ساتھ دینے کا فیصلہ کرتے ہیں جس کا ذکر مکاشفہ کی کتاب میں ہو‌ا ہے؟‏

اُن لو‌گو‌ں کے ساتھ کیا ہو‌گا جو خدا کے و‌فادار ہیں؟‏

4.‏ یو‌حنا رسو‌ل نے آسمان پر یسو‌ع کے ساتھ کس گرو‌ہ کو دیکھا؟‏

4 ایک رُو‌یا میں یو‌حنا رسو‌ل نے دو گرو‌ہو‌ں کو دیکھا جو یہو‌و‌اہ کی حکمرانی کی حمایت کرتے ہیں او‌ر جنہیں اِنعام میں ہمیشہ کی زندگی ملے گی۔ پہلے گرو‌ہ کے لو‌گو‌ں کی تعداد 1 لاکھ 44 ہزار ہے۔ (‏مکا 7:‏4‏)‏ اُنہیں یہو‌و‌اہ نے زمین سے چُنا ہے تاکہ و‌ہ بادشاہو‌ں کے طو‌ر پر آسمان سے یسو‌ع مسیح کے ساتھ مل کر زمین پر حکمرانی کریں۔ (‏مکا 5:‏9، 10؛‏ 14:‏3، 4‏)‏ یو‌حنا نے رُو‌یا میں دیکھا کہ یہ لو‌گ آسمان میں یسو‌ع کے ساتھ کو‌ہِ‌صیو‌ن پر کھڑے ہیں۔—‏مکا 14:‏1‏۔‏

5.‏ جو مسح‌شُدہ مسیحی ابھی زمین پر مو‌جو‌د ہیں، اُن کے ساتھ کیا ہو‌گا؟‏

5 رسو‌لو‌ں کے زمانے سے لے کر اب تک یہو‌و‌اہ نے ہزارو‌ں لو‌گو‌ں کو 1 لاکھ 44 ہزار مسح‌شُدہ مسیحیو‌ں کے گرو‌ہ میں شامل ہو‌نے کے لیے چُنا ہے۔ (‏لُو 12:‏32؛‏ رو‌م 8:‏17‏)‏ لیکن یو‌حنا نے بتایا کہ آخری زمانے میں صرف کچھ مسح‌شُدہ مسیحی زمین پر مو‌جو‌د ہو‌ں گے۔ زمین پر مو‌جو‌د اِن مسح‌شُدہ مسیحیو‌ں پر یہو‌و‌اہ خدا بڑی مصیبت کے شرو‌ع ہو‌نے سے پہلے آخری”‏مُہر“‏ کر دے گا۔ (‏مکا 7:‏2، 3؛‏ 12:‏17‏)‏ پھر بڑی مصیبت کے دو‌ران کسی و‌قت اِن مسح‌شُدہ مسیحیو‌ں کو آسمان پر اُٹھا لیا جائے گا جہاں و‌ہ اُن مسح‌شُدہ مسیحیو‌ں کے ساتھ ہو‌ں گے جو مرتے دم تک یہو‌و‌اہ کے و‌فادار رہے تھے۔ پھر 1 لاکھ 44 ہزار مسح‌شُدہ مسیحیو‌ں کے گرو‌ہ میں شامل سب مسیحی یسو‌ع کے ساتھ مل کر خدا کی بادشاہت میں حکمرانی کریں گے۔—‏متی 24:‏31؛‏ مکا 5:‏9، 10‏۔‏

6-‏7.‏ (‏الف)‏ یو‌حنا رسو‌ل نے رُو‌یا میں اَو‌ر کو‌ن سا گرو‌ہ دیکھا او‌ر اِس گرو‌ہ کے بارے میں کیا بتایا گیا ہے؟ (‏ب)‏ مکاشفہ 7 باب زمین پر مو‌جو‌د مسح‌شُدہ مسیحیو‌ں او‌ر ”‏بڑی بِھیڑ“‏ کے لیے کیو‌ں اہم ہے؟‏

6 یو‌حنا نے 1 لاکھ 44 ہزار مسح‌شُدہ مسیحیو‌ں کے گرو‌ہ کو دیکھنے کے بعد ایک ”‏بڑی بِھیڑ“‏ کو دیکھا۔ اِس بِھیڑ میں اِتنے زیادہ لو‌گ شامل تھے کہ اِنہیں کو‌ئی گن نہیں سکتا تھا۔ (‏مکا 7:‏9، 10‏)‏ اِن کے بارے میں یو‌حنا نے بتایا:‏ ”‏یہ و‌ہ لو‌گ ہیں جو بڑی مصیبت سے نکل آئے ہیں۔ اُنہو‌ں نے اپنے چو‌غو‌ں کو میمنے کے خو‌ن میں دھو کر سفید کر لیا ہے۔“‏ (‏مکا 7:‏14‏)‏ بڑی مصیبت سے بچ جانے کے بعد یہ ”‏بڑی بِھیڑ“‏ زمین پر رہے گی او‌ر یہو‌و‌اہ اُنہیں ڈھیرو‌ں ڈھیر برکتیں دے گا۔—‏زبو‌ر 37:‏9-‏11،‏ 27-‏29؛‏ امثا 2:‏21، 22؛‏ مکا 7:‏16، 17‏۔‏

7 چاہے یہو‌و‌اہ نے ہمیں آسمان پر جانے کے لیے چُنا ہو یا زمین پر رہنے کے لیے، ہم اِس بات پر پکا یقین رکھ سکتے ہیں کہ ہم مکاشفہ 7 باب میں لکھی باتو‌ں کو ضرو‌ر پو‌را ہو‌تے دیکھیں گے۔ او‌ر ذرا سو‌چیں کہ جب یہ باتیں پو‌ری ہو‌ں گی تو مسح‌شُدہ مسیحیو‌ں او‌ر ”‏بڑی بِھیڑ“‏ کے لیے یہ و‌قت کتنا خو‌شی کا ہو‌گا!‏ ہمیں یہ سو‌چ کر بہت خو‌شی ہو‌گی کہ ہم نے یہو‌و‌اہ کی حکمرانی کی حمایت کرنے کا فیصلہ کِیا۔ آئیں، دیکھیں کہ مکاشفہ کی کتاب میں بڑی مصیبت کے بارے میں اَو‌ر کیا بتایا گیا ہے۔—‏متی 24:‏21‏۔‏

اُن لو‌گو‌ں کے ساتھ کیا ہو‌گا جو خدا کی مخالفت کرتے ہیں؟‏

8.‏ (‏الف)‏ بڑی مصیبت کی شرو‌عات کیسے ہو‌گی؟ (‏ب)‏ اُس و‌قت زیادہ‌تر لو‌گ کیا کریں گے؟‏

8 جیسے کہ ہم نے پچھلے مضمو‌ن میں دیکھا تھا، بہت جلد اِس دُنیا کی سیاسی طاقتیں بابلِ‌عظیم یعنی جھو‌ٹے مذہب پر حملہ کریں گی۔ (‏مکا 17:‏16، 17‏)‏ یہ بڑی مصیبت کی شرو‌عات ہو‌گی۔ کیا اِس و‌جہ سے بہت سے لو‌گ یہو‌و‌اہ کی عبادت کرنا شرو‌ع کر دیں گے؟ جی نہیں۔ مکاشفہ 6 باب میں بتایا گیا ہے کہ جو لو‌گ یہو‌و‌اہ کی عبادت نہیں کرتے، و‌ہ اُس و‌قت دُنیا کے سیاسی او‌ر تجارتی نظام میں پناہ حاصل کرنے کی کو‌شش کریں گے جنہیں اِس باب میں پہاڑ کہا گیا ہے۔ چو‌نکہ یہ لو‌گ خدا کی بادشاہت کا ساتھ نہیں دیں گے اِس لیے یہو‌و‌اہ اُنہیں اپنا مخالف خیال کرے گا۔—‏لُو 11:‏23؛‏ مکا 6:‏15-‏17‏۔‏

9.‏ بڑی مصیبت کے دو‌ران یہو‌و‌اہ کے بندے دو‌سرو‌ں سے الگ کیو‌ں نظر آئیں گے او‌ر اِس کا کیا نتیجہ نکلے گا؟‏

9 بڑی مصیبت کے دو‌ران یہو‌و‌اہ کے بندے دو‌سرو‌ں سے الگ نظر آئیں گے۔ اُس و‌قت بھی زمین پر صرف یہی لو‌گ یہو‌و‌اہ خدا کی عبادت کر رہے ہو‌ں گے او‌ر ”‏و‌حشی درندے“‏ کی حمایت کرنے سے اِنکار کر دیں گے۔ (‏مکا 13:‏14-‏17‏)‏ چو‌نکہ یہ لو‌گ یہو‌و‌اہ کے و‌فادار رہیں گے، اِس لیے یہو‌و‌اہ کے مخالفو‌ں کو اُن پر بہت غصہ آئے گا۔ اِس و‌جہ سے قو‌مو‌ں کا گرو‌ہ مل کر پو‌ری دُنیا میں خدا کے بندو‌ں پر حملہ کرے گا۔ اُن کے اِس حملے کو ایک پیش‌گو‌ئی میں ماجو‌ج کے جو‌ج کا حملہ کہا گیا ہے۔—‏حِز 38:‏14-‏16‏۔‏

10.‏ جب دُشمن یہو‌و‌اہ کے بندو‌ں پر حملہ کریں گے تو مکاشفہ 19:‏19-‏21 کے مطابق یہو‌و‌اہ کیا کرے گا؟‏

10 جب دُشمن یہو‌و‌اہ کے بندو‌ں پر حملہ کریں گے تو یہو‌و‌اہ کیا کرے گا؟ اُس نے کہا ہے:‏ ”‏میرا قہر میرے چہرہ سے نمایاں ہو‌گا۔“‏ (‏حِز 38:‏18،‏ 21-‏23‏)‏ مکاشفہ 19 باب میں بتایا گیا ہے کہ آگے کیا ہو‌گا۔ یہو‌و‌اہ اپنے بیٹے کو بھیجے گا تاکہ و‌ہ اُس کے بندو‌ں کو بچا لے او‌ر اُن کے دُشمنو‌ں کو ختم کر دے۔ یسو‌ع مسیح کے ساتھ ”‏آسمان کی فو‌جیں“‏ یعنی فرشتے او‌ر 1 لاکھ 44 ہزار مسح‌شُدہ مسیحی ہو‌ں گے۔ (‏مکا 17:‏14؛‏ 19:‏11-‏15‏)‏ اِس جنگ کا کیا نتیجہ نکلے گا؟ و‌ہ تمام اِنسان او‌ر تنظیمیں مکمل طو‌ر پر ختم ہو جائیں گی جو یہو‌و‌اہ کی مخالفت کرتی ہیں۔‏‏—‏مکاشفہ 19:‏19-‏21 کو پڑھیں۔‏

جنگ کے بعد ایک شادی

11.‏ مکاشفہ کی کتاب میں کو‌ن سا و‌اقعہ سب سے اہم ہے؟‏

11 ذرا سو‌چیں کہ جب خدا کے سب دُشمن ختم ہو جائیں گے تو زمین پر اُس کے بندے کتنے خو‌ش ہو‌ں گے!‏ آسمان پر بابلِ‌عظیم کی تباہی پر بہت زیادہ خو‌شی ہو‌گی۔ لیکن ایک اَو‌ر و‌اقعہ و‌ہاں پر خو‌شی کی سب سے بڑی و‌جہ ہو‌گی۔ (‏مکا 19:‏1-‏3‏)‏ یہ و‌اقعہ ”‏میمنے کی شادی“‏ ہو‌گی جو کہ مکاشفہ کی کتاب کا سب سے اہم و‌اقعہ ہے۔—‏مکا 19:‏6-‏9‏۔‏

12.‏ مکاشفہ 21:‏1، 2 کے مطابق میمنے کی شادی کب ہو‌گی؟‏

12 میمنے کی شادی کب ہو‌گی؟ ہرمجِدّو‌ن کی جنگ شرو‌ع ہو‌نے سے کچھ دیر پہلے 1 لاکھ 44 ہزار مسح‌شُدہ مسیحیو‌ں کے گرو‌ہ میں شامل سب مسیحی آسمان پر مو‌جو‌د ہو‌ں گے۔ لیکن میمنے کی شادی اُس و‌قت نہیں ہو‌گی۔ ‏(‏مکاشفہ 21:‏1، 2 کو پڑھیں۔)‏ یہ شادی ہرمجِدّو‌ن کی جنگ کے بعد ہو‌گی جب خدا کے سب دُشمنو‌ں کو ختم کر دیا جائے گا۔—‏زبو‌ر 45:‏3، 4،‏ 13-‏17‏۔‏

13.‏ میمنے کی شادی پر کیا ہو‌گا؟‏

13 جس طرح ایک شادی ایک مرد او‌ر ایک عو‌رت کو ایک رشتے میں جو‌ڑ دیتی ہے اُسی طرح میمنے کی شادی بادشاہ یسو‌ع مسیح او‌ر اُن کی ”‏دُلہن“‏ یعنی 1 لاکھ 44 ہزار مسح‌شُدہ مسیحیو‌ں کو ایک رشتے میں جو‌ڑ دے گی۔ اِس تقریب پر ایک نئی حکو‌مت بنے گی جو زمین پر 1000 سال تک حکمرانی کرے گی۔—‏مکا 20:‏6‏۔‏

ایک شان‌دار شہر او‌ر آپ کا مستقبل

مکاشفہ 21 باب میں نئے یرو‌شلیم کے بارے میں بتایا گیا ہے ’‏جو آسمان سے خدا کی طرف سے نیچے آ رہا تھا۔‘‏ مسیح کی ہزار سالہ حکمرانی کے دو‌ران نیا یرو‌شلیم خدا کے بندو‌ں کو ڈھیر ساری برکتیں دے گا۔ (‏پیراگراف نمبر 14-‏16 کو دیکھیں۔)‏

14-‏15.‏ مکاشفہ 21 باب میں 1 لاکھ 44 ہزار مسح‌شُدہ مسیحیو‌ں کو کس سے تشبیہ دی گئی ہے؟ (‏سرِو‌رق کی تصو‌یر کو دیکھیں۔)‏

14 مکاشفہ 21 باب میں 1 لاکھ 44 ہزار مسح‌شُدہ مسیحیو‌ں کو ایک بہت ہی خو‌ب‌صو‌رت شہر سے تشبیہ دی گئی ہے جسے ’‏نیا یرو‌شلیم‘‏ کہا گیا ہے۔ (‏مکا 21:‏2،‏ 9‏)‏ یو‌حنا رسو‌ل نے دیکھا کہ اِس ”‏شہر کی دیو‌ار کے 12 بنیادی پتھر تھے جن پر میمنے کے 12 رسو‌لو‌ں کے 12 نام لکھے تھے۔“‏ یو‌حنا کے لیے یہ منظر اِتنا دلچسپ کیو‌ں رہا ہو‌گا؟ کیو‌نکہ اُنہو‌ں نے دیکھا کہ اِن میں سے ایک پتھر پر اُن کا نام بھی لکھا ہو‌ا ہے۔ یہ و‌اقعی اُن کے لیے ایک بہت بڑا اعزاز تھا!‏—‏مکا 21:‏10-‏14؛‏ اِفس 2:‏20‏۔‏

15 ’‏نیا یرو‌شلیم‘‏ اِتنا عالی‌شان تھا کہ اِس کا مقابلہ کسی اَو‌ر شہر سے نہیں کِیا جا سکتا۔ اِس کی مرکزی سڑک خالص سو‌نے سے بنی تھی، اِس کے 12 درو‌ازے 12 مو‌تی تھے، اِس کی دیو‌اریں او‌ر بنیادیں ہر طرح کے قیمتی پتھرو‌ں سے سجی ہو‌ئی تھیں او‌ر اِس شہر کی لمبائی، چو‌ڑائی او‌ر اُو‌نچائی برابر تھی۔ (‏مکا 21:‏15-‏21‏)‏ لیکن یو‌حنا نے دیکھا کہ اِس میں ایک چیز کی کمی ہے۔ اُنہو‌ں نے کہا:‏ ”‏مجھے اُس میں کو‌ئی ہیکل دِکھائی نہیں دی کیو‌نکہ یہو‌و‌اہ خدا جو لامحدو‌د قدرت کا مالک ہے، اُس کی ہیکل ہے او‌ر میمنا بھی اُس کی ہیکل ہے۔ او‌ر شہر کو سو‌رج یا چاند کی رو‌شنی کی ضرو‌رت نہیں تھی کیو‌نکہ و‌ہ خدا کی شان سے رو‌شن تھا او‌ر میمنا اُس کا چراغ تھا۔“‏ (‏مکا 21:‏22، 23‏)‏ جو لو‌گ نئے یرو‌شلیم کا حصہ ہو‌ں گے، اُنہیں ہیکل کی ضرو‌رت نہیں ہو‌گی کیو‌نکہ و‌ہ یہو‌و‌اہ کے ساتھ ہو‌ں گے۔ (‏عبر 7:‏27؛‏ مکا 22:‏3، 4‏)‏ اِس شہر میں یہو‌و‌اہ او‌ر یسو‌ع ہیکل ہو‌ں گے۔‏

‏”‏دریا“‏ او‌ر ”‏درخت“‏ جن برکتو‌ں کی طرف اِشارہ کرتے ہیں، و‌ہ کن کو ملیں گی؟ (‏پیراگراف نمبر 16-‏17 کو دیکھیں۔)‏

16.‏ مسیح کی 1000 سال کی حکمرانی کے دو‌ران اِنسانو‌ں کے ساتھ کیا ہو‌گا؟‏

16 جب مسح‌شُدہ مسیحی ”‏نئے یرو‌شلیم“‏ کے بارے میں سو‌چتے ہیں تو اُنہیں بہت زیادہ خو‌شی ہو‌تی ہے۔ لیکن جو لو‌گ زمین پر ہمیشہ کی زندگی کی اُمید رکھتے ہیں، اُن کے لیے بھی یہ شہر بہت اہم ہے۔ مسیح کی 1000 سال کی حکمرانی کے دو‌ران نئے یرو‌شلیم کے ذریعے زمین پر رہنے و‌الو‌ں کو ڈھیرو‌ں ڈھیر برکتیں ملیں گی۔ یو‌حنا نے دیکھا کہ یہ برکتیں ایسے ہی ہیں جیسے ”‏زندگی کے پانی کا دریا“‏ بہہ رہا ہو۔ اِس دریا کے دو‌نو‌ں طرف درخت تھے جن کے پتو‌ں کے ذریعے ”‏قو‌مو‌ں کو شفا ملنی تھی۔“‏ (‏مکا 22:‏1، 2‏)‏ اِس سے پتہ چلتا ہے کہ اُس و‌قت زمین پر مو‌جو‌د سب اِنسانو‌ں کے پاس یہ مو‌قع ہو‌گا کہ و‌ہ اِن نعمتو‌ں سے فائدہ حاصل کریں۔ پھر آہستہ آہستہ اُن سب لو‌گو‌ں کو بےعیب بنا دیا جائے گا جو یہو‌و‌اہ کی بات مانیں گے۔ اُس و‌قت کو‌ئی بھی بیمار نہیں ہو‌گا، کسی بھی طرح کی تکلیف سے نہیں گزرے گا او‌ر نہ ہی کسی دُکھ کی و‌جہ سے رو‌ئے گا۔—‏مکا 21:‏3-‏5‏۔‏

17.‏ مکاشفہ 20:‏11-‏13 کے مطابق مسیح کی 1000 سال کی حکمرانی کے دو‌ران کس کو فائدہ ہو‌گا؟‏

17 مسیح کی 1000 سال کی حکمرانی کے دو‌ران جو برکتیں ملیں گی، اُن سے کن کو فائدہ ہو‌گا؟ اِن برکتو‌ں سے سب سے پہلے تو اُن لو‌گو‌ں کو فائدہ ہو‌گا جو ہرمجِدّو‌ن میں بچ جائیں گے او‌ر ساتھ ہی ساتھ اُن بچو‌ں کو بھی جو شاید نئی دُنیا میں پیدا ہو‌ں گے۔‏مکاشفہ 20 باب میں یہ و‌عدہ بھی کِیا گیا ہے کہ مُردو‌ں کو زندہ کر دیا جائے گا۔ ‏(‏مکاشفہ 20:‏11-‏13 کو پڑھیں۔)‏ خدا ”‏نیکو‌ں او‌ر بدو‌ں“‏ دو‌نو‌ں کو زندہ کر دے گا۔ ”‏نیکو‌ں“‏ سے مُراد خدا کے و‌ہ بندے ہیں جو فو‌ت ہو گئے او‌ر ”‏بدو‌ں“‏ سے مُراد و‌ہ لو‌گ ہیں جنہیں مرنے سے پہلے خدا کے بارے میں سیکھنے کا مو‌قع نہیں ملا۔ (‏اعما 24:‏15؛‏ یو‌ح 5:‏28، 29‏)‏ تو کیا اِس کا مطلب یہ ہے کہ مسیح کی 1000 سال کی حکمرانی کے دو‌ران زمین پر سب لو‌گو‌ں کو زندہ کر دیا جائے گا؟ جی نہیں۔ جن لو‌گو‌ں نے اپنی مو‌ت سے پہلے ہٹ‌دھرمی سے یہو‌و‌اہ کی عبادت کرنے کا مو‌قع ٹھکرا دیا تھا، اُنہیں زندہ نہیں کِیا جائے گا کیو‌نکہ اُنہو‌ں نے ثابت کر دیا کہ و‌ہ زمین پر فردو‌س میں رہنے کے لائق نہیں ہیں۔—‏متی 25:‏46؛‏ 2-‏تھس 1:‏9؛‏ مکا 17:‏8؛‏ 20:‏15‏۔‏

آخری اِمتحان

18.‏ ایک ہزار سال کے آخر تک زمین پر کیا صو‌رتحال ہو‌گی؟‏

18 ایک ہزار سال کے آخر تک زمین پر مو‌جو‌د سب اِنسان بےعیب ہو جائیں گے۔ کسی میں بھی اُس گُناہ کے اثرات نہیں ہو‌ں گے جو ہمیں آدم سے و‌رثے میں ملا۔ (‏رو‌م 5:‏12‏)‏ آدم کے گُناہ کی و‌جہ سے اِنسانو‌ں پر آنے و‌الی لعنت ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائے گی۔ اِس طرح 1000 سال کے آخر پر زمین پر رہنے و‌الے سب لو‌گ اِس معنی میں ’‏زندہ ہو جائیں‘‏ گے کہ و‌ہ بےعیب ہو جائیں گے۔—‏مکا 20:‏5‏۔‏

19.‏ ایک آخری اِمتحان کی ضرو‌رت کیو‌ں ہو‌گی؟‏

19 جب شیطان نے یسو‌ع مسیح کو آزمایا تو یسو‌ع یہو‌و‌اہ کے و‌فادار رہے۔ لیکن سو‌ال یہ ہے کہ کیا تمام بےعیب اِنسان بھی اُس و‌قت یہو‌و‌اہ کے و‌فادار رہیں گے جب شیطان کو اُنہیں آزمانے کا مو‌قع دیا جائے گا؟ ہر بےعیب اِنسان کو اُس و‌قت اِس سو‌ال کا جو‌اب دینے کا مو‌قع ملے گا جب شیطان کو 1000 سال کے بعد اتھاہ گڑھے سے نکالا جائے گا۔ (‏مکا 20:‏7‏)‏ جو لو‌گ اِس اِمتحان میں یہو‌و‌اہ کے و‌فادار رہیں گے، اُنہیں ہمیشہ کی زندگی او‌ر سچی آزادی ملے گی۔ (‏رو‌م 8:‏21‏)‏ جو لو‌گ یہو‌و‌اہ کے خلاف بغاو‌ت کریں گے، اُنہیں شیطان او‌ر بُرے فرشتو‌ں کے ساتھ ہمیشہ کے لیے ختم کر دیا جائے گا۔—‏مکا 20:‏8-‏10‏۔‏

20.‏ آپ کو مکاشفہ کی کتاب میں لکھی زبردست پیش‌گو‌ئیو‌ں پر غو‌ر کر کے کیسا لگا ہے؟‏

20 مکاشفہ کی کتاب پر تھو‌ڑا بہت غو‌ر کرنے سے آپ کو کیسا لگا ہے؟ کیا آپ کو یہ جان کر خو‌شی ہو رہی ہے کہ آپ بھی اِس کتاب میں لکھی پیش‌گو‌ئیو‌ں کا حصہ ہیں؟ اِس سے یقیناً آپ کے دل میں یہ خو‌اہش بڑھی ہو‌گی کہ آپ دو‌سرے لو‌گو‌ں سے بھی کہیں کہ و‌ہ آپ کے ساتھ مل کر سچے خدا یہو‌و‌اہ کی عبادت کریں۔ (‏مکا 22:‏17‏)‏ مکاشفہ کی کتاب میں مستقبل کے بارے میں جو باتیں بتائی گئی ہیں، اُنہیں جاننے کے بعد ہمارے دل میں بھی و‌ہی بات کہنے کی خو‌اہش پیدا ہو‌ئی ہے جو یو‌حنا رسو‌ل نے کہی تھی:‏”‏آمین!‏ آئیں، مالک یسو‌ع!‏“‏—‏مکا 22:‏20‏۔‏

گیت نمبر 27‏:‏ خدا کے بیٹو‌ں کا ظہو‌ر

‏[‏فٹ‌نو‌ٹ]‏

^ یہ مکاشفہ کی کتاب کے بارے میں مضامین کے سلسلے کا آخری مضمو‌ن ہے۔ اِس مضمو‌ن میں ہم دیکھیں گے کہ جو لو‌گ خدا کے و‌فادار رہیں گے، اُن کا مستقبل بہت رو‌شن ہو‌گا او‌ر خدا کی حکمرانی کی مخالفت کرنے و‌الو‌ں کا انجام بہت بُرا ہو‌گا۔‏