مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

مطالعے کا مضمون نمبر 20

گیت نمبر 67‏:‏ ”‏خدا کے کلام کی مُنادی کریں“‏

محبت کی وجہ سے مُنادی کرتے رہیں!‏

محبت کی وجہ سے مُنادی کرتے رہیں!‏

‏”‏دُنیا کے خاتمے سے پہلے سب قوموں میں خوش‌خبری کی مُنادی کی جائے گی۔“‏‏—‏مر 13:‏10‏۔‏

غور کریں کہ ‏.‏ ‏.‏ ‏.‏

محبت کی خوبی ہمارے دل میں جوش اور لگن سے مُنادی کرنے کا جذبہ کیسے پیدا کر سکتی ہے۔‏

1.‏ ہم نے 2023ء کے سالانہ اِجلاس سے کیا سیکھا تھا؟‏

 سن 2023ء کے سالانہ اِجلاس a پر ہمیں اپنے کچھ عقیدوں کے بارے میں بہت ہی دلچسپ نئی وضاحتیں ملیں اور ہم نے مُنادی کے حوالے سے ایسے اِعلان سنے جن کی وجہ سے ہم بہت خوش ہوئے۔ مثال کے طور پر اِس اِجلاس میں ہمیں بتایا گیا کہ کچھ لوگوں کو بابلِ‌عظیم کے تباہ ہونے کے بعد بھی یہوواہ کی حمایت کرنے کا موقع دیا جائے گا۔ اِس کے علاوہ ہمیں یہ بھی بتایا گیا کہ نومبر 2023ء سے مبشروں کو مُنادی کی رپورٹ میں سب کچھ بتانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ کیا اِس تبدیلی کی وجہ سے اب مُنادی کی اہمیت کم ہو گئی ہے؟ ایسا بالکل نہیں ہے۔‏

2.‏ جیسے جیسے دن گزرتے جا رہے ہیں، مُنادی کرنا اَور بھی ضروری کیوں ہوتا جا رہا ہے؟ (‏مرقس 13:‏10‏)‏

2 جیسے جیسے دن گزرتے جا رہے ہیں، ہمارے لیے مُنادی کرنا پہلے سے بھی زیادہ ضروری ہو گیا ہے۔ اِس کی کیا وجہ ہے؟ کیونکہ وقت ہاتھ سے نکل رہا ہے اور بہت جلد خاتمہ آنے والا ہے۔ غور کریں کہ یسوع مسیح نے آخری زمانے میں مُنادی کرنے کے حوالے سے کیا پیش‌گوئی کی تھی۔ ‏(‏مرقس 13:‏10 کو پڑھیں۔)‏ متی کی اِنجیل میں بھی یسوع مسیح نے کہا کہ بادشاہت کی خوش‌خبری کی مُنادی ساری دُنیا میں کی جائے گی۔ ‏”‏پھر خاتمہ آئے گا۔“‏ (‏متی 24:‏14‏)‏ اِصطلا‌ح ”‏خاتمہ“‏ کا مطلب شیطان کی دُنیا کا مکمل خاتمہ ہے۔ یہوواہ خدا نے اُن واقعات کے لیے ”‏دن یا گھنٹے“‏ مقرر کر لیے ہیں جو جلد ہونے والے ہیں۔ (‏متی 24:‏36؛‏ 25:‏13؛‏ اعما 1:‏7‏)‏ ہر گزرتے دن پر ہم خاتمے کے اَور قریب ہوتے جا رہے ہیں۔ (‏روم 13:‏11‏)‏ لیکن جب تک دُنیا کا خاتمہ نہیں آ جاتا ہمیں لگن سے مُنادی کرنی ہوگی۔‏

3.‏ کون سی چیز ہمارے دل میں مُنادی کرنے کا جذبہ پیدا کرتی ہے؟‏

3 مُنادی کے حوالے سے ہمیں اِس سوال پر گہرائی سے سوچنا چاہیے:‏ ”‏ہم خوش‌خبری کی مُنادی کیوں کرتے ہیں؟“‏ سادہ لفظوں میں کہیں تو محبت کی وجہ سے۔ جب ہم مُنادی کرتے ہیں تو ہم ثابت کرتے ہیں کہ ہم سچائی سے محبت کرتے ہیں، لوگوں سے محبت کرتے ہیں اور سب سے بڑھ کر یہوواہ اور اُس کے نام سے محبت کرتے ہیں۔ آئیے ایک ایک کر کے اِن تینوں وجوہات پر بات کرتے ہیں۔‏

ہم سچائی سے محبت کرنے کی وجہ سے مُنادی کرتے ہیں

4.‏ جب ہم کوئی خوش‌خبری سنتے ہیں تو ہم کیا کرتے ہیں؟‏

4 ذرا سوچیں کہ جب آپ کوئی خوشی کی خبر سنتے ہیں تو آپ کیا کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر شاید آپ کے کسی رشتے‌دار کے ہاں بچہ پیدا ہوا ہے یا آپ کو نوکری مل گئی ہے جس کی آپ کو بہت ضرورت تھی۔ بے‌شک آپ اپنے گھر والوں اور دوستوں کو بھی یہ خوشی کی خبر سنائیں گے۔ کیا آپ نے اُس وقت بھی ایسا ہی کِیا تھا جب آپ نے اِس دُنیا کی سب سے بڑی خوش‌خبری سنی یعنی خدا کی بادشاہت کی خوش‌خبری؟‏

5.‏ جب آپ نے پہلی بار خدا کے کلام سے سچائی سنی تو آپ کو کیسا لگا تھا؟ (‏تصویروں کو بھی دیکھیں۔)‏

5 یاد کریں کہ جب آپ نے پہلی بار خدا کے کلام سے سچائی سنی تھی تو آپ کو کیسا لگا تھا۔ آپ نے سیکھا تھا کہ آپ کا آسمانی باپ آپ سے بہت پیار کرتا ہے اور چاہتا ہے کہ آپ اُس کے خاندان کا حصہ بنیں۔ اُس نے آپ سے وعدہ کِیا ہے کہ وہ دُکھ اور تکلیف کو ہمیشہ کے لیے ختم کر دے گا۔ اِس کے علاوہ اُس نے آپ کو یہ اُمید بھی دی ہے کہ آپ نئی دُنیا میں اپنے اُن عزیزوں سے دوبارہ ملیں جو فوت ہو گئے ہیں۔ آپ نے اِن سچائیوں کے علاوہ اَور بھی بہت سی بیش‌قیمت سچائیاں سیکھیں۔ (‏مر 10:‏29، 30؛‏ یوح 5:‏28، 29؛‏ روم 8:‏38، 39؛‏ مُکا 21:‏3، 4‏)‏ اِن سچائیوں نے آپ کا دل چُھو لیا تھا۔ (‏لُو 24:‏32‏)‏ آپ اِن سے اِتنی زیادہ محبت کرنے لگے کہ آپ اِنہیں دوسروں کو بھی بتانے لگے۔—‏یرمیاہ 20:‏9 پر غور کریں۔‏

جب ہم نے پہلی بار بائبل سے خوش‌خبری سنی تھی تو ہم یہ بیش‌قیمت سچائیاں دوسروں کو بھی بتانے لگے۔ (‏پیراگراف نمبر 5 کو دیکھیں۔)‏


6.‏ آپ نے بھائی ارنسٹ اور بہن روزا سے کیا سیکھا ہے؟‏

6 ذرا ارنسٹ b نام کے ایک بھائی کی مثال پر غور کریں۔ بھائی ارنسٹ اُس وقت تقریباً دس سال کے تھے جب اُن کے ابو فوت ہو گئے۔ اُنہوں نے بتایا کہ وہ یہ سوچا کرتے تھے:‏ ”‏کیا[‏ابو]‏آسمان پر چلے گئے ہیں؟ یا کیا وہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ختم ہو گئے ہیں؟ مجھے اُس وقت ابو کی بڑی یاد آتی تھی جب مَیں دوسرے بچوں کو اُن کے ابو کے ساتھ دیکھتا تھا۔“‏ بہت سالوں تک تو بھائی ارنسٹ تقریباً ہر روز ہی اپنے ابو کی قبر پر جایا کرتے تھے اور وہاں گُھٹنوں کے بل بیٹھ کر یہ دُعا کرتے تھے:‏ ”‏اَے خدا!‏ مجھے بتا دے کہ میرے ابو کہاں ہیں؟“‏ جب بھائی ارنسٹ کے ابو کو فوت ہوئے تقریباً 17 سال ہو گئے تو ایک یہوواہ کے گواہ نے اُنہیں بائبل کورس کرنے کی دعوت دی جسے بھائی ارنسٹ نے فوراً قبول کر لیا۔ اُنہیں بائبل سے یہ سچائی جان کر بہت تسلی ملی کہ مُردے گہری نیند سو رہے ہیں اور وہ کچھ بھی نہیں جانتے اور خدا نے وعدہ کِیا ہے کہ وہ بہت جلد مُردوں کو زندہ کر دے گا۔ (‏واعظ 9:‏5،‏ 10؛‏ اعما 24:‏15‏)‏ بائبل کورس کرنے سے بھائی ارنسٹ کو اپنے اُن سوالوں کے جواب بھی مل گئے جن کی وجہ سے وہ کافی عرصے سے پریشان تھے۔ جو کچھ وہ بائبل سے سیکھ رہے تھے، اُس کی وجہ سے وہ بہت خوش تھے۔ بھائی ارنسٹ کی بیوی روزا بھی بائبل کورس کرنے لگیں اور اُن کے دل میں بھی بادشاہت کے پیغام کے لیے محبت بڑھنے لگی۔ 1978ء میں اُن دونوں نے یہوواہ کے گواہوں کے طور پر بپتسمہ لے لیا۔ وہ دونوں ہی بڑے جوش سے اپنے گھر والوں، دوستوں اور دوسروں کو پاک کلام کی بیش‌قیمت سچائیاں بتاتے ہیں۔ بھائی ارنسٹ اور بہن روزا کی کوششوں کی وجہ سے 70 سے بھی زیادہ لوگوں نے اپنی زندگی یہوواہ کے لیے وقف کی اور بپتسمہ لیا۔‏

7.‏ جب پاک کلام کی سچائیاں ہمارے دل میں جڑ پکڑتی ہیں تو کیا ہوتا ہے؟ (‏لُوقا 6:‏45‏)‏

7 بے‌شک جب ہمارے دل میں پاک کلام کی سچائیوں کے لیے محبت گہری ہوتی جاتی ہے تو ہم اِسے دوسروں کو بتائے بغیر نہیں رہ سکتے۔ ‏(‏لُوقا 6:‏45 کو پڑھیں۔)‏ ہم بھی پہلی صدی عیسوی میں رہنے والے یسوع مسیح کے شاگردوں کی طرح محسوس کرتے ہیں جنہوں نے کہا:‏ ”‏ہم اُن باتوں کے بارے میں چپ نہیں رہ سکتے جو ہم نے دیکھی اور سنی ہیں۔“‏ (‏اعما 4:‏20‏)‏ ہم پاک کلام کی سچائیوں سے اِتنی محبت کرتے ہیں کہ ہم اِسے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو بتانا چاہتے ہیں۔‏

ہم لوگوں سے محبت کرنے کی وجہ سے مُنادی کرتے ہیں

8.‏ کس بات کی وجہ سے ہمارے دل میں دوسروں کو خوش‌خبری سنانے کی خواہش بڑھتی ہے؟ (‏بکس ‏”‏ محبت دِکھائیں—‏شاگرد بنائیں‏“‏ کو دیکھیں۔)‏ (‏تصویر کو بھی دیکھیں۔)‏

8 یہوواہ اور اُس کے بیٹے کی طرح ہم بھی لوگوں سے بہت محبت کرتے ہیں۔ (‏اَمثا 8:‏31؛‏ یوح 3:‏16‏)‏ ہمارے دل میں اُن لوگوں کے لیے بہت زیادہ ہمدردی ہے جو ’‏کسی اُمید کے بغیر دُنیا میں رہ رہے ہیں اور خدا کو نہیں جانتے۔‘‏ (‏اِفِس 2:‏12‏)‏ ایک طرح سے یہ لوگ مشکلوں کے سمندر میں ڈوب رہے ہیں اور ہمارے پاس وہ لائف جیکٹ ہے یعنی بادشاہت کی خوش‌خبری ہے جس کی اُنہیں بہت زیادہ ضرورت ہے۔ ہمارے دل میں لوگوں کے لیے جو محبت اور ہمدردی ہے، اُس کی وجہ سے ہم اُن تک بادشاہت کی خوش‌خبری پہنچانے کی پوری کوشش کرتے ہیں۔ اِس بیش‌قیمت پیغام کی وجہ سے اُن کے دل اُمید سے بھر سکتے ہیں، وہ اب بھی ایک اچھی زندگی گزار سکتے ہیں اور نئی دُنیا میں ”‏حقیقی زندگی“‏ یعنی ہمیشہ کی زندگی پانے کی اُمید رکھ سکتے ہیں۔—‏1-‏تیم 6:‏19‏۔‏

ہمارے دل میں لوگوں کے لیے اِتنی زیادہ محبت اور ہمدردی ہے کہ ہم اُنہیں خوش‌خبری سنانے کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔ (‏پیراگراف نمبر 8 کو دیکھیں۔)‏


9.‏ ہم مستقبل کے بارے میں لوگوں کو کس بات سے آگاہ کرتے ہیں اور کیوں؟ (‏حِزقی‌ایل 33:‏7، 8‏)‏

9 لوگوں سے محبت کرنے کی وجہ سے ہم اُنہیں اُس تباہی کے بارے میں بھی آگاہ کرتے ہیں جو اِس دُنیا پر بہت جلد آنے والی ہے۔ ‏(‏حِزقی‌ایل 33:‏7، 8 کو پڑھیں۔)‏ ہمیں اُن لوگوں اور اپنے اُن رشتے‌داروں کی بہت فکر ہے جو ابھی یہوواہ کی عبادت نہیں کر رہے۔ کئی لوگوں کو تو اِس بات کی خبر بھی نہیں ہے کہ بہت جلد ایک ’‏ایسی بڑی مصیبت آنے والی ہے جو دُنیا کے شروع سے لے کر اب تک نہیں آئی اور نہ ہی دوبارہ کبھی آئے گی۔‘‏ (‏متی 24:‏21‏)‏ ہم اُنہیں بتانا چاہتے ہیں کہ عدالت کے اِس وقت کے دوران کیا کچھ ہوگا۔ سب سے پہلے تو جھوٹے مذہب کو تباہ کر دیا جائے گا۔ اِس کے بعد ہرمجِدّون کی جنگ پر خدا شیطان کی باقی دُنیا کو ہلاک کر دے گا۔ (‏مُکا 16:‏14،‏ 16؛‏ 17:‏16، 17؛‏ 19:‏11،‏ 19، 20‏)‏ ہماری دُعا ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگ اِس آگاہی پر دھیان دیں اور ہمارے ساتھ مل کر یہوواہ کی عبادت کرنے کا فیصلہ کریں۔ لیکن ہم اُن لوگوں اور اپنے اُن رشتے‌داروں کے بارے میں کیا کہہ سکتے ہیں جو ابھی اِس آگاہی کو سننے سے اِنکار کر دیتے ہیں؟‏

10.‏ یہ کیوں ضروری ہے کہ ہم لوگوں کو اِس بات سے آگاہ کرتے رہیں کہ بہت جلد کیا ہونے والا ہے؟‏

10 جیسا کہ ہم نے پچھلے مضمون میں دیکھا تھا، ہو سکتا ہے کہ یہ یہوواہ کی مرضی ہو کہ وہ اُن لوگوں کو بچا لے جو بابلِ‌عظیم کی تباہی کو دیکھ کر اُس پر ایمان ظاہر کرنے لگیں گے۔ اگر ایسا ہوگا تو یہ اَور بھی ضروری ہو گیا ہے کہ ہم ابھی لوگوں کو اِس تباہی کے بارے میں آگاہ کریں۔ ذرا سوچیں:‏ جو کچھ ہم ابھی اُنہیں بتائیں گے، وہی اُنہیں اُس وقت یاد آئے گا جب وہ اِسے ہوتا ہوا دیکھیں گے۔‏ (‏حِزقی‌ایل 33:‏33 پر غور کریں۔)‏ شاید تب اُن آگاہیوں کو یاد کر کے اُن کے دل میں یہوواہ کی عبادت کرنے کی خواہش پیدا ہو، اِس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے۔ یاد کریں کہ پہلی صدی عیسوی میں فِلپّی میں رہنے والا حوالدار تبھی یسوع پر ایمان لایا جب اُس نے یہوواہ کی طرف سے ایک بہت ”‏بڑا زلزلہ“‏ آتے دیکھا۔ اِسی طرح جو لوگ ابھی آگاہیوں کو نہیں سنتے، اُن میں سے شاید کچھ لوگ تبھی یہوواہ پر ایمان لائیں جب وہ بابلِ‌عظیم کو تباہ ہوتے ہوئے دیکھیں گے۔—‏اعما 16:‏25-‏34‏۔‏

ہم یہوواہ اور اُس کے نام سے محبت کرنے کی وجہ سے مُنادی کرتے ہیں

11.‏ ہم یہوواہ کو عظمت، عزت اور اپنی طاقت کیسے دیتے ہیں؟ (‏مُکاشفہ 4:‏11‏)‏ (‏تصویروں کو بھی دیکھیں۔)‏

11 مُنادی کرنے کی سب سے اہم وجہ یہ ہے کہ ہم یہوواہ خدا سے اور اُس کے نام سے محبت کرتے ہیں۔ ہم مُنادی کرنے کو یہوواہ کی عظمت اور بڑائی کرنے کا موقع خیال کرتے ہیں۔ ‏(‏مُکاشفہ 4:‏11 کو پڑھیں۔)‏ ہم دل سے اِس بات کی حمایت کرتے ہیں کہ یہوواہ اِس بات کا حق‌دار ہے کہ اُس کے بندے اُسے عظمت، عزت اور اپنی طاقت دیں۔ جب ہم لوگوں کو اِس بات کے واضح ثبوت دیتے ہیں کہ یہوواہ نے ”‏سب چیزیں بنائی ہیں“‏ اور ہماری زندگی اُسی کی دین ہے تو ہم اُسے عظمت اور عزت دے رہے ہوتے ہیں۔ اور جب ہم اپنے حالات کے مطابق جی جان سے مُنادی کرتے وقت اپنا وقت، توانائی اور پیسہ اِستعمال کرتے ہیں تو ہم یہوواہ کو اپنی طاقت دے رہے ہوتے ہیں۔ (‏متی 6:‏33؛‏ لُو 13:‏24؛‏ کُل 3:‏23‏)‏ دوسرے لفظوں میں کہیں تو ہم اپنے خدا سے اِتنی محبت کرتے ہیں کہ ہمیں لوگوں کو اُس کے بارے میں بتانا بہت اچھا لگتا ہے۔ ہمارا دل ہمیں مجبور کرتا ہے کہ ہم دوسروں کو بتائیں کہ ہمارے خدا کا نام کیا ہے اور وہ کیسا خدا ہے۔ ہمارا دل ہمیں ایسا کرنے پر کیوں مجبور کرتا ہے؟‏

جب ہم اپنے حالات کے مطابق جی جان سے مُنادی کرتے وقت اپنا وقت، توانائی اور پیسہ اِستعمال کرتے ہیں تو ہم یہوواہ کو اپنی طاقت دے رہے ہوتے ہیں۔ (‏پیراگراف نمبر 11 کو دیکھیں۔)‏


12.‏ ہم مُنادی کرتے وقت یہوواہ کے نام کو پاک کیسے مانتے ہیں؟‏

12 یہوواہ سے محبت ہمیں مجبور کرتی ہے کہ ہم اُس کے نام کو پاک ثابت کریں۔ (‏متی 6:‏9‏)‏ شیطان نے یہوواہ کے نام کو بدنام کرنے کے لیے بہت جھوٹ پھیلائے ہیں اور ہم اِن کا پردہ فاش کرنا چاہتے ہیں۔ (‏پید 3:‏1-‏5؛‏ ایو 2:‏4؛‏ یوح 8:‏44‏)‏ مُنادی کرتے وقت ہماری دلی خواہش ہوتی ہے کہ ہم خدا کے نام کا دِفاع کریں اور اُن لوگوں کو اُس کے بارے میں سچائی بتائیں جو اِسے سننا چاہتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ سبھی لوگ یہ جان جائیں کہ یہوواہ کی سب سے اہم خوبی محبت ہے؛ اُس کی حکمرانی کرنے کا طریقہ بالکل صحیح ہے اور وہ اِنصاف سے ایسا کرتا ہے اور اُس کی بادشاہت بہت جلد تمام مصیبتوں کو ختم کر دے گی، زمین پر امن قائم کرے گی اور اِنسانوں کی زندگی خوشیوں سے بھر دے گی۔ (‏زبور 37:‏10، 11،‏ 29؛‏ 1-‏یوح 4:‏8‏)‏ جب ہم لوگوں کو یہوواہ کے بارے میں یہ ساری سچائیاں بتاتے ہیں تو ہم اُس کے نام کو پاک ثابت کر رہے ہوتے ہیں۔ ہمیں اِس بات سے بھی خوشی ملتی ہے کہ ہم جس نام سے کہلائے جاتے ہیں، ہم اُس پر پورا اُتر رہے ہیں۔ وہ کیسے؟‏

13.‏ ہم یہوواہ کا گواہ کہلانے پر فخر کیوں محسوس کرتے ہیں؟ (‏یسعیاہ 43:‏10-‏12‏)‏

13 یہوواہ نے ہمیں اپنا ”‏گواہ“‏ کہا ہے۔ ‏(‏یسعیاہ 43:‏10-‏12 کو پڑھیں۔)‏ کچھ سال پہلے گورننگ باڈی کی طرف سے ایک خط میں لکھا تھا:‏ ”‏کسی بھی شخص کے لیے اِس سے بڑے اعزاز کی بات اَور کوئی نہیں ہو سکتی کہ وہ یہوواہ کا ایک گواہ کہلائے۔“‏ ہم ایسا کیوں کہہ سکتے ہیں؟ اِس سلسلے میں ذرا اِس مثال پر غور کریں:‏ فرض کریں کہ ایک شخص آپ پر کوئی غلط کام کرنے کا اِلزام لگاتا ہے۔ آپ کو ایک ایسے گواہ کی ضرورت ہے جو یہ ثابت کرے کہ آپ پر جھوٹا اِلزام لگایا گیا ہے، آپ ایک نیک نام شخص ہیں اور کبھی ویسا غلط کام کر ہی نہیں سکتے۔ آپ کس شخص کو گواہی دینے کے لیے چُنیں گے؟ بے‌شک ایک ایسے شخص کو جسے آپ اچھی طرح سے جانتے ہیں، جس پر آپ بھروسا کرتے ہیں اور جس نے ایک اچھا نام کمایا ہوا ہے۔ آپ اِس لیے ایسے شخص کو چُنیں گے تاکہ دوسرے بھی اُس پر یقین کر سکیں۔ تو یہوواہ نے ہمیں اپنے گواہ کے طور پر چُننے سے یہ ثابت کِیا ہے کہ وہ ہمیں اچھی طرح سے جانتا ہے، ہم پر بھروسا کرتا ہے اور چاہتا ہے کہ ہم اُس کے بارے میں یہ گواہی دیں کہ صرف وہی سچا خدا ہے۔ ہم یہوواہ کا گواہ کہلانے کو اِتنا بڑا اعزاز خیال کرتے ہیں کہ ہم یہوواہ کے بارے میں پھیلائے جھوٹ کا پردہ فاش کرنے اور دوسروں کو اُس کے نام کے بارے میں بتانے کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔ ایسا کرنے سے ہم اُس نام پر پورا اُتر رہے ہوتے ہیں جس سے ہم کہلائے جاتے ہیں اور جس پر ہمیں فخر ہے یعنی یہوواہ کے گواہ۔—‏زبور 83:‏18؛‏ روم 10:‏13-‏15‏۔‏

ہم خاتمے کے آنے تک مُنادی کرتے رہیں گے

14.‏ مستقبل میں کون سی زبردست باتیں ہونے والی ہیں؟‏

14 مستقبل میں ہم بہت سی زبردست باتیں دیکھنے والے ہیں!‏ ہمیں اُمید ہے کہ بڑی مصیبت کے شروع ہونے سے پہلے یہوواہ کی مدد سے اَور بھی بہت سے لوگ پاک کلام کی سچائیوں کو قبول کر لیں گے۔ اِس کے علاوہ ہم یہ جان کر بھی بہت خوش ہیں کہ اِس بات کا اِمکان ہے کہ جب اِنسانی تاریخ کا سب سے تاریک دَور چل رہا ہوگا یعنی بڑی مصیبت کا وقت تو شاید اَور بھی بہت سے لوگ شیطان کی دُنیا سے نکل کر ہمارے ساتھ مل کر یہوواہ کی عبادت کرنے لگیں گے۔—‏اعما 13:‏48‏۔‏

15-‏16.‏ ہم کیا کرتے رہیں گے اور ہم کب تک ایسا کرتے رہیں گے؟‏

15 جب تک بُری دُنیا کا خاتمہ نہیں آ جاتا، ہمیں ایک کام کرتے رہنے ہوگا۔ ایک ایسا کام جو پھر کبھی نہیں کِیا جائے گا۔ یہ کام پوری زمین پر بادشاہت کی خوش‌خبری کی مُنادی کرنا ہے۔ اِسی دوران ہمیں لوگوں کو اِس دُنیا پر آنے والی تباہی سے بھی آگاہ کرتے رہنا ہوگا۔ لوگوں کو پتہ ہونا چاہیے کہ بہت جلد اِس بُری دُنیا کے ساتھ کیا ہونے والا ہے۔ پھر جب عدالت کا دن آئے گا تو لوگوں کو پتہ ہوگا کہ ہم اُنہیں جو پیغام سنا رہے تھے، وہ یہوواہ کی طرف سے تھا۔—‏حِز 38:‏23‏۔‏

16 تو پھر ہمیں کیا کرنے کا عزم کرنا چاہیے؟ ہمیں سچائی سے، لوگوں سے اور سب سے بڑھ کر یہوواہ خدا اور اُس کے نام سے محبت کرنے کی وجہ سے دل‌وجان سے مُنادی کرتے رہنا ہوگی۔ کب تک؟ تب تک جب تک یہوواہ یہ نہیں کہہ دیتا:‏ ”‏بس!‏“‏

گیت نمبر 54‏:‏ ”‏راہ یہی ہے“‏

a سالانہ اِجلاس 7 اکتوبر 2023ء کو ہوا تھا۔ یہ اِجلاس امریکہ کی ریاست نیو یارک کے شہر نیو برگ میں یہوواہ کے گواہوں کے ایک اِجتماع کے ہال میں کِیا گیا۔ پورا پروگرام بعد میں جے‌ڈبلیو براڈکاسٹنگ میں دِکھایا گیا۔ پہلا حصہ نومبر 2023ء کی براڈکاسٹنگ میں اور دوسرا حصہ جنوری 2024ء کی براڈکاسٹنگ میں دِکھایا گیا۔‏