صبر سے یہوواہ کا اِنتظار کرنے سے خوشی حاصل کریں
کیا آپ اُس وقت کا اِنتظار کر رہے ہیں جب یہوواہ ہر طرح کی بُرائی کو ختم کر دے گا اور سب چیزوں کو نیا بنا دے گا؟ (مُکا 21:1-5) بےشک ہم سب اُس وقت کا شدت سے اِنتظار کر رہے ہیں۔ لیکن صبر سے یہوواہ کے وقت کا اِنتظار کرنا ہمیشہ آسان نہیں ہوتا، خاص طور پر اُس وقت جب ہم مشکلوں کا سامنا کر رہے ہوتے ہیں۔ اور اِس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ اُمید پوری ہونے میں دیر ہو تو دل بیمار ہو جاتا ہے۔ —اَمثا 13:12۔
لیکن پھر بھی یہوواہ چاہتا ہے کہ ہم صبر سے اُس کے طے کیے ہوئے وقت کا اِنتظار کریں۔ وہ ایسا کیوں چاہتا ہے اور کیا چیز ہماری مدد کر سکتی ہے تاکہ ہم یہوواہ کے وقت کا اِنتظار کرتے ہوئے خوش رہیں؟
یہوواہ کیوں چاہتا ہے کہ ہم صبر سے اُس کے وقت کا اِنتظار کریں؟
بائبل میں لکھا ہے: ”[یہوواہ]تُم پر مہربانی کرنے کے لئے اِنتظار کرے گا اور تُم پر رحم کرنے کے لئے بلند ہوگا کیونکہ[یہوواہ]عادل خدا ہے۔ مبارک ہیں وہ سب جو اُس کا اِنتظار کرتے ہیں۔“ (یسع 30:18) یسعیاہ نبی کے یہ الفاظ اصل میں اُن یہودیوں کے لیے تھے جو بُرے کام کر رہے تھے۔ (یسع 30:1) لیکن اُن یہودیوں میں سے کچھ لوگ یہوواہ کے وفادار تھے اور اِن الفاظ سے اُنہیں اُمید ملی۔ اِن الفاظ سے آج بھی یہوواہ کے بندوں کو اُمید ملتی ہے۔
یہوواہ صبر سے اِنتظار کر رہا ہے اِس لیے ہمیں بھی صبر سے اِنتظار کرنا چاہیے۔ یہوواہ نے ایک وقت طے کِیا ہوا ہے جب وہ اِس بُری دُنیا کو ختم کر دے گا اور وہ خود بھی اُس دن اور گھنٹے کا اِنتظار کر رہا ہے۔ (متی 24:36) اُس وقت یہ ثابت ہو جائے گا کہ شیطان نے یہوواہ اور اُس کی عبادت کرنے والوں پر جو اِلزام لگائے ہیں، وہ جھوٹے ہیں۔ پھر یہوواہ شیطان کو ختم کر دے گا اور اُن لوگوں کو بھی جو اُس کا ساتھ دیں گے۔ لیکن وہ ہم پر ”رحم کرے گا۔“
مگر جب تک وہ وقت نہیں آتا شاید یہوواہ ہماری سب مشکلیں ختم تو نہ کرے لیکن اُس نے ہمیں یقین دِلایا ہے کہ ہم اُس کے وقت کا اِنتظار کرتے ہوئے بھی خوش رہ سکتے ہیں۔جیسا کہ یسعیاہ نے بتایا تھا، ہم کسی اچھی چیز کے ہونے کا اِنتظار یا اُمید کرتے ہوئے بھی خوش رہ سکتے ہیں۔ (یسع 30:18) a ہمیں یہ خوشی کیسے مل سکتی ہے؟ اِس سلسلے میں چار چیزیں ہماری مدد کر سکتی ہیں۔
یہوواہ کے وقت کا اِنتظار کرتے ہوئے ہم خوش کیسے رہ سکتے ہیں؟
اپنی زندگی میں ہونے والی اچھی چیزوں پر اپنا دھیان رکھیں۔ بادشاہ داؤد نے اپنی پوری زندگی بہت بُرائی دیکھی تھی۔ (زبور 37:35) لیکن پھر بھی اُنہوں نے کہا: ”[یہوواہ]میں مطمئن رہ اور صبر سے اُس کی آس رکھ۔ اُس آدمی کے سبب سے جو اپنی راہ میں کامیاب ہوتا اور بُرے منصوبوں کو انجام دیتا ہے بیزار نہ ہو۔“ (زبور 37:7) داؤد نے خود بھی اپنی اِس بات پر عمل کِیا اور اپنا دھیان یہوواہ کے اُن وعدوں پر رکھا جو اُس نے اُن سے کیے تھے۔ داؤد اُن کاموں کے لیے بھی یہوواہ کے بہت شکرگزار تھے جو اُس نے اُن کے لیے کیے تھے۔ (زبور 40:5) اگر ہم بھی اپنی مشکلوں پر نہیں بلکہ اپنی زندگی میں ہونے والی اچھی چیزوں پر اپنا دھیان رکھیں گے تو ہمارے لیے یہوواہ کے وقت کا اِنتظار کرنا آسان ہوگا۔
یہوواہ کی بڑائی کرنے میں مصروف رہیں۔ زبور 71 کو شاید داؤد نے لکھا تھا۔ اِس زبور میں اُنہوں نے یہوواہ سے کہا: ”مَیں ہمیشہ اُمید رکھوں گا اور تیری تعریف اَور بھی زیادہ کِیا کروں گا۔“ (زبور 71:14) داؤد نے یہوواہ کی تعریف یا بڑائی کیسے کی؟ اُنہوں نے دوسروں سے یہوواہ کے بارے میں بات کی اور یہوواہ کی حمد کی۔ (زبور 71:16، 23) داؤد کی طرح ہمیں بھی یہوواہ کے وقت کا اِنتظار کرتے ہوئے خوشی مل سکتی ہے۔ یہوواہ کی بڑائی کرنے کے لیے ہم لوگوں میں مُنادی کرتے ہیں، اپنے گھر والوں اور دوستوں سے یہوواہ کے بارے میں بات کرتے ہیں اور گیت گاتے ہیں۔ اگلی بار جب آپ عبادت کے دوران گیت گائیں گے تو اِن گیتوں کے بول پر بھی دھیان دیں اور دیکھیں کہ آپ کو اِن سے خوشی کیسے ملتی ہے۔
اپنے بہن بھائیوں کے ساتھ وقت گزاریں تاکہ آپ کا حوصلہ بڑھے۔ جب داؤد مشکلوں کا سامنا کر رہے تھے تو اُنہوں نے یہوواہ سے کہا: ”مَیں تیرے وفادار بندوں کی موجودگی میں ظاہر کروں گا کہ مَیں نے تیرے نام سے اُمید لگائی ہے۔“ (زبور 52:9، ترجمہ نئی دُنیا) ہمیں بھی اپنے ہمایمانوں سے بہت حوصلہ مل سکتا ہے، صرف عبادتوں اور مُنادی کرتے ہوئے ہی نہیں بلکہ اُن کے ساتھ وقت گزارتے ہوئے بھی۔—روم 1:11، 12۔
اپنی اُمید کو مضبوط کریں۔ زبور 62:5 میں لکھا ہے: ”خدا ہی کی آس رکھ کیونکہ اُسی سے مجھے اُمید ہے۔“ یہ بہت ضروری ہے کہ ہم اپنی اُمید کو مضبوط کریں، خاص طور پر جب خاتمہ اُس وقت نہیں آتا جب ہم اِس کی توقع کر رہے ہوتے ہیں۔ ہمیں اِس بات کا پورا یقین ہونا چاہیے کہ یہوواہ کے وعدے ضرور پورے ہوں گے پھر چاہے اِن کے لیے ہمیں کتنی دیر ہی اِنتظار کیوں نہ کرنا پڑے۔ اپنی اُمید کو مضبوط کرنے کے لیے ہم خدا کے کلام کو پڑھ سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر ہم یہ دیکھ سکتے ہیں کہ بائبل کی کون سی پیشگوئیاں پوری ہوئیں، بائبل لکھنے والے لوگوں کی باتوں کا آپس میں کیا تعلق ہے اور یہوواہ نے اپنے بارے میں کیا کچھ بتایا ہے۔ (زبور 1:2، 3) اِس کے علاوہ ہمیں ”پاک روح کی رہنمائی سے دُعا“ کرتے رہنا چاہیے تاکہ جب ہم یہوواہ کے وعدے پورے ہونے کا اِنتظار کر رہے ہیں تو یہوواہ کے ساتھ ہماری دوستی مضبوط ہوتی رہے۔—یہوداہ 20، 21۔
بادشاہ داؤد کی طرح اِس بات کا پکا یقین رکھیں کہ یہوواہ اُن لوگوں کا خیال رکھتا ہے جو اُس کے اِنتظار میں رہتے ہیں اور وہ اُن کے لیے اٹوٹ محبت دِکھاتا ہے۔ (زبور 33:18، 22) صبر سے یہوواہ کے وقت کا اِنتظار کرنے کے لیے اپنا دھیان اپنی زندگی میں ہونے والی اچھی باتوں پر رکھیں، یہوواہ کی بڑائی کریں، کلیسیا کے بہن بھائیوں کے ساتھ وقت گزاریں تاکہ آپ کا حوصلہ بڑھے اور اپنی اُمید کو مضبوط کرتے رہیں۔
a جس عبرانی لفظ کا ترجمہ ”اُس کا اِنتظار کرتے“ کِیا گیا ہے، اُس کا مطلب ”کچھ ہونے کی خواہش یا اُمید رکھنا“ بھی ہو سکتا ہے۔ اِس سے پتہ چلتا ہے کہ اِس بات کا اِنتظار کرنا غلط نہیں ہے کہ یہوواہ ہماری سب مصیبتوں کو ختم کر دے۔