سموئیل کی پہلی کتاب 8‏:1‏-‏22

  • اِسرائیلی، بادشاہ کی مانگ کرتے ہیں ‏(‏1-‏9‏)‏

  • سموئیل لوگوں کو خبردار کرتے ہیں ‏(‏10-‏18‏)‏

  • یہوواہ اِسرائیل کی مانگ پوری کرتا ہے ‏(‏19-‏22‏)‏

8  جب سموئیل بوڑھے ہو گئے تو اُنہوں نے اپنے بیٹوں کو اِسرائیل کا اِنصاف کرنے کے لیے مقرر کِیا۔ 2  اُن کے پہلوٹھے بیٹے کا نام یُوایل تھا اور اُن کے دوسرے بیٹے کا نام ابی‌یاہ تھا۔ وہ بِیرسبع میں لوگوں کا اِنصاف کرتے تھے۔ 3  لیکن اُن کے بیٹے اُن کے نقشِ‌قدم پر نہیں چلے۔ وہ بے‌ایمانی کی کمائی کے پیچھے بھاگتے تھے، رشوت لیتے تھے اور اِنصاف کا خون کرتے تھے۔‏ 4  کچھ وقت بعد اِسرائیل کے سب بزرگ اِکٹھے ہو کر رامہ میں سموئیل کے پاس آئے۔ 5  اُنہوں نے سموئیل سے کہا:‏ ”‏دیکھیں، آپ بوڑھے ہو چُکے ہیں اور آپ کے بیٹے آپ کے نقشِ‌قدم پر نہیں چل رہے۔ اِس لیے دوسری سب قوموں کی طرح ہمارا بھی ایک بادشاہ مقرر کریں جو ہمارا اِنصاف کرے۔“‏ 6  لیکن سموئیل کو اُن کی یہ بات سُن کر بُرا لگا کہ ”‏ہمارا ایک بادشاہ مقرر کریں جو ہمارا اِنصاف کرے۔“‏ پھر سموئیل نے یہوواہ سے دُعا کی 7  اور یہوواہ نے سموئیل سے کہا:‏ ”‏لوگ جیسا کہہ رہے ہیں ویسا ہی کرو۔ اُنہوں نے تمہیں نہیں ٹھکرایا بلکہ مجھے اپنے بادشاہ کے طور پر ٹھکرا دیا ہے۔ 8  وہ وہی کر رہے ہیں جو وہ اُس دن سے کرتے آئے ہیں جس دن سے مَیں نے اُنہیں مصر سے نکالا۔ وہ مجھے چھوڑ کر دوسرے خداؤں کی عبادت کرتے آئے ہیں اور وہ تمہارے ساتھ بھی وہی کر رہے ہیں جو اُنہوں نے میرے ساتھ کِیا ہے۔ 9  اب اُن کی بات مان لو۔ لیکن اُنہیں صاف صاف آگاہ بھی کر دو۔ اُنہیں بتا دو کہ جو شخص اُن کا بادشاہ ہوگا، اُسے اُن سے کن کن چیزوں کا مطالبہ کرنے کا حق ہوگا۔“‏ 10  تب سموئیل نے یہوواہ کی سب باتیں اُن لوگوں کو بتا دیں جو اُن سے بادشاہ کی مانگ کر رہے تھے۔ 11  اُنہوں نے کہا:‏ ”‏جو شخص آپ کا بادشاہ ہوگا، اُسے اِن چیزوں کا مطالبہ کرنے کا حق ہوگا:‏ وہ آپ کے بیٹوں کو رتھوں کے لیے لے لے گا اور اُنہیں گُھڑسوار بنائے گا اور اُن میں سے کچھ کو رتھوں کے آگے آگے بھاگنا ہوگا۔ 12  وہ کچھ کو ہزار ہزار کے دستوں اور کچھ کو پچاس پچاس کے دستوں پر سربراہ مقرر کرے گا۔ کچھ اُس کے لیے ہل چلائیں گے اور اُس کی فصل کاٹیں گے اور کچھ اُس کے لیے جنگ کے ہتھیار اور اُس کے رتھوں کے لیے سازوسامان بنائیں گے۔ 13  وہ آپ کی بیٹیوں کو لے لے گا تاکہ اُن سے خوشبودار تیل،‏*‏ طرح طرح کے کھانے اور روٹیاں بنوائے۔ 14  وہ آپ کے کھیتوں، انگور کے باغوں اور زیتون کے باغوں کی بہترین پیداوار لے لے گا اور اِسے اپنے خادموں کو دے گا۔ 15  وہ آپ کے کھیتوں اور انگور کے باغوں کی پیداوار کا دسواں حصہ لے گا اور اِسے اپنے درباریوں اور خادموں کو دے گا۔ 16  وہ آپ کے خادموں اور خادماؤں، آپ کے بہترین ریوڑوں اور آپ کے گدھوں کو لے لے گا اور اِنہیں اپنے کام کے لیے اِستعمال کرے گا۔ 17  وہ آپ کے گلّوں کا دسواں حصہ لے لے گا اور آپ اُس کے خادم بن جائیں گے۔ 18  ایک دن آئے گا جب آپ اُس بادشاہ کی وجہ سے دُہائیاں دیں گے جسے آپ نے اپنے لیے چُنا ہوگا۔ لیکن اُس دن یہوواہ آپ کی نہیں سنے گا۔“‏ 19  لیکن اُن لوگوں نے سموئیل کی بات ماننے سے اِنکار کر دیا اور کہا:‏ ”‏نہیں، ہم نے طے کر لیا ہے کہ ہمارا ایک بادشاہ ہو۔ 20  پھر ہم بھی باقی سب قوموں کی طرح ہوں گے۔ ہمارا ایک بادشاہ ہوگا جو ہمارا اِنصاف کرے گا، ہماری پیشوائی کرے گا اور ہماری جنگیں لڑے گا۔“‏ 21  سموئیل نے لوگوں کی ساری باتیں سنیں اور پھر یہوواہ کو یہ باتیں بتائیں۔ 22  یہوواہ نے سموئیل سے کہا:‏ ”‏اُن کی بات مان لو اور اُن پر حکمرانی کرنے کے لیے ایک بادشاہ مقرر کرو۔“‏ پھر سموئیل نے اِسرائیل کے آدمیوں سے کہا:‏ ”‏آپ میں سے ہر ایک اپنے اپنے شہر لوٹ جائے۔“‏

فٹ‌ نوٹس

یا ”‏مرہم،“‏