یسعیاہ 32‏:1‏-‏20

  • ایک بادشاہ اور حاکم اِنصاف سے حکمرانی کریں گے ‏(‏1-‏8‏)‏

  • لاپروا عورتوں کو خبردار کِیا جاتا ہے ‏(‏9-‏14‏)‏

  • پاک روح نازل ہونے کے بعد برکتیں ‏(‏15-‏20‏)‏

32  دیکھو!‏ ایک بادشاہ نیکی سے حکومت کرے گا اور حاکم اِنصاف سے حکمرانی کریں گے۔‏  2  اُن میں سے ہر ایک آندھی سے چھپنے کی جگہ کی طرح ہوگا،‏ طوفانی بارش میں پناہ‌گاہ کی طرح،‏ خشک زمین پر پانی کی ندیوں کی طرح اور تپتی زمین پر بڑی چٹان کے سائے کی طرح۔‏  3  پھر دیکھنے والوں کی آنکھیں بند نہیں ہوں گی اور سننے والوں کے کان دھیان سے سنیں گے۔‏  4  جلدباز دل علم کی باتوں پر غور کرے گا اور ہکلاتی زبان روانی سے اور صاف‌صاف بولے گی۔‏  5  احمق شخص کو آئندہ دریادل نہیں کہا جائے گا اور بے‌اصول شخص کو نواب نہیں کہا جائے گا  6  کیونکہ احمق شخص فضول باتیں کہے گا اور اُس کا دل نقصان‌دہ منصوبے گھڑے گا تاکہ برگشتگی کو فروغ دے*‏ اور یہوواہ کے خلاف غلط باتیں بولے تاکہ بھوکے شخص*‏ کو خالی پیٹ رکھے اور پیاسے شخص کو پانی سے محروم رکھے۔‏  7  بے‌اصول شخص کے منصوبے بُرے ہیں؛‏ وہ شرم‌ناک چال‌چلن کو فروغ دیتا ہے تاکہ مصیبت کے مارے اور غریب شخص کو جھوٹی باتوں سے تباہ کرے پھر چاہے وہ شخص سچا ہی کیوں نہ ہو۔‏  8  لیکن دریادل شخص دریادلی سے دینے کا اِرادہ رکھتا ہے اور وہ دریادلی سے دیتا بھی رہتا ہے۔‏*  9  ‏”‏لاپروا عورتو!‏ اُٹھو اور میری بات سنو!‏ بے‌فکر بیٹیو!‏ جو مَیں کہتا ہوں، اُس پر دھیان دو!‏ 10  تُم جو بے‌فکر رہتی ہو، ایک سال سے تھوڑا زیادہ عرصے بعد کانپو گی کیونکہ انگور توڑنے کا وقت ختم ہو جائے گا لیکن کوئی انگور جمع نہیں ہوئے ہوں گے۔‏ 11  لاپروا عورتو!‏ کانپو!‏ اَے بے‌فکرو!‏ تھرتھر کانپو!‏ اپنے کپڑے اُتارو اور اپنی کمر پر ٹاٹ باندھ لو۔‏ 12  دل‌پسند کھیتوں اور انگور کی پھل‌دار بیلوں پر چھاتی پِیٹ‌پِیٹ کر ماتم کرو 13  کیونکہ میرے بندوں کی زمین کانٹوں اور کانٹے‌دار جھاڑیوں سے بھر جائے گی اور وہ سب خوش‌باش گھروں کو، ہاں، خوشیوں کے شہر کو ڈھک لیں گی 14  کیونکہ مضبوط بُرج ویران ہو گیا ہے؛‏ شورشرابے والے شہر کو چھوڑ دیا گیا ہے۔‏ عوفلِ اور پہرےداروں کا بُرج ہمیشہ کے لیے اُجڑ گیا ہے؛‏ وہ جنگلی گدھوں کے لیے مزے کرنے کی جگہ اور گلّوں کے لیے چراگاہ بن گیا ہے۔‏ 15  ایسا تب تک رہے گا جب تک اُوپر سے ہم پر روح*‏ نازل نہیں ہوتی پھر ویرانہ ایک باغ بن جائے گا اور یہ باغ ایک جنگل کی طرح لگے گا۔‏ 16  تب ویرانے میں اِنصاف کا بسیرا ہوگا اور باغ نیکی کا آشیانہ ہوگا۔‏ 17  سچی نیکی کے نتیجے میں امن قائم ہوگا اور سچی نیکی کا پھل ابدی اِطمینان اور تحفظ ہوگا۔‏ 18  میرے لوگ پُرامن جگہوں میں بسیں گے،‏ ہاں، محفوظ رہائش‌گاہوں اور پُرسکون آرام‌گاہوں میں۔‏ 19  لیکن اَولے جنگل کو تہس‌نہس کر دیں گے اور شہر پوری طرح مٹی میں مل جائے گا۔‏ 20  تُم لوگ خوش رہتے ہو جو پانی کے پاس بیج بوتے ہو؛‏ جو بیل اور گدھے کو کُھلا چھوڑ دیتے*‏ ہو۔“‏

فٹ‌ نوٹس

یا ”‏گستاخی کرے“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏بھوکے شخص کی جان“‏
یا ”‏وہ اچھے کاموں میں لگا بھی رہتا ہے۔“‏
یا ”‏قوت“‏
یا ”‏باہر بھیج دیتے“‏