یسعیاہ 30:1-33
30 یہوواہ فرماتا ہے: ”اُن ڈھیٹھ بیٹوں پر افسوس
جو ایسے منصوبے انجام دیتے ہیں جو میری طرف سے نہیں؛
جو ایسے اِتحاد کرتے ہیں* جو میری روح کی ہدایت سے نہیں
اور اِس طرح گُناہ پر گُناہ کرتے ہیں!
2 وہ مجھ سے پوچھے بغیر نیچے مصر جاتے ہیں
تاکہ فِرعون کے پاس* پناہ لیں،
ہاں، مصر کے سائے میں پناہ لیں۔
3 لیکن تحفظ کے لیے فِرعون پر بھروسا کرنا تمہارے لیے شرمندگی کا باعث بنے گا
اور مصر کے سائے میں پناہ لینا تمہاری رُسوائی کا باعث بنے گا
4 کیونکہ اُس کے حاکم ضُعن میں ہیں
اور اُس کے قاصد حنیس پہنچ گئے ہیں۔
5 وہ سب مصریوں کے ہاتھوں شرمندہ ہوں گے،
ہاں، ایک ایسی قوم کے ہاتھوں جو اُنہیں کوئی فائدہ نہیں پہنچا سکتی،
جو اُنہیں کوئی مدد یا فائدہ دینے کی بجائے
صرف شرمندہ اور رُسوا کرتی ہے۔“
6 جنوب کے درندوں کے خلاف ایک پیغام:
پریشانی اور مصیبت کے ملک کے راستے
جہاں شیر، ہاں، دھاڑتا ہوا شیر رہتا ہے،
جہاں زہریلا سانپ، ہاں، اُڑتا ہوا آتشی سانپ* رہتا ہے؛
وہ گدھوں کی پیٹھ پر اپنی دولت لاتے ہیں
اور اُونٹوں کے کوہان پر اپنا سامان۔
لیکن یہ چیزیں لوگوں کے کسی کام نہیں آئیں گی
7 کیونکہ مصر کی طرف سے ملنے والی مدد بالکل بےکار ہے۔
اِس لیے مَیں نے اُسے یہ نام دیا ہے: ”رہب* جو بس پڑا رہتا ہے۔“
8 ”اب جاؤ، یہ باتیں اُن کے سامنے ایک تختی پر لکھو
اور ایک کتاب میں درج کرو
تاکہ یہ مستقبل میں ہمیشہ تک گواہی دیں
9 کیونکہ وہ باغی لوگ اور دھوکےباز بیٹے ہیں،
ایسے بیٹے جو یہوواہ کی شریعت* کو سننا نہیں چاہتے۔
10 وہ بصیروں* سے کہتے ہیں: ”رُویات مت دیکھو“
اور رُویات دیکھنے والوں سے کہتے ہیں: ”ہمیں سچی رُویات مت بتاؤ۔
ہم سے میٹھی میٹھی باتیں کرو؛ دھوکا دینے والی رُویات دیکھو۔
11 صحیح راستے سے ہٹ جاؤ؛ درست راہ کو چھوڑ دو۔
ہمارے سامنے اِسرائیل کے پاک خدا کا ذکر کرنا بند کر دو۔““
12 اِس لیے اِسرائیل کا پاک خدا فرماتا ہے:
”تُم میرے کلام کو ٹھکراتے ہو
اور فریب اور دھوکے پر بھروسا کرتے ہو
اور اِن پر آس لگاتے ہو۔
13 اِس لیے یہ گُناہ تمہارے لیے ایک ایسی دیوار کی طرح بن جائے گا جس میں دراڑیں پڑ گئی ہوں،
پھولی ہوئی ایک اُونچی دیوار کی طرح جو گِرنے والی ہو۔
یہ اچانک سے، ہاں، لمحہ بھر میں گِر جائے گی۔
14 یہ کُمہار کے ایک بڑے مٹکے کی طرح ٹوٹ جائے گی،
ایسے چکناچُور ہو جائے گی کہ اِس کا ایک ٹکڑا بھی نہیں بچے گا
جس سے آگ سے کوئلہ اُٹھایا جا سکے
یا گڑھے* سے پانی لیا جا سکے۔“
15 حاکمِاعلیٰ یہوواہ جو اِسرائیل کا پاک خدا ہے، فرماتا ہے:
”میرے پاس لوٹ آنے اور خاموش بیٹھے رہنے سے تمہیں نجات ملے گی؛
پُرسکون رہنے اور مجھ پر بھروسا ظاہر کرنے سے تمہیں طاقت ملے گی۔“
لیکن تمہیں یہ منظور نہیں تھا
16 بلکہ تُم نے کہا: ”نہیں، ہم گھوڑوں پر بھاگیں گے!“
بھاگو گے تو تُم ضرور۔
تُم نے کہا: ”ہم تیزرفتار گھوڑوں پر سوار ہوں گے!“
لیکن تمہارا پیچھا کرنے والے بھی تیزرفتار ہوں گے۔
17 ایک شخص کے دھمکانے پر ایک ہزار لوگ کانپ اُٹھیں گے؛
پانچ لوگوں کے دھمکانے پر تُم بھاگ جاؤ گے
اور تُم میں سے جو بچیں گے، وہ پہاڑ کی چوٹی پر ایک مستول* کی طرح ہوں گے،
ہاں، پہاڑی پر ایک جھنڈے کی طرح۔
18 لیکن یہوواہ تُم پر مہربانی کرنے کے لیے صبر سے اِنتظار کر رہا ہے؛
وہ تُم پر رحم کرنے کے لیے اُٹھے گا
کیونکہ یہوواہ اِنصاف کا خدا ہے۔
وہ سب لوگ خوش رہتے ہیں جو اُس سے اُمید لگائے رکھتے ہیں۔*
19 جب لوگ صِیّون میں، ہاں، یروشلم میں بسیں گے تو تُم ہرگز نہیں روؤ گے۔ مدد کے لیے تمہاری پکار سنتے ہی وہ ضرور تُم پر مہربانی کرے گا؛ وہ جیسے ہی اِسے سنے گا، تمہیں جواب دے گا۔
20 اگرچہ یہوواہ تمہیں روٹی کے طور پر مصیبت اور پانی کے طور پر دُکھ دے گا لیکن تمہارا عظیم اُستاد اب خود کو چھپائے گا نہیں۔ تُم اپنی آنکھوں سے اپنے عظیم اُستاد کو دیکھو گے۔
21 اور اگر تُم دائیں یا بائیں مُڑو گے تو تمہارے کان تمہارے پیچھے سے یہ آواز سنیں گے: ”راہ یہ ہے، اِس پر چلو۔“
22 تُم اپنی تراشی ہوئی مورتوں کو ناپاک کرو گے جن پر چاندی کی پرت لگی ہے اور اپنی دھات کی مورتوں کو بھی جن پر سونے کی پرت لگی ہے۔ تُم اُنہیں ماہواری کے کپڑے کی طرح پھینک دو گے اور اُن سے کہو گے: ”دُور ہو جاؤ!“*
23 وہ زمین میں بوئے ہوئے تمہارے بیجوں کے لیے بارش برسائے گا اور زمین سے بھرپور اور عمدہ* خوراک پیدا ہوگی۔ اُس دن تمہارے مویشی بڑی بڑی چراگاہوں میں چریں گے۔
24 جن بیلوں اور گدھوں سے کھیتوں میں کام لیا جاتا ہے، وہ عمدہ* چارا کھائیں گے جسے بیلچے اور ترنگلی* سے پھٹکا گیا ہوگا۔
25 جس دن بڑا خونخرابہ ہوگا اور بُرج گِر جائیں گے، اُس دن ہر بلند پہاڑ اور ہر اُونچی پہاڑی پر ندی نالے بہیں گے۔
26 جس دن یہوواہ اپنے بندوں کا زخم باندھے گا* اور اُس سنگین گھاؤ کو ٹھیک کرے گا جو اُس کے وار کی وجہ سے اُنہیں لگا، اُس دن پورے چاند کی روشنی سورج کی روشنی کی طرح ہو جائے گی اور سورج کی روشنی سات گُنا بڑھ کر سات دنوں کی روشنی کی طرح ہو جائے گی۔
27 دیکھو! یہوواہ* دُور سے آ رہا ہے،
وہ غصے سے بھڑکا ہوا ہے اور گھنے بادلوں کے ساتھ آ رہا ہے۔
اُس کے ہونٹ قہر سے بھرے ہوئے ہیں
اور اُس کی زبان بھسم کرنے والی آگ کی طرح ہے۔
28 اُس کی روح* ایک سیلابی ریلے کی طرح ہے جو گردن تک پہنچ جاتا ہے؛
وہ قوموں کو تباہی کی چھلنی میں ہلائے گا؛
قوموں کے مُنہ میں ایک لگام ہوگی جو اُنہیں گمراہی کی طرف لے جائے گی۔
29 لیکن تمہارا گیت اُس گیت کی طرح ہوگا
جو عید کی تیاری* کرتے وقت رات میں گایا جاتا ہے
اور تمہارا دل اُس شخص کے دل کی طرح خوش ہوگا
جو بانسری بجاتے ہوئے* اِسرائیل کی چٹان یہوواہ کے پہاڑ کی طرف جا رہا ہوتا ہے۔
30 یہوواہ اپنی زبردست آواز سنائے گا
اور جب وہ غصے سے بھڑکا ہوا بھسم کرنے والی آگ،
طوفانی بارش،گرج چمک اور اَولوں کے ساتھ اپنا بازو نیچے لائے گا
تو وہ اپنے بازو کی طاقت دِکھائے گا
31 کیونکہ یہوواہ کی آواز کی وجہ سے اسور پر دہشت طاری ہو جائے گی؛
وہ اُسے ڈنڈے سے مارے گا۔
32 جب یہوواہ جنگ میں اسوریوں کے خلاف اپنا ہاتھ بڑھائے گا
اور اُنہیں سزا کے ڈنڈے سے مارے گا
تو اُس کے ہر وار پر دف اور بربط* بجیں گے
33 کیونکہ اسور کی توفت* پہلے سے ہی تیار ہے؛
اُسے بادشاہ کے لیے بھی تیار کِیا جا چُکا ہے۔
اُس نے لکڑیوں کا ڈھیر لگانے کے لیے ایک گہری اور چوڑی جگہ تیار کی ہے جہاں بہت زیادہ آگ اور لکڑی ہے۔
یہوواہ کی پھونک گندھک کے ریلے کی طرح اُس جگہ کو آگ لگا دے گی۔
فٹ نوٹس
^ یا ”مے کے نذرانے اُنڈیلتے ہیں۔“ ایسا لگتا ہے کہ یہاں معاہدہ کرنے کی بات ہو رہی ہے۔
^ لفظی ترجمہ: ”کے قلعے میں“
^ یا ”تیزرفتار زہریلا سانپ“
^ شاید ایک بڑا اور خطرناک سمندری جاندار
^ یا ”ہدایت“
^ ”الفاظ کی وضاحت“ میں ”بصیر“ کو دیکھیں۔
^ یا شاید ”حوض“
^ جہاز یا کشتی کا وہ ستون جس پر بادبان باندھا جاتا ہے
^ یا ”جو بےتابی سے اُس کا اِنتظار کرتے ہیں۔“
^ یا شاید ”اُنہیں گندگی کہو گے!“
^ لفظی ترجمہ: ”چربی اور تیل والی“
^ یا ”کھٹا ساگ ملا“
^ ایک بڑا سا کانٹا جو گندم کو بھوسے سے الگ کرنے کے لیے اِستعمال ہوتا ہے
^ یا ”کی ٹوٹی ہڈی جوڑے گا“
^ لفظی ترجمہ: ”یہوواہ کا نام“
^ یا ”پھونک“
^ یا ”عید کے لیے خود کو پاک“
^ یا ”بانسری کی دُھن پر“
^ ایک قسم کا تاردار ساز
^ یہاں ”توفت“ سے مُراد ایک علامتی جگہ ہے جہاں آگ جلتی ہے۔ اِس کا اِشارہ تباہی کی طرف ہے۔