یسعیاہ 23‏:1‏-‏18

  • صُور کے خلاف پیغام ‏(‏1-‏18‏)‏

23  صُور کے بارے میں ایک پیغام:‏ ترسیس کے جہازو!‏ ماتم کرو کیونکہ بندرگاہ تباہ ہو گئی ہے؛ اِس میں داخل نہیں ہوا جا سکتا۔‏ اُنہیں یہ خبر کِتّیم کی سرزمین سے ملی ہے۔‏  2  ساحلی علاقے کے رہنے والو!‏ خاموش ہو جاؤ۔‏ سمندر پار کرنے والے صیدانی تاجروں نے تمہیں مالامال کر دیا ہے۔‏  3  سِیحور*‏ کا اناج*‏ اور دریائے‌نیل کی پیداوار بہت سے پانیوں کے اُوپر سے ہو کر جاتی تھی جس سے صُور کو آمدنی ملتی تھی اور قوموں کو منافع ملتا تھا۔‏  4  اَے صیدا!‏ سمندر کے قلعے!‏ شرمندہ ہو کیونکہ سمندر نے کہا ہے:‏ ‏”‏مجھے بچے کی پیدائش کی دردیں نہیں لگی ہیں اور مَیں نے کسی کو جنم نہیں دیا ہے اور نہ ہی مَیں نے کسی لڑکے یا لڑکی*‏ کو پال پوس کر بڑا کِیا ہے۔“‏  5  جیسے مصر کے بارے میں خبر سُن کر لوگ بہت پریشان ہوئے تھے ویسے ہی صُور کے بارے میں سُن کر بہت پریشان ہو جائیں گے۔‏  6  اُس پار ترسیس جاؤ!‏ ساحلی علاقے کے رہنے والو!‏ ماتم کرو!‏  7  یہ تمہارا وہی شہر ہے نا جو مُدتوں سے، ہاں، اپنی شروعات سے خوشیاں مناتا آیا ہے؟‏ اُس کے باشندے دُوردراز علاقوں میں بسنے کے لیے جایا کرتے تھے۔‏  8  صُور کے خلاف یہ فیصلہ کس نے کِیا جو دوسروں کو تاج پہنایا کرتا تھا،‏ جس کے تاجر حاکم تھے اور جس کے تاجروں کی پوری زمین پر عزت کی جاتی تھی؟‏  9  یہ فیصلہ خود فوجوں کے خدا یہوواہ نے کِیا ہے تاکہ اُس کا وہ غرور توڑے جو اُسے اپنی ساری خوب‌صورتی پر ہے اور اُن سب کو بے‌عزت کرے جن کی پوری زمین پر عزت کی جاتی تھی۔‏ 10  اَے ترسیس کی بیٹی!‏ دریائے‌نیل کی طرح اپنے علاقے میں پھیل جا کیونکہ اب جہازوں کے لیے کوئی جگہ*‏ باقی نہیں رہی۔‏ 11  اُس نے سمندر پر اپنا ہاتھ بڑھایا ہے؛‏ اُس نے بادشاہتوں کو ہلا دیا ہے۔‏ یہوواہ نے فینیکے کے قلعوں کو تباہ کرنے کا حکم دیا ہے۔‏ 12  وہ کہتا ہے:‏ ”‏اَے صیدا کی مظلوم کنواری بیٹی!‏ تُو اَور خوشیاں نہیں منائے گی۔‏ اُٹھ، اُس پار کِتّیم جا۔‏ لیکن تجھے وہاں بھی آرام نہیں ملے گا۔“‏ 13  کسدیوں کے ملک کو دیکھ!‏ اسوریوں نے نہیں بلکہ اِس قوم نے خود اُسے ریگستان میں رہنے والے جانوروں کا ٹھکانا بنا دیا ہے۔‏ کسدیوں نے حملہ کرنے کے لیے اپنے بُرج کھڑے کیے ہیں؛‏ اُنہوں نے اُس کے مضبوط بُرج ڈھا دیے ہیں اور اُسے ملبے کا ڈھیر بنا دیا ہے۔‏ 14  ترسیس کے جہازو!‏ ماتم کرو کیونکہ تمہارا قلعہ تباہ کر دیا گیا ہے۔‏ 15  اُس دن صُور کو 70 سال کے لیے بُھلا دیا جائے گا، ہاں، اُتنے سال کے لیے جتنی ایک بادشاہ کی عمر*‏ ہوتی ہے۔ 70 سال کے اِختتام پر صُور کی حالت اُس فاحشہ جیسی ہوگی جس کا اِس گیت میں ذکر ہے:‏ 16  ‏”‏اَے بُھلائی گئی فاحشہ!‏ بربط*‏ لے اور شہر میں گھوم۔‏ مہارت سے اپنا بربط بجا۔‏ بہت سے گانے گا تاکہ وہ تجھے یاد کریں۔“‏ 17  70 سال کے اِختتام پر یہوواہ صُور پر توجہ کرے گا۔ صُور ایک فاحشہ کی طرح پھر سے کمانے لگے گا اور زمین پر موجود ساری بادشاہتوں سے حرام‌کاری کرے گا۔ 18  لیکن اُس کا منافع اور اُس کی کمائی یہوواہ کے لیے پاک بن جائے گی۔ اُسے نہ جمع کِیا جائے گا اور نہ بچا کر رکھا جائے گا کیونکہ اُس کی کمائی یہوواہ کے حضور رہنے والوں کے لیے ہوگی تاکہ وہ جی بھر کر کھائیں اور شان‌دار لباس پہنیں۔‏

فٹ‌ نوٹس

یعنی دریائے‌نیل کی ایک شاخ
لفظی ترجمہ:‏ ”‏بیج“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏کنواری“‏
یا شاید ”‏اب کوئی بندرگاہ“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏دن“‏
ایک قسم کا تاردار ساز