یسعیاہ 10‏:1‏-‏34

  • اِسرائیل کے خلاف خدا کا ہاتھ ‏(‏1-‏4‏)‏

  • اسور خدا کے قہر کی چھڑی ‏(‏5-‏11‏)‏

  • اسور کی سزا ‏(‏12-‏19‏)‏

  • یعقوب کے بچے ہوئے حصے کی واپسی ‏(‏20-‏27‏)‏

  • خدا اسور کو سزا دے گا ‏(‏28-‏34‏)‏

10  اُن پر افسوس جو نقصان‌دہ معیار بناتے ہیں،‏ جو ظالمانہ فرمان لکھتے رہتے ہیں  2  تاکہ غریبوں کو اُن کے قانونی حق سے محروم رکھ سکیں اور میری قوم کے ادنیٰ لوگوں کو اِنصاف نہ مل سکے!‏ وہ بیواؤں اور یتیموں کو اپنا لُوٹ کا مال بنا لیتے ہیں۔‏  3  تُم اُس دن کیا کرو گے جب تُم سے حساب لیا جائے گا،‏* جب تُم پر دُور سے تباہی آئے گی؟‏ تُم مدد کے لیے کس کے پاس بھاگو گے اور اپنی دولت*‏ کہاں چھوڑو گے؟‏  4  لوگوں کے پاس اِس کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوگا کہ وہ قیدیوں کے بیچ گُھٹنوں کے بل بیٹھیں یا پھر لاشوں کے بیچ گِر پڑیں۔‏ اِس سب کی وجہ سے اُس کا غصہ ٹھنڈا نہیں ہوا ہے بلکہ اُس کا ہاتھ سزا دینے کے لیے ابھی بھی بڑھا ہوا ہے۔‏  5  ‏”‏اسور*‏ کو دیکھو جو میرے قہر کی چھڑی ہے اور جس کے ہاتھ میں وہ لاٹھی ہے جس سے مَیں سزا دوں گا!‏  6  مَیں اُسے ایک برگشتہ قوم کے خلاف بھیجوں گا،‏ ایک ایسی قوم کے خلاف جس نے میرا قہر بھڑکایا ہے؛‏ مَیں اُسے حکم دوں گا کہ وہ بہت سارا مال لُوٹے اور اُن لوگوں کو گلیوں کی کیچڑ کی طرح روندے۔‏  7  لیکن اُس کا جھکاؤ اِس طرف نہیں ہوگا اور اُس کے دل کا یہ اِرادہ نہیں ہوگا کیونکہ اُس کے دل میں یہ ہے کہ وہ تباہ کرے اور چند ایک قوموں کو نہیں بلکہ بہت سی قوموں کو کاٹ ڈالے۔‏  8  وہ کہتا ہے:‏ ‏”‏کیا میرے سب حاکم بادشاہ نہیں ہیں؟‏  9  کیا کلنو کرکِمیس کی طرح نہیں ہے؟‏ کیا حمات ارفاد کی طرح نہیں ہے؟‏ کیا سامریہ دمشق کی طرح نہیں ہے؟‏ 10  مَیں نے فضول خداؤں کی بادشاہتوں کو اپنے ہاتھ میں کر لیا ہے جن کی تراشی ہوئی مورتیں یروشلم اور سامریہ سے زیادہ تھیں!‏ 11  کیا مَیں یروشلم اور اُس کے بُتوں کا بھی وہی حال نہیں کروں گا جو مَیں نے سامریہ اور اُس کے فضول خداؤں کا کِیا ہے؟“‏ 12  جب یہوواہ کوہِ‌صِیّون پر اور یروشلم میں اپنا سارا کام ختم کر لے گا تو وہ*‏ اسور کے بادشاہ کو اُس کے ڈھیٹھ دل، اُس کے غرور اور اُس کی گھمنڈ بھری نظروں کی وجہ سے سزا دے گا 13  کیونکہ وہ کہتا ہے:‏ ‏”‏مَیں اپنے ہاتھ کی طاقت اور اپنی دانش‌مندی سے ایسا کروں گا کیونکہ مَیں دانش‌مند ہوں۔‏ مَیں قوموں کی سرحدیں مٹا دوں گا اور اُن کے خزانے لُوٹ لوں گا اور ایک طاقت‌ور شخص کی طرح اُن کے رہائشیوں کو اپنے تابع کر لوں گا۔‏ 14  جیسے کوئی شخص گھونسلے میں ہاتھ ڈالتا ہے ویسے ہی میرا ہاتھ قوموں کے مال‌ودولت پر قبضہ کر لے گا؛‏ جیسے کوئی شخص لاوارث انڈوں کو جمع کرتا ہے ویسے ہی مَیں پوری زمین کو جمع کروں گا!‏ کوئی بھی اپنے پَر نہیں پھڑپھڑائے گا، اپنا مُنہ نہیں کھولے گا اور چِیں‌چِیں نہیں کرے گا۔“‏“‏ 15  کیا کلہاڑا خود کو اُس شخص سے بڑا بنا سکتا ہے جو اِس سے کاٹتا ہے؟‏ کیا آرا خود کو اُس شخص سے بڑا بنا سکتا ہے جو اِس سے چیرتا ہے؟‏ کیا لاٹھی اُس شخص کو لہرا سکتی ہے جو اِسے اُٹھاتا ہے؟‏ کیا چھڑی اُسے اُوپر اُٹھا سکتی ہے جو لکڑی سے نہیں بنا؟‏ 16  اِس لیے سچا مالک یعنی فوجوں کا خدا یہوواہ اُس کے موٹے تازے لوگوں کو مریل بنا دے گا اور اُس کی شان‌وشوکت کے نیچے بھڑکتی ہوئی آگ لگا دے گا۔‏ 17  اِسرائیل کا نور آگ بن جائے گا،‏ ہاں، اُس کا پاک خدا ایک شعلہ بن جائے گا؛‏ یہ آگ بھڑک اُٹھے گی اور ایک ہی دن میں اُس کے جنگلی پودوں اور کانٹے‌دار جھاڑیوں کو بھسم کر دے گی۔‏ 18  وہ اُس کے جنگل اور اُس کے باغ کی شان کو بالکل*‏ مٹا دے گا؛‏ وہ ایسے مٹ جائے گی جیسے ایک بیمار شخص مٹتا جاتا ہے۔‏ 19  اُس کے جنگل کے بچے ہوئے درخت اِتنے کم ہوں گے کہ ایک بچہ اُن کی تعداد لکھ سکے گا۔‏ 20  اُس دن اِسرائیل کے باقی بچے ہوئے لوگ اور یعقوب کے گھرانے کے زندہ بچ جانے والے لوگ اُس کا سہارا نہیں لیں گے جس نے اُنہیں مارا تھا بلکہ وہ پوری وفاداری سے اِسرائیل کے پاک خدا یہوواہ کا سہارا لیں گے۔‏ 21  صرف ایک بچا ہوا حصہ واپس آئے گا؛‏ یعقوب کا بچا ہوا حصہ طاقت‌ور خدا کی طرف لوٹے گا۔‏ 22  اَے اِسرائیل!‏ حالانکہ تیرے لوگ سمندر کی ریت کے ذرّوں کی طرح ہیں لیکن اُن میں سے صرف ایک بچا ہوا حصہ واپس آئے گا۔‏ لوگوں کو مٹانے کا فیصلہ ہو چُکا ہے اور اُن پر سزا*‏ کا سیلاب آئے گا۔‏ 23  ہاں، حاکمِ‌اعلیٰ یعنی فوجوں کے خدا یہوواہ نے لوگوں کو مٹانے کا جو فیصلہ کِیا ہے،‏ وہ پورے ملک پر لاگو ہوگا۔‏ 24  اِس لیے حاکمِ‌اعلیٰ یعنی فوجوں کا خدا یہوواہ یہ فرماتا ہے:‏ ”‏صِیّون میں بسنے والے میرے بندو!‏ اسور کی وجہ سے ڈرو نہیں جو مصر کی طرح تمہیں چھڑی سے مارتا تھا اور تمہارے خلاف اپنی لاٹھی اُٹھاتا تھا 25  کیونکہ تھوڑی ہی دیر میں ملامت ختم ہو جائے گی اور میرے غصے کا رُخ اُس کی تباہی کی طرف مُڑ جائے گا۔ 26  فوجوں کا خدا یہوواہ اُسے کوڑے سے مارے گا جیسے اُس نے اُس وقت کِیا تھا جب اُس نے عوریب کی چٹان کے پاس مِدیان کو شکست دی تھی۔ اُس کی لاٹھی سمندر کے اُوپر ہوگی اور وہ اِسے ویسے ہی اُٹھائے گا جیسے اُس نے اِسے مصر کے خلاف اُٹھایا تھا۔‏ 27  اُس دن اُس کا بوجھ تمہارے کندھے سے اور اُس کا جُوا تمہاری گردن سے اُتر جائے گا اور تیل کی وجہ سے وہ جُوا ٹوٹ جائے گا۔“‏ 28  وہ عیات آیا؛‏ وہ مِجرون سے گزرا اور اُس نے مِکماس میں اپنا سامان چھوڑا۔‏ 29  اُنہوں نے گھاٹ پار کِیا؛‏ اُنہوں نے جبع میں رات گزاری؛‏ رامہ کانپ رہا ہے اور ساؤل کا شہر جِبعہ بھاگ گیا ہے۔‏ 30  اَے جلّیم کی بیٹی!‏ چیخ چلّا!‏ اَے لَیسہ!‏ دھیان دے!‏ ہائے بے‌چارہ عنتوت!‏ 31  مدمینہ بھاگ گیا ہے۔‏ جیبیم کے لوگوں نے پناہ ڈھونڈ لی ہے۔‏ 32  آج کے دن ہی وہ نوب میں رُکے گا۔‏ وہ صِیّون کی بیٹی کے پہاڑ،‏ ہاں، یروشلم کی پہاڑی کے خلاف مُکا لہرا رہا ہے۔‏ 33  دیکھو!‏ سچا مالک یعنی فوجوں کا خدا یہوواہ شاخیں کاٹ رہا ہے جس سے بھیانک شور ہو رہا ہے؛‏ سب سے لمبے درخت کاٹے جا رہے ہیں اور اُونچے درختوں کو نیچا کِیا جا رہا ہے۔‏ 34  وہ لوہے کے ایک اوزار*‏ سے جنگل کی گھنی جھاڑیوں کو کاٹ رہا ہے اور لبنان ایک طاقت‌ور کے ہاتھوں گِر جائے گا۔‏

فٹ‌ نوٹس

یا ”‏تمہیں سزا دی جائے گی،“‏
یا ”‏اپنا ٹھاٹھ‌باٹھ“‏
یا ”‏اسوری“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏مَیں“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏جان سے گوشت تک“‏
یا ”‏اِنصاف“‏
یا ”‏وہ ایک کلہاڑے“‏