پیدائش 30‏:1‏-‏43

  • بِلہاہ سے دان اور نفتالی پیدا ہوتے ہیں ‏(‏1-‏8‏)‏

  • زِلفہ سے جد اور آشر پیدا ہوتے ہیں ‏(‏9-‏13‏)‏

  • لِیاہ سے اِشّکار اور زِبُولون پیدا ہوتے ہیں ‏(‏14-‏21‏)‏

  • راخل سے یوسف پیدا ہوتے ہیں ‏(‏22-‏24‏)‏

  • یعقوب کے گلّوں میں اِضافہ ‏(‏25-‏43‏)‏

30  جب راخل نے دیکھا کہ وہ یعقوب کو اولاد نہیں دے پا رہیں تو وہ اپنی بہن سے حسد کرنے لگیں اور یعقوب سے کہنے لگیں:‏ ”‏مجھے بھی اولاد دیں ورنہ مَیں مر جاؤں گی۔“‏ 2  یہ سُن کر یعقوب راخل پر بھڑک اُٹھے اور کہنے لگے:‏ ”‏مَیں خدا تھوڑی ہوں جس نے آپ کو اولاد*‏ سے محروم رکھا ہے!‏“‏ 3  اِس پر راخل نے کہا:‏ ”‏میری غلام بِلہاہ لے لیں۔ اُس سے تعلق قائم کریں تاکہ وہ میرے لیے اولاد پیدا کرے*‏ اور اِس طرح اُس کے ذریعے میری بھی اولاد ہو۔“‏ 4  پھر راخل نے اپنی نوکرانی بِلہاہ یعقوب کو دی تاکہ وہ اُن کی بیوی بنے اور یعقوب نے بِلہاہ سے جنسی تعلق قائم کِیا۔ 5  بِلہاہ حاملہ ہوئیں اور اُن سے یعقوب کا ایک بیٹا پیدا ہوا۔ 6  تب راخل نے کہا:‏ ”‏خدا میرا منصف بنا ہے اور اُس نے میری فریاد بھی سنی ہے۔ اِس لیے اُس نے مجھے ایک بیٹا دیا ہے۔“‏ اِس وجہ سے اُنہوں نے اُس لڑکے کا نام دان*‏ رکھا۔ 7  راخل کی نوکرانی بِلہاہ ایک بار پھر حاملہ ہوئیں اور اُن سے یعقوب کا دوسرا بیٹا پیدا ہوا۔ 8  تب راخل نے کہا:‏ ”‏مَیں نے اپنی بہن سے جان لگا کر کُشتی لڑی اور مَیں جیت بھی گئی۔“‏ اِس لیے اُنہوں نے اُس لڑکے کا نام نفتالی*‏ رکھا۔‏ 9  جب لِیاہ نے دیکھا کہ اُن کے بچے نہیں ہو رہے تو اُنہوں نے اپنی نوکرانی زِلفہ یعقوب کو دی تاکہ وہ اُن کی بیوی بنے۔ 10  پھر لِیاہ کی نوکرانی زِلفہ سے یعقوب کا ایک بیٹا پیدا ہوا۔ 11  تب لِیاہ نے کہا:‏ ”‏مَیں کتنی بابرکت ہوں!‏“‏ اِس لیے اُنہوں نے اُس لڑکے کا نام جد*‏ رکھا۔ 12  اِس کے بعد لِیاہ کی نوکرانی زِلفہ سے یعقوب کا دوسرا بیٹا پیدا ہوا۔ 13  تب لِیاہ نے کہا:‏ ”‏میری خوشی کی اِنتہا نہیں!‏ اب عورتیں مجھے خوش‌باش کہیں گی۔“‏ اِس لیے اُنہوں نے اُس لڑکے کا نام آشر*‏ رکھا۔‏ 14  گندم کی کٹائی کے دوران ایک دن رُوبِن میدان سے گزر رہے تھے۔ وہاں اُنہیں مردُم‌گیاہ*‏ ملیں اور وہ اِنہیں اپنی والدہ لِیاہ کے پاس لے گئے۔ تب راخل نے لِیاہ سے کہا:‏ ”‏مہربانی سے مجھے اُن مردُم‌گیاہ میں سے تھوڑی سی دے دو جو تمہارا بیٹا لے کر آیا ہے۔“‏ 15  اِس پر لِیاہ نے اُن سے کہا:‏ ”‏یہ کیا کم ہے کہ تُم میرے شوہر کو مجھ سے چھین چُکی ہو؟ اور اب تُم وہ مردُم‌گیاہ بھی لینا چاہتی ہو جو میرا بیٹا لایا ہے۔“‏ راخل نے جواب دیا:‏ ”‏اگر ایسی بات ہے تو اِن مردُم‌گیاہ کے بدلے وہ آج رات تمہارے ساتھ سوئیں گے۔“‏ 16  شام کو جب یعقوب میدان سے واپس آ رہے تھے تو لِیاہ اُن سے ملنے گئیں اور کہا:‏ ”‏آج رات آپ کو میرے ساتھ سونا ہے کیونکہ مَیں نے آپ کے بدلے راخل کو مردُم‌گیاہ معاوضے کے طور پر دی ہیں جو میرا بیٹا لایا تھا۔“‏ اِس لیے اُس رات یعقوب لِیاہ کے ساتھ سوئے۔ 17  خدا نے لِیاہ کی دُعا سنی۔ وہ حاملہ ہوئیں اور اُن سے یعقوب کا پانچواں بیٹا پیدا ہوا۔ 18  تب لِیاہ نے کہا:‏ ”‏خدا نے مجھے معاوضہ دیا ہے کیونکہ مَیں نے اپنی نوکرانی اپنے شوہر کو دی۔“‏ اِس لیے اُنہوں نے اُس لڑکے کا نام اِشّکار*‏ رکھا۔ 19  اِس کے بعد لِیاہ ایک بار پھر حاملہ ہوئیں اور اُن سے یعقوب کا چھٹا بیٹا پیدا ہوا۔ 20  تب لِیاہ نے کہا:‏ ”‏خدا نے مجھے بڑی اچھی بخشش سے نوازا ہے۔ اب میرا شوہر مجھے قبول کر لے گا*‏ کیونکہ مَیں نے اُس کے چھ بیٹوں کو جنم دیا ہے۔“‏ اِس لیے اُنہوں نے اُس لڑکے کا نام زِبُولون*‏ رکھا۔ 21  پھر لِیاہ کی ایک بیٹی پیدا ہوئی جس کا نام اُنہوں نے دِینہ رکھا۔‏ 22  آخرکار خدا نے راخل کو یاد فرمایا۔ اُس نے اُن کی دُعا سنی اور اُنہیں اولاد پیدا کرنے کے قابل بنایا۔‏* 23  وہ حاملہ ہوئیں اور اُن کا ایک بیٹا پیدا ہوا۔ تب اُنہوں نے کہا:‏ ”‏خدا نے میری رُسوائی مٹا دی ہے۔“‏ 24  اِس لیے اُنہوں نے یہ کہتے ہوئے اُس کا نام یوسف*‏ رکھا:‏ ”‏یہوواہ نے مجھے ایک اَور بیٹا دیا ہے۔“‏ 25  یوسف کی پیدائش کے فوراً بعد یعقوب نے لابن سے کہا:‏ ”‏اب مجھے اِجازت دیں تاکہ مَیں اپنے گھر اور اپنے ملک لوٹ جاؤں۔ 26  میری بیویاں اور بچے مجھے دے دیں جن کی خاطر مَیں نے آپ کی خدمت کی ہے تاکہ مَیں یہاں سے چلا جاؤں۔ آپ اچھی طرح جانتے ہیں کہ مَیں نے آپ کی کتنی خدمت کی ہے۔“‏ 27  اِس پر لابن نے یعقوب سے کہا:‏ ”‏مَیں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ میرے ساتھ ہی رہو۔ مجھے فال*‏ کے ذریعے پتہ چلا ہے کہ یہوواہ آپ کی وجہ سے مجھے برکت دے رہا ہے۔“‏ 28  اُنہوں نے یہ بھی کہا:‏ ”‏مجھے بتاؤ کہ آپ مجھ سے کیا مزدوری لو گے اور مَیں آپ کو وہ مزدوری دوں گا۔“‏ 29  تب یعقوب نے اُن سے کہا:‏ ”‏آپ جانتے ہیں کہ مَیں نے آپ کی کتنی خدمت کی ہے اور میری وجہ سے آپ کے مویشی کتنے بڑھ گئے ہیں۔ 30  میرے آنے سے پہلے آپ کے پاس اِتنے مویشی نہیں تھے لیکن میرے آنے کے بعد یہوواہ نے آپ کو برکت دی اور آپ کے مویشیوں کی تعداد بہت بڑھ گئی۔ اب مَیں اپنے خاندان کے لیے کچھ کرنا چاہتا ہوں۔“‏ 31  لابن نے کہا:‏ ”‏مَیں آپ کو کیا دوں؟“‏ یعقوب نے جواب دیا:‏ ”‏ مجھے آپ سے کچھ نہیں چاہیے۔ اگر آپ میرے لیے بس ایک کام کر دیں تو مَیں آپ کا گلّہ چراتا رہوں گا اور اِس کی دیکھ‌بھال کرتا رہوں گا۔ 32  آج ہم آپ کے پورے گلّے میں چکر لگائیں گے۔ آپ ہر ایسی بھیڑ کو الگ کر دینا جو چتکبری یا دھبے‌دار ہو اور ہر ایسے جوان مینڈھے کو جس کا رنگ گہرا بھورا ہو اور ہر ایسی بکری کو بھی جو چتکبری یا دھبے‌دار ہو۔ اب سے یہی میری مزدوری ہوگی۔ 33  اگر آپ کبھی میری بھیڑ بکریوں*‏ کا جائزہ لینے آئیں گے تو آپ دیکھ سکیں گے کہ مَیں ایمان‌دار*‏ ہوں۔ اگر میرے پاس کوئی ایسی بکری ہوئی جو چتکبری یا دھبے‌دار نہ ہو یا کوئی ایسا مینڈھا ہوا جس کا رنگ گہرا بھورا نہ ہو تو وہ چوری کا سمجھا جائے۔“‏ 34  اِس پر لابن نے کہا:‏ ”‏ٹھیک ہے۔ جیسا آپ نے کہا ہے ویسا ہی کریں گے۔“‏ 35  اُس دن لابن نے اُن بکروں کو الگ کر دیا جو دھاری‌دار اور دھبے‌دار تھے اور اُن بکریوں کو بھی جو چتکبری اور دھبے‌دار تھیں یعنی ایسے سب بکرےبکریوں کو جن کے جسم پر کوئی بھی سفید نشان تھا۔اُنہوں نے ایسے سب جوان مینڈھوں کو بھی الگ کِیا جن کا رنگ گہرا بھورا تھا۔ پھر اُنہوں نے اِن کو اپنے بیٹوں کو دیا تاکہ وہ اِن کی دیکھ‌بھال کریں۔ 36  اِس کے بعد لابن نے اپنے اور یعقوب کے گلّے میں تین دن کے سفر کا فاصلہ رکھا اور یعقوب لابن کی اُن بھیڑبکریوں کی دیکھ‌بھال کرتے رہے جو باقی بچی تھیں۔‏ 37  پھر یعقوب نے لبنیٰ، بادام اور چنار کے درخت کی ہری ہری ڈالیاں لیں اور اُنہیں جگہ جگہ سے اِس طرح چھیلا کہ اُن پر سفید دھبے بن گئے۔ 38  اُنہوں نے یہ ڈالیاں اُن حوضوں اور نالیوں میں کھڑی کر دیں جہاں بھیڑبکریاں پانی پینے آتی تھیں تاکہ جب وہ پانی پینے آئیں تو اُنہیں دیکھ کر ملاپ کرنے کے لیے تیار ہوں۔‏ 39  بھیڑبکریاں اِن ڈالیوں کے سامنے ملاپ کرنے کے لیے تیار ہوتیں اور ایسے بچے پیدا کرتیں جو دھاری‌دار، چتکبرے یا دھبے‌دار ہوتے۔ 40  پھر یعقوب نے اِن بچوں کو الگ کِیا اور باقی بھیڑبکریوں کا رُخ لابن کے گلّے میں موجود دھاری‌دار اور گہرے بھورے رنگ کی بھیڑبکریوں کی طرف کر دیا۔ بعد میں اُنہوں نے اپنی بھیڑبکریوں کو الگ کر لیا تاکہ وہ لابن کی بھیڑبکریوں میں شامل نہ ہو جائیں۔ 41  جب موٹے تازے جانور ملاپ کرنے کو تیار ہوتے تو یعقوب گلّے کے سامنے پانی کی نالیوں میں ڈالیاں رکھ دیتے تاکہ وہ اُن کے سامنے ملاپ کرنے کے لیے تیار ہوں۔ 42  لیکن اگر جانور دُبلے پتلے ہوتے تو وہ وہاں ڈالیاں نہ رکھتے۔ یوں لابن کے حصے میں ہمیشہ دُبلے پتلے جانور آتے رہے جبکہ یعقوب کے گلّے میں موٹے تازے جانور شامل ہوتے رہے۔‏ 43  اِس طرح یعقوب بہت امیر ہو گئے۔ اُن کے پاس بہت سی بھیڑبکریاں، اُونٹ، گدھے اور نوکر نوکرانیاں ہو گئے۔‏

فٹ‌ نوٹس

یا ”‏کوکھ کے پھل“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏میرے گُھٹنوں پر اولاد پیدا کرے“‏
معنی:‏ ”‏منصف“‏
معنی:‏ ”‏میری کُشتی“‏
معنی:‏ ”‏بڑی برکت“‏
معنی:‏ ”‏خوش‌باش؛ خوشی“‏
یہ ایک جڑی‌بُوٹی ہے جس کے بارے میں خیال کِیا جاتا تھا کہ اِس کا پھل کھانے سے عورت میں حمل ٹھہرنے کا اِمکان بڑھ جاتا ہے۔‏
معنی:‏ ”‏وہ معاوضہ ہے۔“‏
یا ”‏مجھے برداشت کرے گا“‏
معنی:‏ ”‏برداشت“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏اُن کی کوکھ کھولی۔“‏
یہ یوسفیاہ کا مخفف ہے جس کا معنی ہے:‏ ”‏یاہ اَور دے (‏بڑھائے)‏۔“‏
یا ”‏ثبوتوں“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏مزدوری“‏
یا ”‏نیک“‏