زبور 80:1-19
موسیقار کے لیے۔ اِس نغمے کو ”سوسن کے پھولوں“* کے مطابق گایا جائے۔ یاددہانی کے لیے آسَف کا نغمہ۔
80 اَے اِسرائیل کے چرواہے!تُو جو یوسف کو گلّے کی طرح راستہ دِکھاتا ہے، سُن!
تُو جو کروبیوں کے اُوپر* تختنشین ہے،اپنا نور چمکا۔
2 اِفرائیم، بِنیامین اور منسّی کے سامنےاپنی طاقت کا جلوہ دِکھا؛آ اور ہمیں بچا۔
3 اَے خدا! ہمیں بحال کر؛اپنے چہرے کا نور ہم پر چمکا تاکہ ہم بچ سکیں۔
4 اَے فوجوں کے خدا یہوواہ! تُو کب تک غضبناک رہے گا
اور اپنے بندوں کی دُعائیں اَنسنی کرے گا؟
5 تُو اُنہیں کھانے کے لیے روٹی کی بجائے آنسو دیتا ہے؛تُو اُنہیں آنسوؤں کے پیالے بھر بھر کے پلاتا ہے۔
6 تُو ہمارے پڑوسیوں کو ہم پر قبضہ کرنے کے لیے آپس میں لڑنے دیتا ہے؛ہمارے دُشمن جیسے چاہیں، ہمارا مذاق اُڑاتے رہتے ہیں۔
7 اَے فوجوں کے خدا! ہمیں بحال کر؛اپنے چہرے کا نور ہم پر چمکا تاکہ ہم بچ سکیں۔
8 تُو مصر سے انگور کی بیل لایا۔
تُو نے قوموں کو نکال کر اُن کی جگہ اِسے لگایا۔
9 تُو نے اِس کے لیے جگہ تیار کیاور یہ جڑ پکڑ کر پورے ملک میں پھیل گئی۔
10 پہاڑ اِس کے سائے سے ڈھک گئےاور خدا کے دیودار اِس کی شاخوں سے۔
11 اِس کی شاخیں دُور سمندر تک پھیل گئیںاور اِس کی ٹہنیاں بڑے دریا* تک۔
12 تُو نے انگور کے باغ کی پتھر کی دیواریں کیوں توڑ دی ہیں؟اب ہر آنے جانے والا اِس سے پھل توڑتا ہے۔
13 جنگلی سؤر اِسے برباد کرتے ہیںاور زمین کے جنگلی جانور اِسے چرتے ہیں۔
14 اَے فوجوں کے خدا! مہربانی سے لوٹ آ!
آسمان سے نیچے دیکھ اور اِس بیل کی دیکھبھال کر،
15 ہاں، اُس بیل* کی جسے تُو نے اپنے دائیں ہاتھ سے لگایا تھا؛اُس بیٹے* پر نظر کر جسے تُو نے اپنے لیے مضبوط بنایا تھا۔
16 اِس بیل کو کاٹ ڈالا گیا ہے اور جلا دیا گیا ہے۔
لوگ تیری ڈانٹ سے فنا ہو جاتے ہیں۔
17 تیرا ہاتھ اُس آدمی کو سہارا دے جو تیری دائیں طرف ہے،ہاں، اِنسان کے بیٹے کو جسے تُو نے اپنے لیے مضبوط بنایا ہے۔
18 تب ہم تجھ سے مُنہ نہیں موڑیں گے۔
ہمیں زندہ رکھ تاکہ ہم تیرا نام لیں۔
19 اَے فوجوں کے خدا یہوواہ! ہمیں بحال کر؛اپنے چہرے کا نور ہم پر چمکا تاکہ ہم بچ سکیں۔
فٹ نوٹس
^ شاید یہ کوئی تاردار ساز، موسیقی کا کوئی انداز یا کوئی دُھن تھی۔
^ یا شاید ”بیچ“
^ یعنی دریائےفرات
^ یا ”انگور کی اُس بیل کے تنے“
^ یا ”شاخ“