زبور 49‏:1‏-‏20

  • دولت پر بھروسا کرنا بے‌وقوفی

    • کوئی اِنسان دوسرے اِنسان کو چھڑا نہیں سکتا ‏(‏7، 8‏)‏

    • خدا قبر کی گِرفت سے چھڑاتا ہے ‏(‏15‏)‏

    • دولت موت سے نہیں بچا سکتی ‏(‏16، 17‏)‏

موسیقار کے لیے۔ قورح کے بیٹوں کا نغمہ۔‏ 49  سب قومو!‏ سنو۔‏ دُنیا*‏ کے سب باشندو!‏ دھیان دو  2  پھر چاہے تُم ادنیٰ ہو یا اعلیٰ؛‏امیر ہو یا غریب۔‏  3  میرے مُنہ سے دانش‌بھری باتیں نکلیں گیاور میرے دل کی سوچ بچار سے سمجھ‌داری جھلکے گی۔‏  4  مَیں ایک کہاوت پر دھیان دوں گا؛‏مَیں بربط*‏ بجا کر اپنی پہیلی کا مطلب بتاؤں گا۔‏  5  مَیں اُس وقت کیوں ڈروں جب مَیں مصیبت میں ہوں؛‏جب مَیں اُن لوگوں کی بُرائی*‏ سے گِھرا ہوں جو مجھے گِرانے کی کوشش میں ہیں؟‏  6  جو اپنی دولت پر بھروسا کرتے ہیںاور اپنے ڈھیر سارے مال پر شیخی مارتے ہیں،‏  7  اُن میں سے کوئی کبھی اپنے بھائی کو چھڑا نہیں سکتااور نہ ہی خدا کو اُس کا فدیہ دے سکتا ہے  8  ‏(‏اِنسان کی زندگی*‏ کے فدیے*‏ کی قیمت اِتنی زیادہ ہےکہ وہ کبھی اِسے ادا نہیں کر سکتے)‏  9  تاکہ اُس کا بھائی ہمیشہ زندہ رہے اور قبر*‏ میں نہ جائے۔‏ 10  وہ دیکھتا ہے کہ دانش‌مند لوگ بھی مر جاتے ہیں؛‏احمق اور بے‌عقل دونوں مٹ جاتے ہیں؛‏اُنہیں اپنی دولت دوسروں کے لیے چھوڑنی پڑتی ہے۔‏ 11  اُن کی دلی خواہش ہوتی ہے کہ اُن کے گھر ہمیشہ قائم رہیںاور اُن کے خیمے نسل‌درنسل کھڑے رہیں۔‏ وہ اپنی زمینوں کے نام اپنے نام پر رکھتے ہیں۔‏ 12  چاہے کوئی اِنسان جتنا بھی عزت‌دار ہو، وہ ختم ہو جائے گا؛‏وہ جانوروں کی طرح ہے جو مر جاتے ہیں۔‏ 13  احمقوں کا یہی حال ہوتا ہےاور اُن سب کا بھی جو اُن کی پیروی کرتے ہیں اور اُن کی فضول باتوں پر خوش ہوتے ہیں۔ ‏(‏سِلاہ)‏ 14  اُنہیں بھیڑوں کی طرح لے جایا جائے گا اور قبر*‏ کے حوالے کِیا جائے گا۔‏ موت ایک چرواہے کی طرح اُن کی پیشوائی کرے گی؛‏سیدھی راہ پر چلنے والے لوگ صبح کے وقت اُن پر حکمرانی کریں گے۔‏ اُن کا نام‌ونشان مٹ جائے گا؛‏محل نہیں بلکہ قبر*‏ اُن کا گھر ہوگی۔‏ 15  لیکن خدا مجھے*‏ قبر*‏ کی گِرفت*‏ سے چھڑائے گا؛‏وہ مجھے حفاظت سے نکال لے گا۔ ‏(‏سِلاہ)‏ 16  جب کوئی شخص امیر ہو جائےاور اُس کے گھر کی شان‌وشوکت بڑھ جائے تو خوف‌زدہ نہ ہو 17  کیونکہ جب وہ مرے گا تو اپنے ساتھ کچھ نہیں لے جائے گا؛‏اُس کی شان‌وشوکت اُس کے ساتھ نہیں جائے گی۔‏ 18  وہ زندگی بھر خود کو*‏ مبارک‌بادیں دیتا ہے۔‏ ‏(‏جب کوئی شخص خوش‌حال ہوتا ہے تو لوگ اُس کی واہ واہ کرتے ہیں۔)‏ 19  لیکن آخرکار وہ اپنے باپ‌دادا کی طرح مر جاتا ہے۔‏ وہ پھر کبھی روشنی نہیں دیکھیں گے۔‏ 20  جو شخص اِن باتوں کو نہیں سمجھتا، وہ چاہے جتنا بھی عزت‌دار ہو،‏جانوروں کی طرح ہے جو مر جاتے ہیں۔‏

فٹ‌ نوٹس

یا ”‏نظام؛ زمانے“‏
ایک قسم کا تاردار ساز
لفظی ترجمہ:‏ ”‏غلطی“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏جان“‏
یا ”‏کو چھڑانے“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏گڑھے“‏
عبرانی لفظ:‏ ”‏شیول۔“‏ ”‏الفاظ کی وضاحت‏“‏ کو دیکھیں۔‏
عبرانی لفظ:‏ ”‏شیول۔“‏ ”‏الفاظ کی وضاحت‏“‏ کو دیکھیں۔‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏میری جان کو“‏
عبرانی لفظ:‏ ”‏شیول۔“‏ ”‏الفاظ کی وضاحت‏“‏ کو دیکھیں۔‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏ہاتھ“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏اپنی جان کو“‏