زبور 135:1-21
135 یاہ کی بڑائی کرو!*
یہوواہ کے نام کی بڑائی کرو؛یہوواہ کے بندو! اُس کی بڑائی کرو۔
2 تُم جو یہوواہ کے گھر میں،ہاں، ہمارے خدا کے گھر کے صحن میں اُس کی خدمت کرتے ہو،
اُس کی بڑائی کرو۔
3 یاہ کی بڑائی کرو کیونکہ یہوواہ اچھا ہے۔
اُس کے نام کی تعریف میں گیت گاؤ*
کیونکہ اِس سے خوشی ملتی ہے۔
4 یاہ نے یعقوب کو اپنے لیے چُنا ہےاور اِسرائیل کو اپنی خاص جائیداد* بنایا ہے۔
5 مَیں اچھی طرح جانتا ہوں کہ یہوواہ عظیم ہے؛ہمارا مالک باقی سب خداؤں سے عظیم ہے۔
6 آسمان میں، زمین پر اور سمندر اور اُس کی گہرائیوں میںیہوواہ جو چاہتا ہے، وہ کرتا ہے۔
7 وہ زمین کے کونے کونے سے بادلوں* کو اُوپر اُٹھاتا ہے؛وہ بارش کے لیے بجلی* بناتا ہے؛وہ اپنے گوداموں سے ہوا باہر لاتا ہے۔
8 اُس نے مصر کے پہلوٹھوں کو مار ڈالا،ہاں، اِنسانوں اور جانوروں دونوں کے پہلوٹھوں کو۔
9 اَے مصر! اُس نے تیرے بیچ فِرعوناور اُس کے سارے خادموں کے خلاف نشانیاں اور معجزے دِکھائے۔
10 اُس نے بہت سی قوموں کو مٹا دیااور طاقتور بادشاہوں کو مار ڈالا،
11 ہاں، اموریوں کے بادشاہ سیحون کواور بسن کے بادشاہ عوج کو مار ڈالااور کنعان کی ساری سلطنتوں کو ہرا دیا۔
12 اُس نے اُن کے ملک کو وراثت میں دیا،ہاں، اُسے اپنی قوم اِسرائیل کو وراثت میں دیا۔
13 اَے یہوواہ! تیرا نام ہمیشہ قائم رہتا ہے۔
اَے یہوواہ! تیری شہرت* نسلدرنسل قائم رہتی ہے۔
14 یہوواہ اپنے بندوں کا دِفاع کرے گا*اور اپنے خادموں پر ترس کھائے گا۔*
15 قوموں کے بُت سونا اور چاندی ہیں؛وہ اِنسان کے ہاتھ کا کام ہیں۔
16 اُن کے مُنہ تو ہیں مگر وہ بول نہیں سکتے؛آنکھیں تو ہیں مگر وہ دیکھ نہیں سکتے؛
17 کان تو ہیں مگر وہ سُن نہیں سکتے؛
اُن کے مُنہ میں سانس* نہیں ہے۔
18 اُنہیں بنانے والے اُن کی طرح ہو جائیں گےاور وہ سب بھی جو اُن پر بھروسا کرتے ہیں۔
19 اَے اِسرائیل کے گھرانے! یہوواہ کی بڑائی کر۔
اَے ہارون کے گھرانے! یہوواہ کی بڑائی کر۔
20 اَے لاوی کے گھرانے! یہوواہ کی بڑائی کر۔
یہوواہ کا خوف رکھنے والو! یہوواہ کی بڑائی کرو۔
21 صِیّون سے یہوواہ کی بڑائی کی جائے،ہاں، اُس کی جو یروشلم میں رہتا ہے۔
یاہ کی بڑائی کرو!
فٹ نوٹس
^ یا ”ہللویاہ!“ ”یاہ“ نام یہوواہ کا مخفف ہے۔
^ یا ”موسیقی بجاؤ“
^ یا ”قیمتی ملکیت“
^ یا ”بخارات“
^ یا شاید ”دروازے“
^ یا ”نام۔“ لفظی ترجمہ: ”یادگار“
^ یا ”کا مُقدمہ لڑے گا“
^ یا ”کے لیے پچھتائے گا۔“
^ لفظی ترجمہ: ”روح“