زبور 116:1-19
116 مَیں یہوواہ سے پیار کرتا ہوںکیونکہ وہ میری آواز سنتا ہے،*
ہاں، وہ مدد کے لیے میری اِلتجائیں سنتا ہے۔
2 وہ میری فریاد سنتا ہے؛*جب تک مَیں زندہ ہوں، مَیں اُسے پکاروں گا۔
3 موت کی رسیوں نے مجھے گھیر لیا تھا؛قبر* نے مجھے جکڑ لیا تھا۔
پریشانی اور غم مجھ پر حاوی ہو گئے تھے۔
4 مگر مَیں نے یہوواہ کا نام لے کر اُسے پکارا اور کہا:
”اَے یہوواہ! مجھے* بچا۔“
5 یہوواہ مہربان* اور نیک ہے؛ہمارا خدا رحمدل ہے۔
6 یہوواہ ناتجربہکاروں کی حفاظت کرتا ہے۔
مَیں دُکھ میں ڈوبا ہوا تھا مگر اُس نے مجھے بچایا۔
7 میری جان کو پھر سے آرام ملےکیونکہ یہوواہ میرے ساتھ مہربانی سے پیش آیا ہے۔
8 تُو نے مجھے* موت سے چھڑایا ہے،میری آنکھوں میں آنسو نہیں آنے دیے اور میرے پاؤں کو ٹھوکر نہیں لگنے دی۔
9 مَیں جب تک زندہ ہوں،* یہوواہ کے حضور چلتا رہوں گا۔
10 اپنے ایمان کی وجہ سے مَیں بول اُٹھاحالانکہ مَیں سخت تکلیف میں تھا۔
11 مَیں نے گھبرا کر کہا:
”ہر آدمی جھوٹا ہے۔“
12 یہوواہ نے میرے ساتھ جتنی بھی اچھائیاں کی ہیں،مَیں اُن کے بدلے میں اُسے کیا دے سکتا ہوں؟
13 مَیں نجات* کا پیالہ پیوں گااور یہوواہ کا نام لوں گا۔
14 مَیں یہوواہ کے سب بندوں کے سامنےاپنی وہ منتیں پوری کروں گا جو مَیں نے اُس کے حضور مانی ہیں۔
15 یہوواہ کی نظر میں اُس کے وفادار بندوں کی موتبہت بھاری نقصان ہے۔*
16 اَے یہوواہ! مَیں تجھ سے مِنت کرتا ہوںکیونکہ مَیں تیرا بندہ ہوں۔
مَیں تیرا بندہ، ہاں، تیری غلام کا بیٹا ہوں۔
تُو نے مجھے بیڑیوں سے آزاد کِیا ہے۔
17 مَیں تیرے حضور شکرگزاری کی قربانی پیش کروں گا؛مَیں یہوواہ کا نام لوں گا۔
18 مَیں یہوواہ کے سب بندوں کے سامنےاپنی وہ منتیں پوری کروں گا جو مَیں نے اُس کے حضور مانی ہیں۔
19 مَیں یہوواہ کے گھر کے صحن میں،ہاں، یروشلم کے بیچ میں اپنی منتیں پوری کروں گا۔
یاہ کی بڑائی کرو!*
فٹ نوٹس
^ یا شاید ”مَیں پیار کرتا ہوں کیونکہ یہوواہ سنتا ہے،“
^ یا ”وہ جھکتا اور میری سنتا ہے؛“
^ عبرانی لفظ: ”شیول۔“ ”الفاظ کی وضاحت“ کو دیکھیں۔
^ لفظی ترجمہ: ”میری جان کو“
^ یا ”ہمدرد“
^ لفظی ترجمہ: ”میری جان کو“
^ لفظی ترجمہ: ”مَیں زندوں کی زمین پر“
^ یا ”عظیم نجات“
^ لفظی ترجمہ: ”کی موت بیشقیمت ہے۔“
^ یا ”ہللویاہ!“ ”یاہ“ نام یہوواہ کا مخفف ہے۔