اَمثال 30‏:1‏-‏33

  • اَجور کی باتیں (‏1-‏33‏)‏

    • ‏”‏مجھے نہ تو امیر بنا اور نہ غریب“‏ ‏(‏8‏)‏

    • وہ چیزیں جو کبھی سیر نہیں ہوتیں ‏(‏15، 16‏)‏

    • وہ چیزیں جو سمجھ سے باہر ہیں ‏(‏18، 19‏)‏

    • ایک زِناکار عورت ‏(‏20‏)‏

    • فطری طور پر دانش‌مند جانور ‏(‏24‏)‏

30  یاقہ کے بیٹے اَجور کی ضروری باتیں جو اُنہوں نے اِتی‌ایل اور اُکال سے کہیں۔‏  2  مَیں سب سے بڑا جاہل ہوںاور مجھ میں وہ سمجھ نہیں جو ایک اِنسان میں ہونی چاہیے۔‏  3  مَیں نے دانش‌مندی حاصل نہیں کیاور میرے پاس مُقدس‌ترین خدا کا علم نہیں ہے۔‏  4  کون آسمان پر گیا ہے اور پھر نیچے آیا ہے؟‏ کس نے ہوا کو اپنے ہاتھوں میں جمع کِیا ہے؟‏ کس نے پانی کو اپنے کپڑوں میں لپیٹا ہے؟‏ کس نے زمین کی سب حدیں قائم کی*‏ ہیں؟‏ اُس کا اور اُس کے بیٹے کا نام کیا ہے؟ اگر آپ کو پتہ ہے تو بتاؤ۔‏  5  خدا کی ہر بات پاک ہے۔‏ وہ اُن کی ڈھال ہے جو اُس کے پاس پناہ لیتے ہیں۔‏  6  اُس کی باتوں میں کسی بات کا اِضافہ نہ کروورنہ وہ آپ کی اِصلاح کرے گااور آپ جھوٹے ثابت ہو گے۔‏  7  اَے خدا!‏ مَیں تجھ سے دو باتوں کی درخواست کرتا ہوں۔‏ میرے مرنے سے پہلے میری یہ درخواستیں پوری کر دے۔‏  8  غلط‌بیانی اور جھوٹ کو مجھ سے دُور کر دے۔‏ مجھے نہ تو امیر بنا اور نہ غریب۔‏ مجھے بس میرے حصے کا کھانا دے  9  تاکہ مَیں سیر ہو کر تیرا اِنکار نہ کروں اور یہ نہ کہوں کہ ”‏یہوواہ کون ہے؟“‏ یا مَیں غریب ہو کر چوری نہ کروں اور اپنے خدا کے نام کی بدنامی*‏ نہ کروں۔‏ 10  مالک کے سامنے اُس کے نوکر کے بارے میں جھوٹی باتیں نہ کروکہیں ایسا نہ ہو کہ نوکر آپ کو بددُعا دے اور آپ قصوروار ثابت ہو۔‏ 11  ایک ایسی پُشت ہے جو اپنے باپ کو بددُعا دیتی ہےاور اپنی ماں کو دُعا نہیں دیتی۔‏ 12  ایک ایسی پُشت ہے جو اپنی نظر میں پاک ہےلیکن اُس کی گندگی*‏ صاف نہیں کی گئی۔‏ 13  ایک ایسی پُشت ہے جس کی آنکھیں گھمنڈ سے بھری ہیںاور جس کی آنکھوں میں غرور سمایا ہے۔‏ 14  ایک ایسی پُشت ہے جس کے دانت تلوار کی طرح ہیںاور جس کے جبڑے ذبح کرنے والی چُھریوں کی طرح۔‏وہ زمین کے ادنیٰ لوگوں کواور اِنسانوں میں سے غریب لوگوں کو پھاڑ کھاتی ہے۔‏ 15  جونکوں کی دو بیٹیاں ہیں جو چلّاتی رہتی ہیں:‏ ”‏اَور دو!‏ اَور دو!‏“‏ تین چیزیں ہیں جو سیر نہیں ہوتیںبلکہ چار ہیں جو کبھی ”‏بس“‏ نہیں کہتیں۔‏ 16  قبر،‏*‏ بانجھ کوکھ، پیاسی زمیناور آگ جو کبھی ”‏بس“‏ نہیں کہتی۔‏ 17  جو آنکھ اپنے باپ کا مذاق اُڑاتی ہے اور اپنی ماں کی فرمانبرداری کرنے کو حقیر سمجھتی ہے،‏اُسے وادی کے کوّے نوچ لیں گےاور عقاب کے بچے کھا لیں گے۔‏ 18  تین چیزیں ہیں جو میری سمجھ سے باہر ہیں*بلکہ چار ہیں جو مجھے سمجھ نہیں آتیں:‏ 19  آسمان میں اُڑتے عقاب کی راہ؛‏چٹان پر رینگتے سانپ کی راہ؛‏کُھلے سمندر میں چلتے جہاز کی راہاور جوان عورت کے ساتھ آدمی کی راہ۔‏ 20  زِناکار عورت یہ کرتی ہے:‏ وہ کھاتی ہے، اپنا مُنہ پونچھتی ہےاور پھر کہتی ہے:‏ ”‏مَیں نے کچھ غلط نہیں کِیا۔“‏ 21  تین چیزیں ہیں جن سے زمین کانپ اُٹھتی ہےبلکہ چار ہیں جنہیں یہ برداشت نہیں کر سکتی:‏ 22  جب غلام بادشاہ بن جاتا ہے؛‏جب بے‌وقوف شخص کے پاس کھانے کی بھرمار ہوتی ہے؛‏ 23  جب اُس عورت کی شادی ہوتی ہے جس سے نفرت کی جاتی ہے*اور جب خادمہ اپنی مالکن کی جگہ لے لیتی ہے۔‏* 24  زمین پر چار چیزیں ہیں جو سب سے چھوٹی چیزوں میں شامل ہیںلیکن وہ بے‌حد دانش‌مند*‏ ہوتی ہیں:‏ 25  چیونٹیاں طاقت‌ور جان‌دار*‏ نہیں ہیںمگر وہ گرمی کے موسم میں اپنی خوراک کا اِنتظام کرتی ہیں۔‏ 26  پہاڑی بِجو زورآور جان‌دار*‏ نہیں ہیںمگر وہ چٹانوں میں اپنا گھر بناتے ہیں۔‏ 27  ٹڈیوں کا کوئی بادشاہ نہیں ہوتامگر وہ سب صفیں بنا کر*‏ آگے بڑھتی ہیں۔‏ 28  چھپکلی اپنے پاؤں کے سہارے چیزوں سے چپکتی ہےاور یہ بادشاہ کے محل میں جاتی ہے۔‏ 29  تین چیزیں ہیں جو بڑی ٹھاٹھ سے چلتی ہیںبلکہ چار ہیں جن کی چال بڑی پُروقار ہے:‏ 30  شیر جو سب جانوروں سے طاقت‌ور ہےاور کسی سے ڈر کر پیچھے نہیں ہٹتا؛‏ 31  شکاری کُتا؛ بکرااور وہ بادشاہ جس کی فوج اُس کے ساتھ ہو۔‏ 32  اگر آپ نے بے‌وقوفی سے کام لیتے ہوئے خود کو سرفراز کِیا ہےیا ایسا کرنے کی سازش کی ہےتو اپنا ہاتھ اپنے مُنہ پر رکھ لو 33  کیونکہ جیسے دودھ بِلونے سے مکھن نکلتا ہےاور ناک مروڑنے سے خونویسے ہی غصہ بھڑکانے سے جھگڑے ہوتے ہیں۔‏

فٹ‌ نوٹس

لفظی ترجمہ:‏ ”‏اُٹھائی“‏
یا ”‏پر حملہ“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏فضلہ“‏
عبرانی لفظ:‏ ”‏شیول۔“‏ ”‏الفاظ کی وضاحت‏“‏ کو دیکھیں۔‏
یا ”‏مجھے حیرت میں ڈال دیتی ہیں“‏
یا ”‏محبت نہیں کی جاتی“‏
یا ”‏کی جگہ پر قبضہ کر لیتی ہے۔“‏
یا ”‏فطری طور پر دانش‌مند“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏قوم“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏قوم“‏
یا ”‏گروہوں میں تقسیم ہو کر“‏