اَمثال 1‏:1‏-‏33

  • اَمثال کا مقصد ‏(‏1-‏7‏)‏

  • بُرے ساتھیوں کے ساتھ اُٹھنے بیٹھنے کے نقصان ‏(‏8-‏19‏)‏

  • سچی دانش‌مندی پکارتی ہے ‏(‏20-‏33‏)‏

1  داؤد کے بیٹے اور اِسرائیل کے بادشاہ سلیمان کی اَمثال:‏*  2  اِن مثلوں کے ذریعے دانش‌مندی اور تربیت حاصل ہوتی ہے؛‏دانش‌بھری باتوں کی سمجھ ملتی ہے؛‏  3  ایسی تربیت حاصل ہوتی ہے جس سے سُوجھ‌بُوجھ ملتی ہےاور نیکی کرنے، صحیح فیصلے کرنے*‏ اور سیدھی راہ پر چلنے میں مدد ملتی ہے؛‏  4  ناتجربہ‌کار کو سمجھ حاصل ہوتی ہےاور نوجوان کو علم اور سوچنے سمجھنے کی صلاحیت۔‏  5  دانش‌مند شخص سنتا ہے اور اَور زیادہ سیکھتا ہے؛‏سمجھ‌دار شخص صحیح*‏ رہنمائی پاتا ہے  6  تاکہ کہاوتوں، مثالوں،‏*دانش‌مندوں کی باتوں اور اُن کی پہیلیوں کو سمجھ سکے۔‏  7  یہوواہ کا خوف*‏ علم کی شروعات ہے۔‏ صرف احمق ہی دانش‌مندی اور تربیت کی حقارت کرتا ہے۔‏  8  میرے بیٹے!‏ اپنے باپ کی تربیت پر دھیان دواور اپنی ماں کی تعلیم*‏ کو نہ ٹھکراؤ۔‏  9  یہ آپ کے سر کے لیے دلکش تاج کی طرح ہیںاور آپ کے گلے کے لیے خوب‌صورت ہار کی طرح۔‏ 10  میرے بیٹے!‏ اُن گُناہ‌گاروں کی باتوں میں نہ آنا جو آپ کو بہکانے کی کوشش کرتے ہیں 11  اور کہتے ہیں:‏ ”‏ہمارے ساتھ آؤ۔‏ ہم خون کرنے کے لیے گھات لگا کر بیٹھتے ہیں۔‏ ہم مزے کے لیے چھپ کر کسی بے‌قصور کا اِنتظار کریں گے۔‏ 12  ہم اُنہیں زندہ نگل جائیں گے جیسے قبر*‏ نگل جاتی ہے،‏ہاں، جیسے قبر*‏ لوگوں کو پورے کا پورا نگل جاتی ہے۔‏ 13  آؤ اُن کی ساری قیمتی چیزیں چھین لیںاور اپنے گھروں کو لُوٹ کے مال سے بھر لیں۔‏ 14  ہمارے ساتھ چلو؛‏*ہم سب چوری کا مال برابر برابر بانٹ لیں گے۔“‏* 15  میرے بیٹے!‏ اُن کے پیچھے مت لگنا؛‏ اُن کی راہ پر قدم نہ رکھنا 16  کیونکہ اُن کے قدم بُرائی کرنے کے لیے دوڑتے ہیں؛‏وہ لوگ خون بہانے کے لیے جلدی کرتے ہیں۔‏ 17  پرندے کی آنکھوں کے سامنے جال بچھانا بے‌کار ہے۔‏ 18  اِسی لیے بُرے لوگ خون بہانے کے لیے گھات لگا کر بیٹھتے ہیں؛‏وہ دوسروں کی جان لینے کے لیے چھپ کر بیٹھتے ہیں۔‏ 19  بے‌ایمانی کی کمائی کے پیچھے بھاگنے والے یہی راستہ اپناتے ہیںاور اِس کی وجہ سے وہ اپنی جان گنوا بیٹھتے ہیں۔‏ 20  سچی دانش‌مندی گلیوں میں زور سے پکارتی ہے؛‏ وہ چوکوں میں اپنی آواز بلند کرتی ہے۔‏ 21  وہ بِھیڑبھاڑ والی گلیوں کے کونوں پر پکارتی ہے اور شہر کے دروازوں پر یہ کہتی ہے:‏ 22  ‏”‏ناتجربہ‌کارو!‏ تُم کب تک ناتجربہ‌کاری سے محبت کرتے رہو گے؟‏ مذاق اُڑانے والو!‏ تُم کب تک دوسروں کا مذاق اُڑا کر خوش ہوتے رہو گے؟‏ بے‌وقوفو!‏ تُم کب تک علم سے نفرت کرتے رہو گے؟‏ 23  میری اِصلاح کو قبول کرو۔‏* پھر مَیں تُم پر اپنی روح چشمے کی طرح اُنڈیلوں گی؛‏مَیں تمہیں اپنی باتیں بتاؤں گی۔‏ 24  مَیں پکارتی رہی لیکن تُم سننے سے اِنکار کرتے رہے؛‏مَیں نے اپنا ہاتھ بڑھایا مگر کسی نے دھیان نہیں دیا۔‏ 25  تُم میری ہر نصیحت کو نظرانداز کرتے رہےاور میری اِصلاح کو ٹھکراتے رہے۔‏ 26  جب تُم پر مصیبت آئے گی تو مَیں بھی ہنسوں گی؛‏مَیں اُس وقت تمہارا مذاق اُڑاؤں گی جب تُم پر وہ آفت آئے گی جس سے تُم ڈرتے ہو،‏ 27  ہاں، جب وہ آفت تُم پر طوفان کی طرح آئے گیاور مصیبت تیز آندھی کی طرح،‏ہاں، جب پریشانیاں اور مشکلیں تُم پر ٹوٹ پڑیں گی تو مَیں تمہارا مذاق اُڑاؤں گی۔‏ 28  اُس وقت وہ بار بار مجھے پکاریں گے مگر مَیں کوئی جواب نہیں دوں گی؛‏وہ بے‌صبری سے مجھے ڈھونڈیں گے مگر ڈھونڈ نہ پائیں گے 29  کیونکہ اُنہوں نے علم سے نفرت کیاور یہوواہ کا خوف رکھنے سے اِنکار کر دیا۔‏ 30  اُنہوں نے میری نصیحت کو ٹھکرا دیا؛‏اُنہوں نے میری اِصلاح کی بے‌قدری کی۔‏ 31  اِس لیے وہ اپنے بُرے کاموں کا پھل کھائیں گےاور اپنی سازشوں*‏ کا پورا انجام بھگتیں گے۔‏* 32  ناتجربہ‌کاروں کی باغی روِش اُن کی جان لے لے گی؛‏بے‌وقوفوں کی لاپروائی اُنہیں تباہ کر دے گی۔‏ 33  لیکن میری بات سننے والا محفوظ رہے گا؛‏اُسے مصیبت کا خوف نہیں ستائے گا۔“‏

فٹ‌ نوٹس

یعنی کہاوتیں
یا ”‏اِنصاف پسندی“‏
یا ”‏دانش‌بھری“‏
یا ”‏اُلجھن میں ڈالنے والی باتوں،“‏
یا ”‏گہرا احترام“‏
یا ”‏کے قانون“‏
عبرانی لفظ:‏ ”‏شیول۔“‏ ”‏الفاظ کی وضاحت‏“‏ کو دیکھیں۔‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏گڑھا“‏
یا ”‏اپنا قُرعہ ہمارے ساتھ ڈالو؛“‏
یا ”‏ہم سب کی ایک ہی تھیلی ہوگی۔“‏
یا ”‏کو سُن کر لوٹ آؤ۔“‏
یا ”‏اِرادوں؛ منصوبوں“‏
یا ”‏سے پیٹ بھریں گے۔“‏