مسیحیوں کے طور پر زندگی
کیا آپ تیار ہیں؟
اگر آپ کے علاقے میں کوئی قدرتی آفت آ جائے تو کیا آپ اُس سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں؟ زلزلے، سمندری طوفان اور سیلاب کبھی بھی آ سکتے ہیں اور یہ بڑی تباہی مچاتے ہیں۔ اِس کے علاوہ اچانک سے کہیں بھی دہشتگردوں کا حملہ ہو سکتا ہے، جھڑپیں اور ہنگامے شروع ہو سکتے ہیں اور وبائیں پھیل سکتی ہیں۔ (واعظ 9:11) ہمیں یہ نہیں سوچنا چاہیے کہ جس علاقے میں ہم رہتے ہیں وہاں ایسی آفتیں کبھی نہیں آئیں گی۔
اِن آفتوں سے بچنے کے لیے ہم سب کو ضروری اِقدام اُٹھانے کی ضرورت ہے۔ (امثا 22:3) یہ سچ ہے کہ جب کوئی آفت آتی ہے تو یہوواہ کی تنظیم ہمیں مدد فراہم کرتی ہے لیکن اِس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم خود اِن آفتوں سے بچنے کے لیے پہلے سے کوئی تیاری نہ کریں۔—گل 6:5۔
ویڈیو ”کیا آپ قدرتی آفتوں سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں؟“ کو پنجابی (شاہ مکھی) میں دیکھیں اور پھر اِن سوالوں کے جواب دیں:
-
جب کوئی آفت آتی ہے تو یہوواہ کے قریب رہنے سے ہمیں کیا مدد ملتی ہے؟
-
یہ کیوں اہم ہے کہ . . .
-
• ہم کوئی آفت آنے سے پہلے، اُس کے دوران اور اُس کے بعد کلیسیا کے بزرگوں سے رابطے میں رہیں؟
-
• ہم پہلے سے ایک ایمرجنسی بیگ تیار کریں؟—جی17.5 ص. 6۔
-
• ہم اِس بات پر پہلے سے سوچیں کہ ہمارے علاقے میں کون کون سی آفتیں آ سکتی ہیں اور ہم اِن سے کیسے نمٹ سکتے ہیں؟
-
-
ہم آفت سے متاثرہ لوگوں کی کن تین طریقوں سے مدد کر سکتے ہیں؟