راستہ، سچائی اور زندگی
یقیناً آپ اُس وقت بہت خوش ہوتے ہیں جب آپ کوئی خوشخبری سنتے ہیں۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ کائنات کے خالق یہوواہ کے پاس آپ کے اور آپ کے عزیزوں کے لیے بہت بڑی خوشخبری ہے؟
یہ خوشخبری بائبل میں پائی جاتی ہے جو بہت عرصہ پہلے یہوواہ خدا کے اِلہام سے لکھی گئی تھی۔ کتاب ”یسوع مسیح—راستہ، سچائی اور زندگی“ میں ہم بائبل کی چار کتابوں پر غور کریں گے جن میں سب اِنسانوں کے لیے بہت شاندار خوشخبری ہے۔ یہ کتابیں اُن آدمیوں کے ناموں سے جانی جاتی ہیں جنہوں نے اِنہیں خدا کے اِلہام سے تحریر کِیا تھا یعنی متی، مرقس، لُوقا اور یوحنا۔
اکثر اِن چار کتابوں کو اناجیل کہا جاتا ہے۔ لفظ اِنجیل کا مطلب خوشخبری ہے۔ اور اِن چار کتابوں میں واقعی خوشخبری پائی جاتی ہے۔ خوشخبری یہ ہے کہ خدا یسوع مسیح کے ذریعے اِنسانوں کو نجات دِلائے گا اور یسوع مسیح خدا کی بادشاہت کے بادشاہ کے طور پر اُن سب کو ابدی برکتیں دیں گے جو اُن پر ایمان ظاہر کرتے ہیں۔—مرقس 10:17، 30؛ 13:13۔
چار اناجیل کیوں لکھوائی گئیں؟
شاید آپ سوچیں کہ خدا نے یسوع مسیح کی زندگی اور اُن کی تعلیمات کے بارے میں چار اناجیل کیوں لکھوائیں۔
یہوواہ خدا نے ہمارے فائدے کے لیے ایسا کِیا۔ ذرا تصور کریں کہ چار آدمی ایک بہت ہی مشہور اُستاد کے اِردگِرد کھڑے ہیں۔ جو آدمی اُستاد کے سامنے کھڑا ہے، وہ پیشے سے ٹیکس وصول کرنے والا ہے۔ جو اُستاد کی دائیں طرف کھڑا ہے، وہ ایک معالج ہے۔ جو آدمی اُستاد کی بائیں طرف کھڑا ہے، وہ ایک مچھیرا ہے اور اُستاد کا بہت قریبی دوست ہے۔ چوتھا آدمی پیچھے کچھ فاصلے پر کھڑا ہے اور باقی آدمیوں سے جوان ہے۔ اگر اِن میں سے ہر ایک آدمی اُستاد کی تعلیمات اور کاموں پر ایک کتاب لکھے گا تو حالانکہ وہ چاروں آدمی سچے ہیں لیکن وہ معلومات کو اپنے نقطۂنظر سے درج کریں گے اور فرق واقعات کا ذکر کریں گے۔ اگر ہم اُن کی لکھی چار کتابوں پر غور کریں گے اور یاد رکھیں گے کہ اُنہوں نے یہ کتابیں کن کے لیے لکھی ہیں تو ہمارے ذہن میں اُستاد کی باتوں اور کاموں کی مکمل تصویر بن جائے گی۔ اِس
مثال سے ظاہر ہوتا ہے کہ عظیم اُستاد یسوع مسیح کی زندگی کے بارے میں چار مختلف کتابوں پر غور کرنے سے ہمیں بہت فائدہ ہو سکتا ہے۔آئیں، اِسی مثال کو آگے لے کر چلتے ہیں۔ فرض کریں کہ ٹیکس وصول کرنے والا آدمی یہودیوں کو ذہن میں رکھ کر اپنی کتاب لکھتا ہے۔ اِس لیے وہ کچھ تعلیمات اور واقعات کو ایسے ترتیب دے گا کہ یہ یہودیوں کو آسانی سے سمجھ میں آ جائیں۔ معالج اِس بات کو نمایاں کرنا چاہتا ہے کہ اُستاد نے بیماروں اور معذوروں کو شفا دی اِس لیے وہ کچھ واقعات کو فرق ترتیب سے پیش کرے گا اور کچھ ایسی تفصیلات کا ذکر نہیں کرے گا جن کا ٹیکس وصول کرنے والے نے ذکر کِیا ہے۔ اُستاد کا قریبی دوست اپنی کتاب میں اُستاد کے احساسات اور خوبیوں کو اُجاگر کرتا ہے جبکہ جوان آدمی کی کتاب دوسری کتابوں سے مختصر ہے۔ البتہ ہر آدمی کی کتاب میں پائی جانے والی معلومات درست ہے۔ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اِن چار اناجیل کے ذریعے ہم یسوع مسیح کی تعلیمات، شخصیت اور کاموں کو زیادہ اچھی طرح سے کیوں سمجھ جاتے ہیں۔
یہ کہنا غلط نہیں ہے کہ چار اناجیل ہیں کیونکہ چاروں کتابوں میں ”یسوع مسیح کے بارے میں خوشخبری“ پائی جاتی ہے۔ (مرقس 1:1) لیکن سچ تو یہ ہے کہ یسوع مسیح کے بارے میں صرف ایک ہی اِنجیل یعنی خوشخبری ہے جو چاروں کتابوں میں درج ہے۔
خدا کے کلام کا مطالعہ کرنے والے بہت سے لوگوں نے متی، مرقس، لُوقا اور یوحنا میں پائی جانے والی تفصیلات کا موازنہ کِیا اور واقعات کو اُس ترتیب سے بیان کرنے کی کوشش کی جس ترتیب سے یہ پیش آئے۔ مثال کے طور پر سُوری عالم طاطیان نے 170ء کے لگ بھگ ایسا ہی کِیا۔ وہ چاروں اناجیل کو اِلہامی مانتے تھے اور اِن کی بِنا پر اُنہوں نے یسوع مسیح کی زندگی میں ہونے والے واقعات کا مجموعہ تیار کِیا جسے ”دیاطسرون“ کہا جاتا ہے۔
کتاب ”یسوع مسیح—راستہ، سچائی اور زندگی“ ایسا ہی ایک مجموعہ ہے لیکن یہ زیادہ درست اور تفصیلی ہے۔ اِس کی وجہ یہ ہے کہ آج ہم بہتر طور پر سمجھ گئے ہیں کہ یسوع مسیح کی بہت سی پیشگوئیاں کیسے پوری ہوئیں اور اُن کی مثالوں کا کیا مطلب ہے۔ یوں اُن کی تعلیمات اور کاموں پر اَور زیادہ روشنی ڈلی ہے اور واقعات کی ترتیب بھی زیادہ واضح ہو گئی ہے۔ اِس کے علاوہ ماہرِآثارِقدیمہ کی دریافتوں نے اناجیل میں درج تفصیلات اور اِن کے لکھنے والوں کے پسمنظر پر مزید روشنی ڈالی ہے۔ بِلاشُبہ کوئی بھی یہ سو فیصد نہیں جانتا کہ یسوع مسیح کی زندگی میں ہونے والے واقعات کس ترتیب سے پیش آئے لیکن کتاب ”یسوع مسیح—راستہ، سچائی اور زندگی“ میں واقعات کو اِس ترتیب سے پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے جو معقول لگتی ہے۔
راستہ، سچائی اور زندگی
اِس کتاب کو پڑھتے وقت اِس کے مرکزی پیغام کو یاد رکھنے کی کوشش کریں۔ یسوع مسیح نے توما رسول سے کہا تھا: ”مَیں راستہ اور سچائی اور زندگی ہوں۔ لوگ صرف اور صرف میرے ذریعے باپ کے پاس جا سکتے ہیں۔“—یوحنا 14:6۔
کتاب ”یسوع مسیح—راستہ، سچائی اور زندگی“ سے آپ کو پتہ چلے گا کہ یسوع مسیح کو ”راستہ“ کیوں کہا گیا ہے۔ ہم صرف یسوع مسیح کے ذریعے یہوواہ خدا سے دُعا کر سکتے ہیں۔ اور اُنہی کی بدولت ہمارے لیے خدا کے ساتھ صلح کرنے کی راہ ہموار ہوئی ہے۔ (یوحنا 16:23؛ رومیوں 5:8) لہٰذا یسوع ہی وہ راستہ ہیں جن کے ذریعے ہم خدا کی قُربت میں جا سکتے ہیں۔
یسوع مسیح ”سچائی“ بھی ہیں۔ اُنہوں نے ہمیشہ سچ بولا اور بائبل کی سچائیوں کے مطابق زندگی گزاری۔ وہ سچائی کی جیتی جاگتی مثال تھے۔ اُنہوں نے بہت سی پیشگوئیاں پوری کیں جو ’اُن کے ذریعے ”ہاں“ بن گئیں۔‘ (2-کُرنتھیوں 1:20؛ یوحنا 1:14) اِن پیشگوئیوں کے ذریعے ہمیں پتہ چلتا ہے کہ یسوع مسیح خدا کے مقصد کو پورا کرنے میں مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں۔—مکاشفہ 19:10۔
اِس کے علاوہ یسوع مسیح ”زندگی“ بھی ہیں۔ اُنہوں نے اپنی جان کو قربان کرنے سے اِنسانوں کے لیے فدیہ ادا کِیا جس کی وجہ سے اِنسانوں کو ”حقیقی زندگی“ یعنی ”ہمیشہ کی زندگی“ حاصل کرنے کی اُمید ملی۔ (1-تیمُتھیُس 6:12، 19؛ اِفسیوں 1:7؛ 1-یوحنا 1:7) یسوع مسیح اِس لحاظ سے بھی ”زندگی“ ثابت ہوں گے کہ وہ لاکھوں مُردوں کو زندہ کریں گے اور اُنہیں فردوس میں ہمیشہ کی زندگی حاصل کرنے کا موقع دیں گے۔—یوحنا 5:28، 29۔
ہم سب کے لیے بہت ضروری ہے کہ ہم خدا کے مقاصد کے سلسلے میں یسوع کے کردار کو سمجھیں اور اِس کی قدر کریں۔ اُمید ہے کہ آپ یسوع مسیح کے بارے میں سیکھنے سے لطف اُٹھائیں گے جو ”راستہ اور سچائی اور زندگی“ ہیں۔