پاک کلام کی تعلیمات—ہر زمانے میں فائدہمند
فرض کریں: آپ ایک میوزیم کا دورہ کر رہے ہیں جہاں قدیم زمانے کی کئی دریافتیں رکھی گئی ہیں۔ اِن میں سے زیادہتر دریافتیں ٹوٹیپھوٹی ہیں، موسم کی وجہ سے خراب ہو گئی ہیں یا اِن کے کچھ حصے غائب ہیں۔ لیکن اِنہی کے بیچ آپ ایک ایسی دریافت کو دیکھتے ہیں جو بالکل اچھی حالت میں ہے۔ تجسّس میں آ کر آپ اپنے گائیڈ سے پوچھتے ہیں: ”کیا یہ دریافت دوسری دریافتوں کی نسبت نئی ہے؟“ گائیڈ جواب دیتا ہے: ”بالکل نہیں بلکہ یہ تو زیادہتر قدیم دریافتوں سے زیادہ پُرانی ہے اور اِس کی تو کبھی مرمت بھی نہیں کی گئی۔“ اِس پر آپ اُس سے پوچھتے ہیں: ”کیا اِسے کسی محفوظ جگہ میں رکھا گیا تھا؟“ گائیڈ کہتا ہے: ”نہیں بلکہ یہ تو ایک کُھلی جگہ سے ملی ہے جہاں اِتنی بارشیں اور آندھیاں آتی رہتی تھیں۔ اِس کے علاوہ بہت سے لوگوں نے بھی اِسے نقصان پہنچانے کی بڑی کوشش کی ہے۔“ حیرت میں ڈوبے آپ یہ سوچتے ہیں: ”آخر یہ بنی کس چیز سے ہے؟“
خدا کا کلام بائبل ایک لحاظ سے اِس دریافت کی طرح ہے۔ یہ ایک ایسی کتاب ہے جو زیادہتر قدیم کتابوں سے بھی پُرانی ہے۔ سچ ہے کہ اَور بھی بہت سی قدیم کتابیں ہیں۔ لیکن یہ کتابیں اُن قدیم دریافتوں کی طرح ہیں جو ٹوٹیپھوٹی اور خستہ حال تھیں اور اِن میں سے تو کئی کے حصے بھی غائب تھے۔ اِس کے علاوہ اِن میں سائنس کے حوالے سے جو باتیں لکھی گئی ہیں، وہ جدید زمانے میں غلط ثابت ہوئی ہیں۔ کچھ قدیم کتابوں میں تو جو طبّی مشورے دیے گئے ہیں، اُن کا فائدہ کم اَور نقصان زیادہ ہے۔
البتہ بائبل اِن سب سے فرق ہے۔ اِس کی تحریر تقریباً 35 صدیاں پہلے شروع ہوئی۔ لیکن اِس کا کوئی حصہ اپنی جگہ سے غائب نہیں۔ حالانکہ صدیوں کے دوران اِسے کئی بار نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی جیسے کہ اِسے جلایا گیا، اِس پر پابندی لگائی گئی اور اِسے تنقید کا نشانہ بنایا گیا لیکن یہ پھر بھی قائمودائم ہے۔ اِس میں درج باتیں جدید علم کے حساب سے غلط ثابت نہیں ہوئیں بلکہ یہ آج بھی بہت فائدہمند ہیں۔
پاک کلام کے کچھ فائدہمند اصول
شاید آپ سوچیں: ”کیا بائبل کی تعلیمات آج کے زمانے میں واقعی فائدہمند ہیں؟“ اِس سوال کے جواب کے لیے ذرا سوچیں کہ آج اِنسانوں کو کن بڑے مسئلوں کا سامنا ہے؟ آپ کی نظر میں کون سے مسئلے سب سے زیادہ پریشانی کا باعث ہیں؟ شاید آپ کے ذہن میں جنگ، آلودگی، جُرم یا کرپشن جیسے مسئلے آئیں۔ اِن مسئلوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے غور کریں کہ بائبل میں اِن کے حوالے سے کیا اصول دیے گئے ہیں۔ اور جب آپ اِن اصولوں پر غور کرتے ہیں تو سوچیں کہ ”اگر لوگ پاک کلام کے اِن اصولوں پر چلیں تو کیا یہ زمین ایک بہتر جگہ نہ بن جائے؟“
صلحپسندی
”وہ لوگ خوش رہتے ہیں جو صلحپسند ہیں کیونکہ وہ خدا کے بیٹے کہلائیں گے۔“ (متی 5:9) ”جہاں تک ممکن ہو، اپنی طرف سے سب کے ساتھ امن سے رہیں۔“—رومیوں 12:18۔
رحم اور معافی
”وہ لوگ خوش رہتے ہیں جو رحمدل ہیں کیونکہ اُن پر رحم کِیا جائے گا۔“ (متی 5:7) ”اگر آپ کو ایک دوسرے سے شکایت بھی ہو تو ایک دوسرے کی برداشت کریں اور دل سے ایک دوسرے کو معاف کریں۔ جیسے یہوواہ * نے آپ کو دل سے معاف کِیا ہے ویسے ہی آپ بھی دوسروں کو معاف کریں۔“—کُلسّیوں 3:13۔
مختلف رنگونسل کے لوگوں کا آپس میں اِتحاد
”[خدا] نے ایک آدمی کے ذریعے تمام قوموں کو پیدا کِیا تاکہ وہ زمین پر رہیں۔“ (اعمال 17:26) ”خدا تعصب نہیں کرتا بلکہ وہ ہر قوم سے اُن لوگوں کو قبول کرتا ہے جو اُس کا خوف رکھتے اور اچھے کام کرتے ہیں۔“—اعمال 10:34، 35۔
زمین کی دیکھ بھال
”[یہوواہ] خدا نے آؔدم کو لے کر باغِعدؔن میں رکھا کہ اُس کی باغبانی اور نگہبانی کرے۔“ (پیدایش 2:15) خدا ’اُن کو تباہ کرے گا جو زمین کو تباہ کر رہے ہیں۔‘—مکاشفہ 11:18۔
لالچ اور بدکاری سے نفرت
”خبردار رہیں اور ہر طرح کے لالچ سے بچیں کیونکہ ایک شخص جتنا بھی امیر ہو، اُسے اُس کے مال سے زندگی نہیں ملتی۔“ (لُوقا 12:15) ”آپ میں حرامکاری اور کسی طرح کی ناپاکی یا لالچ کا ذکر تک نہ ہو کیونکہ مُقدس لوگوں کے لیے ایسا کرنا مناسب نہیں ہے۔“—اِفسیوں 5:3۔
ایمانداری اور محنت
”ہم ہر بات میں ایمانداری سے کام لینا چاہتے ہیں۔“ (عبرانیوں 13:18) ”چور آئندہ چوری نہ کرے بلکہ اپنے ہاتھوں سے محنت کرے۔“—اِفسیوں 4:28۔
ضرورتمند لوگوں کی مدد
”بےحوصلہ لوگوں کو تسلی دیں، کمزوروں کی مدد کریں اور سب کے ساتھ تحمل سے پیش آئیں۔“ (1-تھسلُنیکیوں 5:14) ”مصیبتزدہ یتیموں اور بیواؤں کی دیکھبھال کریں۔“—یعقوب 1:27۔
بائبل میں صرف اصولوں کی فہرست ہی نہیں دی گئی ہے بلکہ اِس میں یہ بھی سکھایا گیا ہے کہ ہم اپنے دل میں اِن اصولوں کے لیے قدر کیسے بڑھا سکتے ہیں اور اپنی روزمرہ زندگی میں اِن پر عمل کیسے کر سکتے ہیں۔ اگر زیادہتر لوگ اِس مضمون میں بتائے گئے اصولوں پر عمل کریں تو کیا اِنسانوں کے مسئلے گھٹ نہ جائیں؟ واقعی آج بھی بائبل کے اصول اُتنے ہی فائدہمند ہیں جتنے پہلے تھے۔ لیکن بائبل کی تعلیمات سے آپ کو ابھی کیا فائدہ ہو سکتا ہے؟
پاک کلام کی تعلیمات سے آپ کو ابھی کیا فائدہ ہو سکتا ہے؟
دُنیا کے سب سے سمجھدار آدمی نے کہا: ”دانشمندی اپنے کاموں کے نتائج سے نیک ثابت ہوتی ہے۔“ (متی 11:19، فٹنوٹ) بےشک آپ اِن الفاظ سے متفق ہوں گے۔ ایک بات میں کتنی دانشمندی پائی جاتی ہے، اِس کا اندازہ تبھی لگایا جا سکتا ہے جب اِس پر عمل کِیا جائے۔ اِس خیال کو ذہن میں رکھتے ہوئے ذرا سوچیں کہ اگر بائبل میں واقعی دانشمندی پائی جاتی ہے تو کیا اِس پر عمل کرنے سے آپ کو اچھے نتائج دیکھنے کو نہیں ملیں گے؟ شاید آپ کے دل میں یہ سوال آئے: ”مجھے ابھی جن مسئلوں کا سامنا ہے، بائبل اِن سے نمٹنے میں میری مدد کیسے کر سکتی ہے؟“ اِس سلسلے میں آئیں، ایک مثال پر غور کریں۔
لڈِیہ * نامی عورت خوشیوں بھری زندگی گزار رہی تھی۔ لیکن پھر لڈِیہ کو اچانک ایک کے بعد ایک صدمہ سہنا پڑا۔ اُن کی نوجوان بیٹی فوت ہو گئی، اُن کی شادی ٹوٹ گئی اور اُن کی مالی حالت بگڑ گئی۔ وہ کہتی ہیں: ”میری دُنیا بالکل ویران ہو گئی۔ نہ میری بیٹی رہی، نہ میرا شوہر اور نہ میرا گھر۔ ایسا لگ رہا تھا کہ میرے ہاتھ کچھ نہیں رہا۔ مَیں بالکل ٹوٹ گئی اور مجھے اپنا مستقبل تاریک دِکھائی دینے لگا۔“
لڈِیہ کو پہلی بار اندازہ ہوا کہ پاک کلام میں لکھی یہ بات کتنی سچ ہے: ”ہماری عمر کی میعاد ستر برس ہے۔ یا قوت ہو تو اَسی برس۔ تو بھی اُن کی رونق محض مشقت اور غم ہے کیونکہ وہ جلد جاتی رہتی ہے اور ہم اُڑ جاتے ہیں۔“—زبور 90:10۔
لڈِیہ کو مشکل وقت میں خدا کے کلام کو پڑھ کر بہت حوصلہ ملا۔ اُن کے علاوہ اَور بھی بہت سے ایسے لوگ ہیں جنہوں نے مشکل گھڑی میں پاک کلام کا سہارا لیا اور اِس سے اُنہیں مشکلوں سے نمٹنے میں مدد ملی۔ اُنہیں لگا کہ بائبل اُسی دریافت کی طرح ہے جس کا مضمون کے شروع میں ذکر ہوا۔ یہ اُن تمام کتابوں سے بالکل فرق ہے جن میں لکھی باتیں آج کے زمانے میں نہیں چلتیں اور غلط ثابت ہوئی ہیں۔ آخر بائبل ہر زمانے میں اِتنی فائدہمند کیوں ثابت ہوئی ہے؟ کیا اِس کی وجہ یہ ہے کہ اِس میں کسی اِنسان کے نہیں بلکہ دراصل خدا کے خیالات درج ہیں؟— 1-تھسلُنیکیوں 2:13۔
شاید آپ نے بھی یہ محسوس کِیا ہو کہ ہماری زندگی کتنی مختصر اور مشکلوں سے بھری ہے۔ جب آپ خود کو مشکلوں کے بوجھ تلے دبا ہوا محسوس کرتے ہیں تو آپ تسلی، مدد اور اچھے مشورے کہاں سے حاصل کرتے ہیں؟
بائبل اِن تین طریقوں سے آپ کی مدد کر سکتی ہے:
-
یہ آپ کی مدد کر سکتی ہے کہ جہاں تک آپ کے لیے ممکن ہو، آپ مسئلوں سے بچیں۔
-
جب مسئلے کھڑے ہوتے ہیں تو یہ آپ کو اِنہیں حل کرنے کے قابل بنا سکتی ہے۔
-
یہ ایسی صورتحال کو برداشت کرنے میں آپ کی مدد کر سکتی ہے جنہیں آپ بدل نہیں سکتے۔
^ پیراگراف 10 یہوواہ پاک کلام کے مطابق خدا کا ذاتی نام ہے۔—زبور 83:18۔
^ پیراگراف 24 فرضی نام اِستعمال کِیا گیا ہے۔