دوسروں کی ضروریات پوری کرنے کا ایک طریقہ
بھائی فرانسوا ایک بزرگ ہیں اور ایک غریب ملک میں رہتے ہیں۔ اُنہوں نے بتایا کہ اُن کے ملک میں ”الیکشن کے بعد ہونے والے دنگےفساد کی وجہ سے ہزاروں یہوواہ کے گواہوں کو اپنے گھر چھوڑ کر بھاگنا پڑا۔ خوراک اور دوائیوں کی قیمتیں آسمان کو چُھونے لگیں اور ملک بھر میں اِن کی بڑی قلت ہو گئی۔ اِس کے علاوہ بینک اور اےٹیایم مشینیں بھی بند ہو گئیں۔“
مقامی برانچ کے دفتر نے اُن یہوواہ کے گواہوں کے لئے فوراً اِمدادی سامان اور کچھ نقدی بھیجی جنہوں نے اپنی مختلف عبادتگاہوں میں پناہ لے رکھی تھی۔ آپس میں لڑنے والی سیاسی پارٹیوں نے بڑیبڑی شاہراہوں کو بند کر دیا۔ لیکن وہ پارٹیاں جانتی تھیں کہ یہوواہ کے گواہ کسی کی طرفداری نہیں کرتے۔ اِس لئے وہ عام طور پر برانچ کے دفتر کی گاڑیوں کو سامان لے کر گزرنے دیتی تھیں۔
بھائی فرانسوا نے کہا: ”ایک بار ہم اپنے کچھ بہنبھائیوں کے لئے سامان لے کر جا رہے تھے جو ہماری ایک عبادتگاہ میں چھپے ہوئے تھے۔ راستے میں کچھ لوگوں نے ہماری گاڑی پر گولیاں برسانی شروع کر دیں۔ پھر ہم نے دیکھا کہ ایک شخص بندوق لئے ہماری طرف دوڑا آ رہا ہے۔ ہم نے فوراً اپنی گاڑی پیچھے گھمائی اور برانچ کے دفتر واپس آ گئے۔ ہم نے یہوواہ خدا کا شکر ادا کِیا کہ ہماری جان بچ گئی۔ اگلے دن ۱۳۰ بہنبھائی اُس عبادتگاہ سے محفوظ مقامات کی طرف نکل پڑے۔ اُن میں سے کچھ برانچ کے دفتر آ گئے اور ہم نے اُن کی ہر لحاظ سے اچھی طرح دیکھبھال کی۔ وہ بہنبھائی دنگےفساد ختم ہونے تک برانچ کے دفتر کے مہمان رہے۔“
بھائی فرانسوا نے بتایا: ”برانچ کے دفتر کو بہت سے بہنبھائیوں کی طرف سے خط ملے جن میں اُنہوں نے اپنی شکرگزاری کا اِظہار کِیا۔ مصیبت میں پھنسے ہوئے یہوواہ کے گواہوں نے جب یہ دیکھا کہ دوسرے علاقوں سے اُن کے بہنبھائی کیسے اُن کی مدد کو پہنچے ہیں تو یہوواہ خدا پر اُن کا بھروسا اَور مضبوط ہوا۔“
جب ہمارے بہنبھائیوں پر قدرتی آفت یا کوئی اَور مشکل آتی ہے تو ہم صرف زبانی کلامی یہ نہیں کہتے کہ ”گرم اور سیر رہو۔“ (یعقو ۲:۱۵، ۱۶) اِس کی بجائے ہم اُن کی ضروریات پوری کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ پہلی صدی میں بھی جب شاگردوں کو معلوم ہوا کہ قحط پڑنے والا ہے تو اُنہوں نے فیصلہ کِیا کہ وہ ”اپنے اپنے مقدور کے موافق یہوؔدیہ میں رہنے والے بھائیوں کی خدمت کے لئے کچھ بھیجیں“ گے۔—اعما ۱۱:۲۸-۳۰۔
آج ہم بھی ضرورتمند لوگوں کی اِمداد کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن لوگوں کو ”خدا کی رہنمائی کی ضرورت“ بھی ہے۔ (متی ۵:۳، نیو ورلڈ ٹرانسلیشن) یسوع مسیح نے لوگوں کو اِس ضرورت سے واقف کرنے کی ذمےداری ہمیں دی ہے تاکہ وہ اِسے پورا کرنے کے لئے قدم اُٹھا سکیں۔ (متی ۲۸:۱۹، ۲۰) اِس ذمےداری کو پورا کرنے کے لئے ہم اِنفرادی طور پر اپنا بہت سا وقت اور وسائل اِستعمال کرتے ہیں۔ یہوواہ خدا کی تنظیم کے پاس جو عطیات جمع ہوتے ہیں، اُن میں سے کچھ عطیات ضرورتمند بہنبھائیوں کی مدد کرنے کے لئے اِستعمال کئے جاتے ہیں۔ لیکن زیادہتر عطیات بادشاہت کے کام کو فروغ دینے کے لئے اِستعمال ہوتے ہیں۔ اِس طرح ہم اِنفرادی اور اِجتماعی طور پر یہوواہ خدا اور پڑوسی کے لئے محبت ظاہر کرتے ہیں۔—متی ۲۲:۳۷-۳۹۔
جو لوگ ہمارے مُنادی کے عالمگیر کام کو فروغ دینے کے لئے عطیات دیتے ہیں، وہ اِس بات کا یقین رکھیں کہ اُن کے عطیات کا جائز اور بہترین اِستعمال کِیا جاتا ہے۔ کیا آپ اپنے ضرورتمند بہنبھائیوں کی مشکل آسان کرنے کے لئے کچھ کر سکتے ہیں؟ کیا آپ شاگرد بنانے کے کام کو فروغ دینا چاہتے ہیں؟ اگر ایسا ہے تو ’بھلائی کے حقدار سے اُسے دریغ نہ کریں جب آپ کے مقدور میں ہو۔‘—امثا ۳:۲۷۔