اُسکی روحانی ضروریات پوری ہوئیں
بادشاہتی مُناد رپورٹ دیتے ہیں
اُسکی روحانی ضروریات پوری ہوئیں
قبرص کا جزیرہ بحیرۂروم کے شمالمشرق میں واقع ہے۔ بائبل وقتوں میں، قبرص تانبے اور اعلیٰ قسم کی لکڑی کیلئے مشہور تھا۔ پولس اور برنباس نے اپنے پہلے مشنری دورے کے دوران یہاں بادشاہتی خوشخبری کی منادی کی تھی۔ (اعمال ۱۳:۴-۱۲) آجکل بھی خوشخبری قبرص کے بہتیرے لوگوں کی زندگی پر مثبت اثر کر رہی ہے۔ یہ بات ۴۰ سالہ لوکاس کے سلسلے میں واقعی سچ ہے۔ وہ بیان کرتا ہے:
”مَیں ایک مویشی فارم پر کام کرنے والے خاندان میں پیدا ہوا جس میں سات بچے تھے۔ مجھے بچپن ہی سے پڑھنے کا بہت شوق تھا۔ مسیحی یونانی صحائف پر مشتمل ایک پاکٹ سائز ایڈیشن میری پسندیدہ کتاب تھی۔ مَیں نے دس سال کی عمر میں اپنے کچھ دوستوں کیساتھ ملکر بائبل مطالعے کا ایک چھوٹا سا گروہ تشکیل دیا۔ تاہم، یہ زیادہ دیر قائم نہ رہ سکا کیونکہ گاؤں کے کچھ بزرگوں نے ہمیں بدعتی قرار دے دیا تھا۔
”بعدازاں، ریاستہائےمتحدہ میں سکول کے زمانے میں مختلف مذاہب کے لوگوں سے میری ملاقات ہوئی۔ اس سے روحانی چیزوں کیلئے خواہش پھر سے جاگ اُٹھی۔ مَیں نے یونیورسٹی کی لائبریری میں مختلف مذاہب کا مطالعہ کرنے میں کئی دن صرف کئے۔ مَیں کئی گرجاگھروں میں بھی گیا لیکن اپنی تمامتر کوششوں کے باوجود مَیں روحانی آسودگی حاصل نہ کر سکا۔
”مَیں نے اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد قبرص آ کر ایک میڈیکل لیباریٹری میں ڈائریکٹر کے طور پر ملازمت اختیار کر لی۔ اینٹونس نامی ایک عمررسیدہ شخص میری جائےملازمت پر مجھ سے ملنے آیا کرتا تھا۔ چنانچہ اُسکا آناجانا گریک آرتھوڈکس چرچ کی نظروں میں آ گیا۔
”جلد ہی ایک پادری مجھ سے ملنے آیا اور مجھے یہوواہ کے گواہوں سے باتچیت کرنے سے منع کِیا۔ مَیں نے بچپن سے یہی سیکھا تھا کہ گریک آرتھوڈکس چرچ سچائی کی تعلیم دیتا ہے اسلئے مَیں نے اینٹونس سے ملنا چھوڑ دیا اور اُسی پادری کیساتھ بائبل پر باتچیت کرنے لگا۔ مَیں نے قبرص میں کئی خانقاہوں کا دورہ بھی کِیا۔ اسکے علاوہ مَیں شمالی یونان میں ماؤنٹ ایتھوس بھی گیا جسے آرتھوڈکس مسیحی دُنیا میں سب سے مقدس پہاڑ سمجھا جاتا ہے۔ اسکے باوجود مجھے میرے بائبل سوالوں کا جواب نہ مل سکا۔
”پس مَیں نے سچائی حاصل کرنے کے سلسلے میں خدا سے دُعا کی۔ جلد ہی اینٹونس پھر میری جائےملازمت پر مجھ سے ملنے آیا اور مجھے محسوس ہوا کہ یہ میری دُعا کا جواب ہے۔ لہٰذا مَیں نے اس پادری سے ملنا چھوڑ دیا اور اینٹونس کیساتھ بائبل مطالعہ شروع کر دیا۔ مَیں نے ترقی کرنا جاری رکھا اور اکتوبر ۱۹۹۷ میں یہوواہ کیلئے اپنی مخصوصیت کے اظہار میں پانی کا بپتسمہ لیا۔
”میری بیوی اور دو بڑی بیٹیاں جنکی عمریں اُس وقت ۱۴ اور ۱۰ سال تھیں، شروع میں میری مخالفت کرتی تھیں۔ تاہم میرے نیک چالچلن کے باعث میری بیوی نے کنگڈم ہال میں اجلاس پر جانے کا فیصلہ کِیا۔ وہ گواہوں کی مہربانی اور اُنکی طرف سے دکھائی جانے والی ذاتی دلچسپی سے بہت متاثر ہوئی۔ وہ بائبل کے استعمال سے خاص طور پر متاثر ہوئی تھی۔ نتیجتاً، میری بیوی اور دو بڑی بیٹیوں نے یہوواہ کے گواہوں کیساتھ بائبل مطالعے کی پیشکش قبول کر لی۔ ذرا تصور کریں کہ جب ان تینوں نے ۱۹۹۹ میں ”خدا کا نبوّتی کلام“ ڈسٹرکٹ کنونشن پر بپتسمہ لیا تو مجھے کتنی خوشی ہوئی ہوگی!
”جیہاں، مَیں سچائی کی تلاش میں کامیاب ہو گیا۔ اب میری بیوی اور چار بچے یعنی ہمارا پورا خاندان یہوواہ کی پاک پرستش میں متحد ہے۔“