رازداری کی سیٹنگز

ہم کوکیز اور اِس جیسی ٹیکنالوجیز اِستعمال کرتے ہیں تاکہ آپ اِس ویب‌سائٹ کو آسانی سے اِستعمال کر سکیں۔ کچھ کوکیز ضروری ہیں تاکہ ہماری ویب‌سائٹ صحیح طرح سے کام کرے اِس لیے اِنہیں مسترد نہیں کِیا جا سکتا ہے۔ لیکن آپ ایسے کوکیز کو قبول یا مسترد کر سکتے ہیں جنہیں ہم صرف آپ کی سہولت کے لیے اِستعمال کرتے ہیں۔ اِن معلومات کو کبھی بیچا نہیں جائے گا اور اِنہیں اِشتہاربازی کے لیے اِستعمال نہیں کِیا جائے گا۔ مزید معلومات کے لیے اِس لنک کو دیکھیں:‏ کوکیز اور اِس جیسی ٹیکنالوجیز کے اِستعمال کے سلسلے میں عالم گیر پالیسی۔ سیٹنگز کو اپنی ترجیحات کے مطابق ترتیب دینے کے لیے اِس لنک پر جائیں:‏ رازداری کی سیٹنگز۔

کیا یہ خالق کی کاریگری ہے؟‏

پرندوں کی راستہ تلاش‌کرنے کی صلاحیت

پرندوں کی راستہ تلاش‌کرنے کی صلاحیت

ہجرت کرنے والے پرندوں میں سے ایک گاڈوِٹ ہے۔‏ یہ پرندہ ہجرت کرنے کے لئے جتنی لمبی پرواز کرتا ہے،‏ اِس سے ماہرین حیرت میں پڑے ہوئے ہیں۔‏ گاڈوِٹ ہجرت کرنے کے لئے ۱۱ ہزار کلومیٹر (‏۷۰۰۰ میل)‏ لمبا سفر طے کرتا ہے جس میں اُسے آٹھ سے زیادہ دن لگ جاتے ہیں۔‏

غور کریں:‏ ماہرین کا ماننا ہے کہ کچھ پرندے راستہ تلاش کرنے کے لئے زمین کے مقناطیسی میدان کو استعمال کرتے ہیں۔‏ ایسا لگتا ہے جیسے اُن کے دماغ میں راستہ معلوم کرنے والا آلہ موجود ہے۔‏ ماہرین کا کہنا ہے کہ شاید گاڈوِٹ راستہ معلوم کرنے کے لئے دن کے وقت سورج اور رات کے وقت ستاروں کا بھی سہارا لیتا ہے۔‏ لگتا ہے کہ وہ یہ اندازہ بھی لگا سکتا ہے کہ طوفان آنے والا ہے اور پھر وہ پیچھے سے آنے والی ہوا کا فائدہ اُٹھا سکتا ہے۔‏ ماہرین ابھی تک پوری طرح یہ نہیں جان پائے کہ گاڈوِٹ اِتنا لمبا سفر کیسے طے کر پاتا ہے۔‏ سائنس‌دان بوب گل کہتے ہیں:‏ ”‏مَیں ۲۰ سال سے گاڈوِٹ پر تحقیق کر رہا ہوں اور مَیں ابھی بھی اِن کے بارے میں ایسی باتیں دریافت کر رہا ہوں جن سے مَیں دنگ رہ جاتا ہوں۔‏“‏

آپ کا کیا خیال ہے؟‏ کیا ہجرت کرنے والے پرندوں میں راستہ تلاش کرنے کی صلاحیت خودبخود پیدا ہوئی؟‏ یا پھر کیا یہ خالق کی کاریگری ہے؟‏